جامعہ ملیہ اسلامیہ کے رجسٹرار نے اپنی ہدایت میں کہا کہ ،کیمپس میں سینٹرل کینٹین یا کسی اور جگہ کے آس پاس ایسی کسی بھی طرح کے مظاہرہ، دھرنا، خطاب، عوامی اجلاس یا غیرقانونی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائےگی۔
سپریم کورٹ میں داخل عرضی میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اتر پردیش میں بی جےپی کی قیادت والی یوگی آدتیہ ناتھ سرکارمظاہرین کی جائیداد ضبط کرکے، سرکاری املاک کو ہوئے نقصان کا بدلہ لینے کے وزیر اعلیٰ کے وعدے پر آگے بڑھ رہی ہے تاکہ ااقلیتی کمیونٹی سے سیاسی وجوہات کے لیے بدلہ لیا جا سکے۔
ویڈیو: شہریت قانون کے خلاف نئی دہلی کے سیلم پور میں گزشتہ 16 دنوں سے مظاہرہ کر رہی ہیں۔ ان خواتین سے سرشٹی سریواستو کی بات چیت۔
کانپور پولیس کا کہنا ہے کہ احتجاج اور مظاہرہ کے دوران مرد عورتوں کو نعرےبازی کے لیے بھڑکا سکتے ہیں یا پھر نظم و نسق کے لیے مسئلہ پیدا کر سکتے ہیں۔ اس لیے نوٹس بھیج کر بانڈ کی رقم بھرنے کو کہا گیا ہے۔ لکھنؤ کے گھنٹا گھر میں مظاہرہ کی جگہ سے بچوں کو ہٹانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ سی اے اے کے خلاف احتجاج اور مظاہرہ کر رہے لوگ پاکستان کی زبان بول رہے ہیں۔
امریکہ کی راجدھانی واشنگٹن میں ہوئے ایک انعقاد میں بین الاقوامی مذہبی آزادی پر امریکی کمیشن، ایمنسٹی انٹرنیشنل امریکہ، ہیومن رائٹس واچ جیسی تنظیموں سے وابستہ افراد اور کارکنان نے حصہ لیا۔
کیرل کے گورنر عارف محمد خان کے خطاب کے دوران حزب مخالف جماعت کانگریس کی قیادت والے یو ڈی ایف ایم ایل اے نے اسمبلی میں گورنر عارف محمد خان کا راستہ روکا اور شہریت ترمیم قانون کےخلاف ‘واپس جاؤ ‘کے نعرے لگائے۔
کانگریس کے سابق صدرراہل گاندھی اور پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کی قیادت میں کانگریس پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے وفد نے ہیومن رائٹس کمیشن کو اتر پردیش میں شہریت ترمیم قانون کےخلاف کی گئی بربریت کے بارے میں31 صفحات کی ایک رپورٹ سونپی اور ثبوت کے طور پر کچھ ویڈیو سونپے۔
کرناٹک میں ایک ریلی کو خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ این آر سی پر، میں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ہر ملک کو یہ نہیں پتہ ہونا چاہیے کہ اس کی زمین پر کتنے شہری رہتے ہیں اور کتنے غیر ملکی رہتے ہیں؟
قابل ذکر ہے کہ 751 رکنی یورپی پارلیامان میں 651 اراکین کی غیر معمولی اکثریت نے شہریت ترمیم قانون (سی اے اے) کے علاوہ جموں و کشمیر میں عائد پابندیوں پر بحث کے لیے کُل چھ قراردادیں منظور کی ہیں۔ ان پر 29 جنوری کو بحث اور 30 جنوری کو ووٹنگ ہو گی۔
اس موقع پرکئی رہنماؤں نے بی جے پی ایم ایل اے سے پوچھا کہ کیا آپ کے پاس کاغذ ہے؟ کیا آپ ہندوستانی ہیں؟
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم سی اے اے اوراین آرسی کے خلاف مظاہرہ کرنے والے اور بولنے والوں کے ساتھ کھڑے ہیں ۔آئین کے سیکولر اقدار کو بنائے رکھنے کے لیے ہم ان کی اجتماعی مخالفت کو سلام کرتے ہیں۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: گزشتہ ایک مہینے سے شہریت ترمیم قانون کے خلاف ملک بھر میں ہو رہے مظاہروں میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ دیگر مذاہب اور مکاتب کے افراد بھی شرکت کر رہے ہیں اور آئین مخالف اس قانون کو کسی بھی قیمت پر قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ لیکن سوشل میڈیا پر بھگوا ہنڈلوں کے ذریعے اس مہم کو توڑنے کی مکمل کوشش کی جا رہی ہے۔
راجستھان کی کانگریس حکومت نے شہریت قانون کے خلاف اسمبلی میں تجویزپاس کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے اس قانون کو رد کرنے کی اپیل کی ہے۔ اس دوران اسمبلی میں بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے شہریت قانون کے حق میں نعرےبازی کی۔
