راجستھان کے وزیر تعلیم گووند سنگھ ڈوٹاسرا نے کہا کہ ملک میں جس طرح کا ماحول بنایا جا رہا ہے، اس میں ہمارے آئین بننے کی تمہید اور جذبات کی تشہیر سے ہی ہم ملک میں ہم آہنگی، اتحاد، سالمیت کو قائم رکھ سکتے ہیں۔
کانگریس ایم ایل اے اور وزیر ورشا گایک واڑ نے کہا کہ طلبا آئین کی تمہید کی پڑھنت کریں گے تاکہ وہ اس کی اہمیت جانیں۔ حکومت کی یہ کافی پرانی تجویز ہے لیکن ہم اس کو 26 جنوری سے نافذ کریں گے۔ وزیر نے کہا کہ طلبا ہر روز صبح کی پریئر کے بعد تمہید کی پڑھنت کریں گے۔
بامبے ہائی کورٹ میں اینٹی کرپشن بیورو کے ذریعے جمع کئے گئے حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ ودربھ سینچائی ترقیاتی کارپوریشن کے چیئر مین اجیت پوار کو ایگزیکٹوایجنسیوں کے کاموں کے لئے ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا کیونکہ ان کے پاس کوئی آئینی ذمہ داری نہیں ہے۔
این سی پی چیف شرد پوار نے کہا کہ مودی حکومت نے ان کو ملک کا صدر بننے کی تجویز نہیں دی تھی۔ حالانکہ، انہوں نے کہا کہ مودی کی قیادت والے کابینہ میں ان کی بیٹی اور بارامتی سے لوک سبھا ممبر سپریا سلے کو وزیر بنانے کی تجویز ملی تھی۔
بی جے پی رکن پارلیامان اننت ہیگڑے نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر میں فلاح وبہبود کےلئے آئے 40 ہزار کروڑ روپے کو شیوسینا-این سی پی-کانگریس اتحاد کے ذریعے غلط استعمال سے بچانے کے لئے بی جے پی نے ‘ ڈراما’کیا۔ دیویندر فڈنویس وزیراعلیٰ بنے اورپندرہ گھنٹے کے اندر یہ رقم مرکز کو واپس کر دی۔ فڈنویس نے اس بیان کی تردید کرتےہوئے کہا کہ انہوں نے ایسا کوئی فیصلہ نہیں لیا۔
ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی حکومت نے سنیچرکو288رکنی مہاراشٹر اسمبلی میں169ایم ایل اے کی حمایت حاصل کر لی۔ اسمبلی کا سیشن اصولوں کے مطابق نہیں چلانے کا الزام لگاتے ہوئےسابق وزیر اعلیٰ دیویندرفڈنویس کی قیادت میں بی جے پی نے ایوان کا بائیکاٹ کیا۔
این سی پی رہنما نواب ملک نے اجیت پوار کے بارے میں کہا کہ آخرکار انہوں نےاپنی غلطی مان لی۔ یہ ایک خاندانی معاملہ تھا اور پوار صاحب نے ان کو معاف کر دیاہے۔ وہ پوری طرح سے پارٹی میں ہیں اور پارٹی میں ان کا عہدہ برقرار ہے۔ وہیں،مہاراشٹر اسمبلی کے خصوصی سیشن میں پہنچے اجیت پوار کو ان کی چچیری بہن سپریا سلےنے گلے لگایا۔
مہاراشٹر اسمبلی کے سکریٹری نے کہا کہ سب سے پہلے حلف وزیراعلیٰ لیتے ہیں اور ان کے بعد دیگر ممبروں کو حلف دلوایا جاتا ہے۔حالانکہ، سپریم کورٹ کے حکم کی وجہ سے حلف برداری کی تقریب کروانا ضروری ہو گیا تھا۔ اجیت پوار، چھگن بھجبل، اشوک چوہان اور پرتھوی راج چوہان حلف لینے والوں میں شامل رہے۔
دیویندر فڈ نویس نےالزام لگایا کہ اسمبلی الیکشن کے نتائج دیکھنے کے بعد شیو سینا کا رخ بدل گیا ۔
