شہریت ترمیم بل

نریندر مودی(فوٹو : پی ٹی آئی)

شہریت قانون کی مخالفت کے بیچ وزیراعظم نریندر مودی کا آسام دورہ رد

وزیراعظم نریندر مودی 10 جنوری کو گوہاٹی میں کھیلو انڈیا گیمس کا افتتاح کرنے والے تھے۔شہریت قانون کو لے کر مظاہرہ کر رہےآل آسام اسٹوڈنٹس یونین نے کہا تھا کہ اگر وزیراعظم اس پروگرام میں شامل ہوتے ہیں، تو ریاست میں بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے جائیں گے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

اے ایم یو میں پولیس کارروائی پر الہ آباد ہائی کورٹ سخت، این ایچ آر سی کو جانچ کی ہدایت

اترپردیش کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں گزشتہ 15 دسمبر کو شہریت قانون اور نئی دہلی میں جامعہ کے طلبا پر پولیس کی بربریت کے خلاف ہو رہا مظاہرہ پر تشدد ہو گیا تھا،جس میں 100 لوگ زخمی ہو گئے تھے۔

دہلی کے لاجپت نگر میں ریلی کے دوران امت شاہ، فوٹو: ٹوئٹر

دہلی: امت شاہ کے سامنے شہریت قانون کے احتجاج میں بینر دکھانے والی خاتون کو گھر سے نکالا

دہلی کے لاجپت نگر میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی ریلی کے دوران دوعورتوں نے اپنے فلیٹ کی بالکنی سے ایک بینر لہرایا، جس پر، شیم، سی اے اے، این آر سی، جئے ہند، آزادی اور ناٹ ان مائی نیم لکھا تھا۔

شہریت قانون پر بنگال بی جےپی کی کتاب، فوٹو: پی ٹی آئی

مودی کے دعوے کے برعکس بنگال بی جے پی نے ایک کتابچہ میں سی اے اے کے بعد این آر سی نافذ کر نے کی بات کہی

بی جےپی کی بنگال اکائی کے جنرل سکریٹری باسو نے کہا کہ بنگالی میں جاری اس کتاب میں پوری طرح سے ہندی کاترجمہ نہیں کیا گیا ہے۔ ادھر بنگال میں سی اے اے اور این آر سی کو لےکر بہت بھرم پیدا ہو گیا ہے۔ اس لیے، این آر سی کے پہلو کو کتاب کے بنگالی ایڈیشن میں شامل کیا گیا ہے اور وہاں لکھا گیا ہے کہ این آر سی کی کارروائی مرکزی حکومت کا خصوصی اختیار ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

شہریت قانون: کانپور میں مظاہرہ کے دوران مارے گئے لوگوں کو بھی مانا جائے گافسادی

اتر پردیش کے کانپور میں شہریت قانون کے خلاف 20 دسمبر کو ہوئے احتجاج اورمظاہرہ میں ہوئےتشدد کے دوران تین نوجوانوں کی موت ہو گئی۔ وہیں، 10 لوگ گولی لگنے سے زخمی ہوئے تھے۔ سبھی 13 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائےگی۔

فوٹو: پی ٹی آئی

جامعہ مظاہرہ: دہلی پولیس کی انٹرنل جانچ میں انکشاف، دو پولیس اہلکاروں نے طلبا پر چلائی تھیں گولیاں

دہلی پولیس کی انٹرنل جانچ میں پتہ چلا ہے کہ دو پولیس اہلکاروں نے اےسی پی رینک کے ایک آفیسر کے سامنے طلبا پر گولیاں چلائی تھیں۔ ابھی تک دہلی پولیس 15 دسمبر کو جامعہ مظاہرہ کے دوران مظاہرین پر فائرنگ کرنے سے انکار کرتی رہی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

شہریت قانون: شاہ نے کہا-ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے، کیرل سی ایم نے 11 غیر بی جے پی وزیراعلیٰ کو لکھا خط