علی گڑھ پولیس کا الزام ہے کہ گزشتہ 20 جنوری کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اندرشہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کے دوران مبینہ طور پر ڈھال کے طورپر نابالغوں کو آگے کیا گیا تھا۔ حالانکہ، پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی نابالغ بچوں کی پہچان کی جانی باقی ہے اور کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔
سی اے اےکے خلاف بی جے پی چھوڑنے والے مسلم رہنماؤں نے اپنے خط میں کہاہے کہ ،ہندوستانی آئین کے آرٹیکل14 کے تحت کسی بھی ہندوستانی شہری کو برابری کاحق حاصل ہے، لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے سی اےاے کو مذہبی بنیاد پرنافذ کرکےملک کو باٹنے کا کام کیا گیا ہے جو آئین کے بنیادی جذبےکے خلاف ہے۔
نیتاجی سبھاش چندر بوس کے پوتے چندر کمار بوس نے شہریت ترمیم قانون کی تعریف کی لیکن کہا کہ کچھ تبدیلی کرنے ہوں گے تاکہ کسی بھی مظلوم کوشہریت دی جا سکے، چاہے وہ کسی بھی مذہب کا ہو۔
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہاکہ،اس قانون کو اب ہندو مسلمان کے نظریے سے دیکھا جا رہا ہے۔ ہمارے وزیر اعظم مذہب سے الگ انصاف کی بات کرتے ہیں۔ گاندھی جی نے بھی کہا تھا کہ مذہب کی بنیاد پر بٹوارہ نہیں ہونا چاہیے۔
کورٹ نے معاملے کی سماعت کے لئے پانچ ججوں کی بنچ بنانے کا اشارہ دیا ہے۔ درخواست گزاروں نے مانگ کیا کہ اس قانون کو نافذکرنے کی کارروائی کو ٹال دیا جائے۔
امت شاہ نے کہا تھاکہ سی اے اے کے خلاف تشہیر کی جا رہی ہے کہ اس سے ملک کے مسلمانوں کی شہریت چلی جائے گی۔ میں کہنے آیا ہوں کہ جس میں بھی ہمت ہے وہ اس پر بحث کرنے کے لئے پبلک پلیٹ فارم ڈھونڈ لے۔ ہم بحث کرنے کے لئے تیار ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کرنے والی کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں سے پوچھا کہ جب پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش میں کروڑوں لوگ مذہب کی بنیاد پر مارے گئے تب آپ کہاں تھے؟
وہیں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نےتمام ریاستوں سے اپیل کی ہے کہ وہ این پی آرنافذکرنے سے پہلے اس کو دھیان سے پڑھ لیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ،میں تمام ریاستوں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ شہریت قانون کے خلاف تجویز پاس کریں۔ […]
اتر پردیش کے مظفرنگر میں شہریت ترمیم ایکٹ کے خلاف احتجاج اور مظاہرے میں پولیس نے تقریباً 259 لوگوں پر فساد، آگ زنی اورقتل کی کوشش کا الزام لگایا اورتقریباً82 لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ : اسی درمیان دہلی انتخابات کے قریب ان کی ایک تصویر بی جے پی لیڈرمنوج تیواری کے ساتھ عام ہو گئی جس کو شئیر کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین نے لکھا کہ شاہی امام بی جے پی کے ہاتھوں بک گئے ہیں اور اپنے ایمان اور ضمیر کا سودا کر بیٹھے ہیں۔
اس سے پہلے پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے شہریت ترمیم بل کوہندوستان کی سیکولرفطرت کے خلاف بتایا تھااور کہا تھاکہ ان کی حکومت اس بل کو اپنی ریاست میں نافذ نہیں کرےگی۔
شہریت ترمیم قانون کے جواز کو چیلنج کرتے ہوئے کیرل ریاست نے مرکزی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ہے۔ کیرل ریاست نے کہا کہ شہریت ترمیم قانون آرٹیکل 14، 21 اور 25 کے تحت بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ترجمان احمد عظیم نے کہا کہ سی آر پی سی کی دفعہ 156 (3) کے تحت نچلی عدالت میں بہت جلدی ایک عرضی دائر کی جائےگی جس میں ایف آئی آر درج کرنے کے لئے پولیس کو ہدایت دئے جانے کی گزارش کی جائےگی۔
ویڈیو: نئی دہلی کے شاہین باغ میں شہریت قانون کے خلاف تقریباً ایک مہینے سے مظاہرہ جاری ہے ۔لوگ یہاں مختلف طریقوں سے اپنا احتجاج درج کررہے ہیں ، وہیں گزشہ دنوں’چپی توڑو گروپ‘کے شارق حسین اور شائقہ شوکت نے وہاں مشہو ر زمانہ نغمہ’تجھے دیکھا تو یہ جانا صنم‘کی پیروڈی کے توسط سے شاہ رخ خان جیسے فلم اسٹار کی خاموشی پر سوال اٹھایا ۔ اس گروپ نے مختلف ہندی نغموں کے ذریعے امیتابھ بچن،عامر خان اور اکشے کمار وغیرہ پر بھی سوال کھڑے کیے ہیں۔ ان سے فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔
