جسٹس جوزف کی تقرری کی مانگ کو لے کر سابق جج سپریم کورٹ پہنچے
مہا راشٹر کے ریٹائر جسٹس جی ڈی اینام دار نے اپنی عرضی میں مانگ کی ہے کہ جسٹس جوزف کے نام کو پروموشن سے الگ کرنے کے مرکز ی حکومت کے غیر قانونی اور غیر آئینی قدم کو رد کیا جائے۔
مہا راشٹر کے ریٹائر جسٹس جی ڈی اینام دار نے اپنی عرضی میں مانگ کی ہے کہ جسٹس جوزف کے نام کو پروموشن سے الگ کرنے کے مرکز ی حکومت کے غیر قانونی اور غیر آئینی قدم کو رد کیا جائے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ حکومت کی اس دلیل سے متفق نہیں ہے کہ آدھار قانون کو لوک سبھا صدر نے منی بل بتانے کا صحیح فیصلہ کیا۔
مرکزی حکومت کے کرناٹک انتخابات کا حوالہ دینے پرسپریم کورٹ نے پھٹکار لگاتے ہوئے فوراً تمل ناڈو کے لیے پانی چھوڑنے کا آرڈر دیا۔ معاملے کی شنوائی کے لیے اگلی تاریخ 8 مئی رکھی گئی ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے سپریم کورٹ میں جسٹس کے ایم جوزف کی تقرری معاملے میں ہوئی کالجیئم کی میٹنگ اور ڈبلیو ایچ او کی حالیہ فضائی آلودگی سروے رپورٹ میں ہندوستان کی حالت پر ونود دوا کا تبصرہ
دہلی ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس اے پی شاہ نے خصوصی سی بی آئی جج بی ایچ لویا کی موت کے معاملے میں سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کو ‘ عدالتی طور سے غلط ‘ بتایا۔
پاکسو سے متعلق کیس کے التوا میں ہونے پر سپریم کورٹ نے تشویش ظاہر کی ہے، بچوں کے تحفظ اور ان کو انصاف دلانے کے لیے سپریم کورٹ نے اہم آرڈر دیا ہے۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے خلاف Impeachment لایا گیا تو ایسا ماحول بنا جیسے ایسا کرنے سے عوام کا انصاف سے اعتماد اٹھ جائےگا اور جمہوریت خطرے میں پڑ جائےگی۔
ویڈیو: کیا ہے رام جنم بھومی اور بابری مسجد تنازعہ کا قانونی پہلو ، بتا رہی ہیں سپریم کورٹ کی وکیل اونی بنسل
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے وزیراعظم نریندر مودی کے چین کے سفر اور سپریم کورٹ میں کے ایم جوزف کی تقرری بطور جج کرنے سے متعلق کالیجئم کی تجویز کو مرکزی حکومت کے ذریعے ازسر نو غور کرنےکے لیے لوٹائے جانے پر ونود دوا کا تبصرہ
یہ حکومت اس لئے نہیں ہے کہ کانگریس کے گناہوں کو دوہراتی رہے۔ کیا ججوں کی تقرری کے معاملے میں مودی حکومت نے کوئی الگ اخلاقی پیمانہ قائم کیا ہے؟
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے آدھار کو فون سے لنک نہ کرنے کی سپریم کورٹ کی وضاحت اور پھانسی کی سزا پر ونود دوا کا تبصرہ
جسٹس کے ایم جوزف کے سپریم کورٹ جج بنائے جانے پر تذبذب برقرار،کانگریس نے لگایا بدلے کی سیاست کا الزام۔
آج جن لوگوں کو ارون جیٹلی “ادارے میں رکاوٹ ”بتا رہے ہیں، ان کو یو پی اے2 کے دورحکومت کے وقت بد عنوانی کے خلاف آواز اٹھانے پر بی جے پی نے سرآنکھوں پر بٹھایا تھا۔
ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا کو بر طرف کیے جانے کی اپوزیشن کی تجویز اور اس کو خارج کیے جانے پر سینئر صحافی ونود شرما اور سابق سالیسٹر جنرل وکا س سنگھ سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت
وسط دہلی میں مخالفتی مظاہرہ روکنے کے لئے لگی دفعہ 144 کے خلاف پی آئی ایل پر سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران اڈیشنل سالسیٹر جنرل نے مرکزی حکومت کی پیروی کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔
کانگریس کی قیادت میں سات اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے لائے گئے Impeachment کی تجویز کو خارج کرتے ہوئے نائب صدر وینکیا نائیڈو نے کہا کہ یہ سیاسی ہے۔
لکھنؤ کی سماجی کار کن نائش حسن نے سپریم کورٹ میں عرضی دائرکرکے ایک سے زیادہ شادی اورحلالہ کو غیر قانونی قرار دیے جانے کی مانگ کی تھی۔
آئین میں کسی سیٹنگ جج کو اس کے عہدے سے ہٹائے جانے کا عمل بےحد پیچیدہ ہے۔ قانون سازمجلس کے دونوں ایوانوں کے ذریعے منظور شدہ تجویز کی بنیاد پر صدر ہی ان کو ہٹا سکتے ہیں۔
جو الزامات لگائے گئے ہیں ان پر بات کم ہو رہی ہے۔ ان سے فوکس شفٹ ہو گئی ہے۔ اچھا ہوتا کہ ان الزامات پر گفتگو ہوتی جس سے لوگوں کو پتا چلتا کہ کیا یہ الزامات Impeachmentکے لئے کافی ہیں؟