کیرل کے وزیراعلیٰ پنارئی وجین نے 11 غیر بی جے پی وزیراعلیٰ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ سی اے اے کو رد کرنے کی مانگ سے جڑا بل پاس کرنے کے لیے ان کی ریاست کی اسمبلی کی نقل کریں۔ دوسری طرف بی جے پی نے شہریت ترمیم قانون کی حمایت میں جن جاگرن مہم شروع کر دی ہے۔

बनारस.00_16_55_08.Still003

’اگر مجھے پتہ ہوتا کہ مجھے 14 دن جیل میں رکھا جائے گا تو میں مظاہرے میں نہیں جاتی‘

ویڈیو: 19 دسمبر کو ایک بچی چمپک کے والدین ایکتا اور روی شیکھر کو پولیس نے شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں مظاہرہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ 14 دن بعد چمپک کی ماں کو رہا کیا گیا، اس دن سے اب تک کیا ہوا، تفصیل سے بتا رہی ہیں ایکتا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فیروزآباد پولیس کے ذریعے مرحوم شخص اور بزرگوں کو نوٹس بھیجنے کے معاملے کی جانچ کے لیے کمیٹی کی تشکیل

اترپردیش کے فیروزآباد شہر میں گزشتہ 20 دسمبر کو شہریت ترمیم قانون کو لے کر ہوئے مظاہرے اور تشدد کے بعد پولیس نے ایسے 200 لوگوں کو نشان زد کر نوٹس بھیجا ہے، جن میں ایک مرحوم شخص اور شہر کے کچھ بزرگوں کے بھی نام ہیں،جو اب چل پھربھی نہیں سکتے۔

Ajoy Harsh Mandar.00_39_39_20.Still004

یوپی پولیس ہی دنگائی بن گئی ہے: ہرش مندر

ویڈیو: شہریت ترمیم قانون کو لے کر ہوئے مظاہروں اور تشدد کے بعد اترپردیش پولیس پر مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے الزامات لگ رہے ہیں۔ اترپردیش کے کئی علاقوں کا دورہ کر کے لوٹی فیکٹ فائڈنگ ٹیم کے ممبر اور سماجی کارکن ہرش مندر سے دی وائر کے ڈپٹی ایڈیٹر اجئے آشیروادکی بات چیت۔

اتر پردیش کے رام پور شہر میں شہریت ترمیم قانون کےخلاف ہوئے مظاہرہ کے دوران گولی لگنے سے مارے گئے فیض خان۔

شہریت قانون: ’بیٹا ہاسپٹل میں گھنٹوں پڑا رہا، لیکن کسی نے چیک نہیں کیا کہ وہ زندہ بھی ہے یا نہیں‘

گراؤنڈ رپورٹ : اتر پردیش کے رام پور ضلع میں گزشتہ 21 دسمبر کو شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ پر تشدد ہو گیا تھا۔ اس دوران فیض خان نام کے ایک نوجوان کی موت ہو گئی تھی۔ رشتہ داروں کا الزام ہے کہ فیض کو وقت پر میڈیکل سہولت نہیں دی گئی اور جب فیملی نے ان کی لاش لینا چاہا تو پولیس نے ان کو پیٹا۔

3012 Rampur Story.00_09_07_01.Still002

شہریت قانون: ’ہمارے پاس کھانے کے پیسے نہیں ہیں، لاکھوں روپے کا جرمانہ کیسے بھریں گے‘

ویڈیو:اتر پردیش کے رام پور ضلع میں گزشتہ21 دسمبر کو شہریت قانون کے خلاف ہوئے احتجاج کے بعد پولیس نے کئی لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ اس میں سے کئی لوگوں کے یہاں پبلک پراپرٹی کےنقصان کا ہرجانہ بھرنے کے لیے لاکھوں روپے کا نوٹس بھیجا گیا ہے۔ دی وائر کے اویچل دوبے نے رام پور میں ان فیملیوں سے بات چیت کی۔

فوٹو: پی ٹی آئی

امن کے لیے خطرہ بتاتے ہوئے یوپی پولیس نے 6 سال پہلے گزر چکے شخص کو بھیجا نوٹس

اترپردیش پولیس نے شہریت ترمیم قانون کو لے کر ریاست میں ہو رہے مظاہروں کے مد نظر امن و امان کو نقصان پہنچانے والے لوگوں کی فہرست تیار کی تھی۔ فیروزآباد میں 20 دسمبر کو ہوئے مظاہرے اور تشدد کے بعد پولیس نے ایسے 200 لوگوں کو نشان زد کر نوٹس بھیجے، جن میں ایک مرحوم شخص اور شہر کے کچھ بزرگوں کے بھی نام ہیں۔