ویڈیو: گزشتہ سنیچر مہاراشٹر سے صدر راج ہٹا لیا گیا اور بی جے پی رہنما دیویندر فڈنویس نے ریاست کے وزیراعلیٰ اور این سی پی رہنما اجیت پوار نے نائب وزیراعلیٰ عہدے کا حلف لیا تھا۔ اس کے بعد این سی پی میں ایم ایل اے کی کھیچ تان کے حالات سامنے آئے۔ میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں ارملیش مہاراشٹر کی سیاسی اٹھاپٹک پر سینئر صحافی وینکٹیش کیسری، بزنس اسٹینڈرڈ کی پالیٹیکل ایڈیٹر ادیتی اور دی وائر کے ڈپٹی ایڈیٹر اجئے آشیرواد سے بات چیت کر رہے ہیں۔
مہاراشٹر اے سی بی کے سینئر افسروں نے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ جن 9 معاملوں کو بند کیا گیا وہ ٹینڈروں کی روٹین جانچ سے جڑے تھے، جن میں مکمل ضابطے کی پیروی نہیں کی گئی تھی۔ جن معاملوں میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے ان میں جانچ جاری ہے۔
بی جے پی کے ‘آپریشن لوٹس ‘ مہم کو اس کے چار سینئر رہنما رادھاکرشن وکھے-پاٹل، گنیش نائک، بابن راؤ پاچپُتے اور نارائن رانے چلا رہے ہیں۔ یہ چاروں رہنما این سی پی اور کانگریس سے بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔
کانگریس اور این سی پی کے ساتھ اتحاد کو لےکر بات چیت کر رہی شیوسینا کادعویٰ ہے کہ اپنے 56 ایم ایل اے کےعلاوہ اس کو سات ایم ایل اے کی حمایت حاصل ہے۔ ریاست میں 105 ایم ایل اے کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بی جے پی کادعویٰ ہے کہ اس کو 14 دیگر ایم ایل اے کی حمایت حاصل ہے۔ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ کتنے ایم ایل اے اجیت پوار کے ساتھ ہیں۔
دیویندر فڈنویس کو وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف دلانے کے مہاراشٹر کے گورنر کےفیصلے کو چیلنج دینے والی شیوسینا-این سی پی-کانگریس کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئےسپریم کورٹ کے تین ججوں کی بنچ نے سوموار کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔
شیو سینا-این سی پی-کانگریس کا کہنا ہے کہ 288 رکنی اسمبلی میں ان کے پاس حکومت بنانے کے لیے مکمل اکثریت ہے اور حکومت کی تشکیل کے لیے گورنر کو ان کو مدعو کرنا چاہیے۔
یہ مظاہرہ کانگریس کی عبوری صدرسونیا گاندھی کی قیادت میں ہوا۔ اس بیچ کانگریسی رہنما راہل گاندھی نے لوک سبھا میں کہا کہ مہاراشٹر میں ’جمہوریت کا قتل ‘ ہوا ہے۔
مہاراشٹر کے وزیراعلی ٰکے طور پر دیویندر فڈنویس کی حلف برداری کے بعد کانگریس کے سینئر رہنما احمد پٹیل نے کہا کہ یہ ریاست کے لئے ایک سیاہ دن ہے۔ بی جے پی نے بےشرمی کی تمام حدیں لانگھ دی ہیں۔
وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شیو سینا چیف ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ اب سے انتخابات کا اعلان نہیں ہونا چاہیے اور’ میں واپس لوٹوں گا‘ کہنے کے بجائے کچھ لوگوں کو فیویکول کا استعمال کر کے کرسی سے چپک جانا چاہیے۔
این سی پی رہنما شرد پوار نے جمعہ کی شام اعلان کیا تھا کہ شیوسینا-این سی پی-کانگریس کے درمیان ایک سمجھوتہ ہوا ہے کہ ادھو ٹھاکرے اگلے پانچ سال کے لئے وزیراعلیٰ ہوںگے، جو اتحاد کے متفقہ امیدوار تھے۔