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے چیف جسٹس کے خلاف اپوزیشن کی Impeachmentکی تجویز اور نرودا پاٹیا تشدد معاملے میں بی جے پی کی سابق وزیر مایا کوڈ نانی کے بری ہونے پر ونود دوا کا تبصرہ
سی جے آئی دیپک مشرا کے خلاف Impeachment Motion پر 71 رکن پارلیامنٹ نے دستخط کیے،جس میں گانگریس این سی پی،سی پی ایم،سی پی آئی، ایس پی،بی ایس پی اور مسلم لیگ شامل ہیں۔
سپریم کورٹ کے ذریعے جج لویا کی ‘مشتبہ’ موت پر آزادانہ جانچ کی عرضی خارج کرنے کے بعد فیملی نے کہا اب کسی پر یقین نہیں۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے وزیر اعظم کا لندن کا سفر اور جج لویا کی موت کی ایس آئی ٹی جانچ کی عرضیاں سپریم کورٹ کے ذریعے خارج کیے جانے پر ونود دوا کا تبصرہ
جج لویا کی موت کی ایس آئی ٹی جانچ کی مانگ والی عرضیوں کے سپریم کورٹ سے خارج کیے جانے کے بعد سیاسی بیان بازی شروع ہوگئی ہے۔ نئی دہلی : جج لویا معاملےمیں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سیاسی بیان بازی شروع ہوگئی ہے۔ایک طرف جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی […]
سہراب الدین انکاؤنٹر کیس سے منسلک جج بی ایچ لویا کی مشتبہ حالت میں موت کے معاملے میں آزاد تفتیش کی مانگ کو سپریم کورٹ کے ذریعے ٹھکرائے جانے کے بعد وکیل پرشانت بھوشن کا بیان۔
جج لویا معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو تاریخی قراردیتےہوئے بی جے پی نے کہا کانگریس کا گھناؤناچہرہ سامنے آیا۔
چیف جسٹس دیپک مشرا کی رہنمائی والی تین رکنی عدالتی بنچ نے کہا کہ بی ایچ لویا کی موت قدرتی وجوہات سے ہوئی تھی۔
سپریم کورٹ نے فی الحال لوک پال کی تقرری کو لےکر آرڈر جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ معاملے کی اگلی سماعت 15 مئی کو ہوگی۔
اس طرح کے پاگل پن اور درندگی کے عالم میں ہمارا پورا وجود ساکت ہو جاتا ہے۔ ایک مایوسی بھرا سناٹا سب کو اپنی چپیٹ میں لے لیتا ہے۔ مگر پھر ایک مقام وہ بھی آتا ہے، جہاں یہی مایوسی ایک خوف ناک غصے میں تبدیل ہو جاتی […]
آٹھ سال کی معصوم کا مقدمہ لڑ رہیں وکیل کو ملی تھی دھمکی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ کوئی بھی وکیل معاملے میں ملزمین یا متاثر کی فیملی کی پیروی کرنے والے وکیلوں کو روک نہیں سکتا۔
اگر حکومت سفارشات پر کُنڈلی مارکر بیٹھی رہے اور کچھ نہ کرتے ہوئے اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام ہوتی ہے، تو یہ قانوناً اقتدار کا غلط استعمال ہے۔
مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں کہا کہ اس کے فیصلے نے ملک میں بےچینی، غصہ اور تلخی کا جذبہ پیدا کر دیا ہے۔
سی جے آئی دیپک مشرا، اے ایم کھانولکر اور ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ نے معاملوں کے بٹوارے سے متعلق دائر عرضی کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ سی جے آئی دفتر کے پاس خصوصی حقوق ہیں۔
جسٹس جوسیف نے عدلیہ اور میڈیا کو جمہوریت کا پہرےدار بتایا۔ ساتھ ہی کہا کہ سبکدوشی کے بعد وہ حکومت کے ذریعے دیا گیا کوئی بھی کام منظور نہیں کریںگے۔
ماحولیات اور عوام کے فائدے کے لئے جمع تقریباً ایک لاکھ کروڑ روپے کی رقم کسی اور فنڈ میں خرچ ہونے سے ناراض عدالت نے کہا کہ یہ رقم عوام کی بھلائی کے لئے ہے، حکومت کی بھلائی کے لئے نہیں۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے آن لائن میڈیا کی نگرانی کو لے کر حکومت کی حکمت عملی اور کاویری آبی تنازعہ پر ونود دوا کا تبصرہ
چیف جسٹس کے بعد سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس چیلمیشور نے کہا ہے کہ عدلیہ کے ہر مسئلہ کا حل Impeachment نہیں ہے۔
ایک عورت کی طرف سے شوہر پر ظلم و ستم کا الزام لگاتے ہوئے دائر کرمنل کیس کی شنوائی کے دوران سپریم کورٹ نے یہ تبصرہ کیا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ایس سی ایس ٹی قانون میں تبدیلی کے خلاف ہوئے بھارت بند اور وزیر اعظم نریندر مودی کی چپی پر ونود دوا کا تبصرہ
بتایا جارہا ہے کہ علاقے میں سوموار کو ہوئے تشدد کے جواب میں آج صبح یہاں بھیڑ جمع ہوئی اور ایم ایل اے کے گھروں کو نشانہ بنایا ۔کہا جارہا ہے کہ بھیڑ نے صرف دلت ایم ایل اے کے گھروں کو ہی نشانہ نہیں بنایا بلکہ یہاں ایک مال میں بھی آگ لگادی ۔