فوٹو: اے این آئی

شہریت قانون: 14مہینے کی بچی کے ماں-باپ کے ساتھ بنارس کے 56 مظاہرین کو ملی ضمانت

شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں 19 دسمبر کو وارانسی کے بینیا علاقے سے نکالے مارچ میں شامل 14 مہینے کی بچی کے سماجی کارکن ماں- باپ کے ساتھ 73 لوگوں کو پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ اس میں سماجی کارکنوں کے ساتھ لیفٹ پارٹی ممبر اور طلبا بھی شامل تھے۔

فیض احمد فیض ، پینٹنگ بہ شکریہ: شبھم گل

فیض کی نظم ’ہم دیکھیں گے‘ ’ہندو مخالف‘ ہے یا نہیں، آئی آئی ٹی کانپور کرے گا جانچ

گزشتہ17 دسمبر کو آئی آئی ٹی کانپور میں جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ہوئی پولیس کارروائی کے خلاف پرامن مارچ میں فیض احمد فیض کی نظم‘ہم دیکھیں گے’ گائی گئی تھی۔ ایک فیکلٹی ممبر نے اس کو ہندو مخالف بتاتے ہوئےنظم کے ‘بت اٹھوائے جا ئیں گے’ اور ‘نام رہےگا اللہ کا’والے حصہ پر اعتراض کیاہے۔

راشد(فوٹو : منوج سنگھ)

شہریت قانون: ’ہم اب تک سمجھ نہیں پائے کہ ہمیں کس جرم میں گورکھپور پولیس نے گرفتار کیا تھا‘

اتر پردیش کے گورکھپورشہر میں گزشتہ 20 دسمبر کوشہریت قانون اور این آر سی کی مخالفت میں ہوئے مظاہرہ کے دوران پولیس نے سیتاپور کے دو پھیری والے راشد علی اور محمد یاسین کو گرفتار کر لیا تھا۔ 12 دن جیل میں رکھنے کے بعد انہیں ضمانت دی گئی۔

کیرل کے وزیراعلیٰ پنرائے وجین۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

سی اے اے کے خلاف کیرل اسمبلی میں تجویز پاس، ریاستوں کو درکنار کر نے پر غور کر رہا ہےمرکز

شہریت قانون کو واپس لینے کی مانگ والی تجویز کو منظور کرنے والا کیرل ملک کا پہلا ریاست بن گیا ہے۔کیرل اسمبلی کے ذریعےاٹھایا گیا قدم اس لئے اہم ہے کیونکہ بی جے پی کی معاون جےڈی یو کی قیادت والے بہاراور اڑیسہ سمیت کم سے کم سات ریاستوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ قانون کو نافذ نہیں کریں‌گے۔

ضمیر خان کی اہلیہ تسلیم جہاں(فوٹو: دی وائر)

شہریت قانون: ’ہمارے پاس کھانے کے پیسے نہیں ہیں، لاکھوں روپے کا جرمانہ کیسے بھریں گے‘

گراؤنڈ رپورٹ: اتر پردیش کے رام پور ضلع میں گزشتہ21 دسمبر کو شہریت قانون کے خلاف ہوئے احتجاج کے بعد پولیس نے کئی لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ اس میں سے کئی لوگوں کے یہاں پبلک پراپرٹی کےنقصان کا ہرجانہ بھرنے کے لیے لاکھوں روپے کا نوٹس بھیجا گیا ہے۔

Media BOl 30 December.00_48_28_17.Still006

میڈیا بول: سی اے اے-این آرسی کی مخالفت پر یوپی میں ظلم اور نفرت کی سیاست

ویڈیو: میڈیا بول کے اسی ایپی سوڈ میں ارملیش شہریت ترمیم قانون اور این آرسی کی مخالفت میں ملک بھر میں ہو رہے مظاہرہ پرسرکار اور میڈیا کے رویےپر سینئر صحافی اسمتا شرما، این آر موہنتی اور وکیل عبدالرحمٰن سے چرچہ کر رہے ہیں۔