بامبے ہائی کورٹ نے ایلگار پریشد-بھیما کورےگاؤں معاملے میں ملزم ورنن گونجالوس اور دیگر کی ضمانت عرضی پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ’وار اینڈ پیس ‘جیسی کتابیں ریاست کے خلاف مواد کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔’ وار اینڈ پیس ‘روسکے شہرہ آفاق ادیب لیو ٹالسٹائی کا ناول ہے۔
این سی پی چیف شرد پوار نے کہا کہ ان کی فیملی سے 2 لوگ انتخاب لڑ رہے ہیں۔وہ 14 بار الیکشن جیت چکے ہیں،اس لیے الیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ لیا ہے۔
کانگریس کے نظریے سے دیکھیں تو اس کو آر جے ڈی کی ضرورت اس وجہ سے ہے کہ 1990 میں اقتدار سے بےدخل ہونے کے بعد اب تک یہ پارٹی بہار میں اپنا مینڈیٹ واپس نہیں حاصل کر پائی ہے۔
ہندوتواوادی رہنما ملند ایکبوٹے کو ایک دلت خاتون انیتا ساولے کی شکایت کے بعد ایس سی ایس ٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
متالی راج نے آخر کار عالمی کپ کے دوران انگلینڈ کے خلاف میچ میں خود کو شامل نہیں کئے جانے پرکہا کہ سی او اے کی ممبر ڈائنا ایڈلجی اور کوچ رمیش پووار اسے پسند نہیں کرتے اور یہ دونوں اس کا کیریئر ختم کرنا چاہتے ہیں۔
بہار کے کٹیہار سے ایم پی اور سابق این سی پی جنرل سکریٹری طارق انور نے گزشتہ ستمبر میں رافیل سودے پر شرد پوار کے وزیر اعظم نریندر مودی کے دفاع میں اترنے کا الزام لگانے کے بعد اعلان کیا تھا کہ وہ پارٹی اور اپنی لوک سبھا رکنیت چھوڑ رہے ہیں ۔
طارق انور کی کانگریس میں واپسی ہو رہی ہے۔ 2014 کے مقابلے اس بار کانگریس کی حالت اچھی دکھ رہی ہے۔ ایسے میں ان کا کانگریس سے جڑنا، نہ صرف ان کے اپنے صوبے بہار میں بلکہ ملک بھر میں خاص طور سے مسلمانوں کے درمیان ایک مثبت پیغام ہے۔
این سی پی کے جنرل سکریٹری اور سابق مرکزی وزیر طارق انور نے لوک سبھا کی رکنیت سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔
کرناٹک کے وزیراعلیٰ کی حلف برداری تقریب میں یکجہتی دکھانے والے اپوزیشن کے رہنماؤں کے سامنے سب سے بڑا سوال یہی ہے کہ کیا وہ 2019 کے عام انتخابات تک متحد رہیںگے؟
’وزیر اعظم کون بنےگا، اس موضوع پر آخر میں بات ہونی چاہیے۔ پورا زور بی جے پی کو شکست دینے پر ہونا چاہیے۔‘
ذات کو لے کرتشدد ایک مدت سے مہاراشٹر کی تہذیب کا حصہ رہا ہے۔ یہاں ہندتووادی سیاست کا فروغ کوئی ایک دن میں نہیں ہوا ہے۔ اس کو کئی دہائیوں تک فعال طریقے سے کھاد اور پانی دینے کا کام کانگریس اور این سی پی نے کیا۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے مہاراشٹر بند اور بھیما کورے گاؤں تشدد پر ونود دوا کا تبصرہ
پونے ضلع کے بھیماکورےگاؤں میں دلت کمیونٹی کے لوگ پیشوا کی فوج پر ایسٹ انڈیا کمپنی کی فوج کی جیت کا جشن مناتے ہیں۔ تشدد کی وجہ سے ممبئی کے مشرقی مضافات میں کشیدگی۔ پونے : پونے ضلع میں بھیماکورےگاؤں جنگ کی 200ویں سالگرہ پر منعقد ایک پروگرام […]
کسانوں کے ساتھ حکومت کے خلاف میں خود سڑک پر اتروں گا:شردپوار ممبئی:’دیوالی سے قبل ریاست کے کسانوں کو حکومت کی جانب سے ان کے قرض معافی کی رقم نہ دی گئی تو کسان حکومت کے خلاف ریاست بھر میں عدم تعاون تحریک شروع کریں گے اور کسانوں […]