عدالت نے بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد کو کچھ شرائط کے ساتھ راحت دی ہے۔ ان کے مطابق، وہ 4 ہفتوں تک دہلی نہیں آ سکیں گے اور الیکشن تک کسی دھرنے کا انعقاد نہیں کریں گے۔ اس سے پہلے ان کی ضمانت عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے عدالت نے کہا تھا کہ ان کو مخالفت کرنے کا آئینی حق ہے۔
کانگریس کی رہنمائی میں سوموار کو ہوئے اپوزیشن پارٹیوں کے اجلاس میں شہریت قانون کو فوراً واپس لینے اوراین آر سی اوراین پی آر پر روک لگائے جانے کی مانگ کرتے ہوئے تجویز منظور کی گئی۔
گزشتہ 20دسمبر کو اتر پردیش کے فیروزآباد میں شہریت قانون کے خلاف احتجاج کے دوران گولی لگنے سے زخمی ہونے والے 26 سالہ یومیہ مزدور محمد ابرار کی اتوارکی رات موت ہو گئی۔ اس سے پہلے فیروزآباد میں چھ لوگوں کی موت ہوئی تھی۔ نئی دہلی: گزشتہ 20 […]
بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد کی ضمانت عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے دہلی کی تیس ہزاری کورٹ نے سرکاری وکیل سے کہا کہ آپ ایسا سلو ک کر رہے ہیں جیسے کہ جامع مسجد پاکستان ہے۔ یہاں تک کہ اگر یہ پاکستان بھی ہوتا ،تو بھی آپ وہاں جا سکتے ہیں اور احتجاج کر سکتے ہیں۔ پاکستان غیر منقسم ہندوستان کا ایک حصہ تھا۔
کیرل ریاست نے کہا ہے کہ شہریت ترمیم قانون آرٹیکل 14، 21 اور 25 کے تحت بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے اور یہ قانون غیر مناسب اور مدلل نہیں ہے۔
ویڈیو: گزشتہ کچھ مہینوں سے چل رہے شہریت ترمیم قانون اور این آر سی کے خلاف ملک گیر احتجاج میں نوجوانوں کی بڑی تعداد میں شرکت نظر آ رہی ہے۔ اقتدار میں بیٹھے لوگ اس کو دبانے کے لیے سب کچھ کر رہے ہیں۔ اس تحریک میں کئی طرح کے گیت،نعرے اور کچھ الگ طرح سے فنکاروں نے اپنی موجودگی درج کرائی ہے۔سینئر صحافی ارملیش نے اسٹینڈ اپ آرٹسٹ سنجے راجورا، سائنسداں اور شاعر گوہر رضا اور آئسا کے صدر این سائی بالاجی سے بات کی۔
اترپردیش کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں گزشتہ 15 دسمبر کو شہریت قانون اور نئی دہلی میں جامعہ کے طلبا پر پولیس کی بربریت کے خلاف ہو رہا مظاہرہ پر تشدد ہو گیا تھا،جس میں 100 لوگ زخمی ہو گئے تھے۔
شہریت قانون کی حمایت میں مدھیہ پردیش کے گوالیار شہر میں ہوئے اجلاس کے دوران اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ اب مظاہرہ کے دوران توڑ پھوڑ نہیں ہو رہی ہے اور ملزم اب معافی مانگ رہے ہیں۔
مرکزی وزارت داخلہ نے ایک گزٹ نوٹیفیکیشن میں کہا کہ قانون 10 جنوری سے مؤثر ہوگا، جس کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے غیر مسلم مہاجرین کو ہندوستانی شہریت دی جائے گی۔
خط میں سابق نوکرشاہوں کی طرف سے کہا گیا ہے کہ سی اے اے، این پی آر اور این آر سی بیکار کی قواعد ہے، جس سے بڑے پیمانے پرلوگوں کو پریشانیاں ہوںگی، عوامی اخراجات ہوں گے۔ بہتر ہوگا کہ اس کو غریبوں اور سماج کے محروم طبقوں کی فلاح سے متعلق اسکیموں پر خرچ کیاجائے۔
ویڈیو: شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں پورے ملک میں ہو رہےمظاہرےاور بالخصوص ملک کی یونیورسٹی میں ہو رہی مخالفت پرجے این یو اسٹوڈنٹس یونین کے سابق صدر کنہیا کمار سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
شہریت ترمیم قانون کو آئینی قرار دینے کی مانگ والی ایک عرضی پر سماعت کے دوران چیف جسٹس ایس اے بوبڈے نے کہا، ’ملک مشکل دور سے گزر رہا ہے۔ ہماری کوشش امن بحال کرنے کی ہونی چاہیے۔ ‘
سی اےاے قانون کے خلاف وی دی پیپل آف انڈیا کے بینر کے تحت اپنی مخالفت کا اعلان کرتے ہوئے میوانی نے کہا کہ ،ہم اس کالے قانون کے خلاف عدم تعاون تحریک چلائیں گے۔