Varun Grover.00_08_03_16.Still005

شہریت قانون: نگینہ میں نابالغوں پر یوپی پولیس کی بربریت

ویڈیو: اتر پردیش کے بجنور ضلع کے نگینہ قصبے میں گزشتہ20 دسمبر کو ہوئے پرتشدد مظاہرہ کو لے کر پولیس نے 21 نابالغوں کو بھی گرفتار کیا تھا۔الزام ہے کہ ان میں کئی بچوں کو پولیس نے حراست میں بے رحمی سے پیٹا ہے۔ دی وائر نے متاثرین میں سے کچھ نابالغوں سے بات چیت کی۔

فوٹو : پی ٹی آئی

شہریت قانون: ضمانت ملنے کے باوجود گورکھپور جیل میں بند ہیں سیتاپور کے دو پھیری والے

گراؤنڈ رپورٹ : گورکھپور میں 20 دسمبر کو شہریت قانون اور این آر سی کے خلاف ہوئے مظاہرے کے بعد پولیس نے کئی لوگوں کو گرفتارکیا تھا۔ ان میں سے کئی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ گرفتار کئے لوگ مظاہرے میں موجود نہیں تھے، لیکن پولیس نے ان کو حراست میں لیااور بےرحمی سے مارپیٹ کی۔

فوٹو: پی ٹی آئی

شہریت قانون: شیعہ بورڈ نے کہا، تشدد-آگ زنی کر نے والے پولیس اہلکاروں سے بھی بھرپائی کی جائے

آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اتر پردیش سے ایسے کئی ویڈیو سامنے آئے ہیں جن میں پولیس اہلکار مبینہ طور پر تشدد، توڑ پھوڑ اور آگ زنی کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ ان پر بھی ویسی ہی کارروائی ہونی چاہیے جیسی ویڈیو فوٹیج میں آنے والے دوسرے لوگوں پر کی جا رہی ہے۔

نائب صدرجمہوریہ  وینکیا نائیڈو (فوٹو : پی ٹی آئی)

مرکز کو بے اطمینانی کا اظہار کر نے والے لوگوں کے خدشات کو دور کرناچاہیے: نائب صدر جمہوریہ

نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ شہریت ترمیم قانون اور این پی آر جیسے مدعوں پرسنجیدہ اور مثبت بحث ضروری ہے اورمظاہرہ کے دوران تشدد کے لئے کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔ جمہوریت میں اتفاق، عدم اتفاق بنیادی اصول ہے۔ دونوں فریقوں کو سنا جاناچاہیے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ بی جے پی صدر امت شاہ (فوٹو : رائٹرس)

ہمیں مودی اور شاہ کا شکرگزار ہونا چاہیے کہ اقلیتوں کے خلاف لگاتار چلائی گئی مہم نے ملک کو بیدار کردیا ہے

نہ ہی وزیر اعظم اور نہ ہی وزیر داخلہ کو سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ایسے طاقتور مظاہرہ کے اٹھ کھڑے ہونے کی امید رہی ہوگی۔اب عالم یہ ہے کہ وزیر اعظم ملک گیر این آر سی کے منصوبہ سے ہی انکار کر رہے ہیں، جبکہ ان کے ہی وزیر داخلہ نے پارلیامنٹ میں اس بابت بیان دیا تھا۔

فوٹو: دی  وائر

شہریت قانون: بجنور میں مظاہرے کے دوران ہوئی تھی نوجوان  کی موت، پولیس کے خلاف درج ہوا مقدمہ

ایس پی نے بتایا کہ شعیب نے تشددکے بعد ہٹائے گئے تھانہ انچارج راجیش سولنکی، داروغہ آشیش تومر، سوات ٹیم کے سپاہی موہت اور تین دوسرے پولیس اہلکاروں کے خلاف معاملہ درج کرایا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

وزیر اعظم مودی نے شروع کی مہم، کہا-سی اے اے پناہ گزینوں کو شہریت دینے کے لیے ہے

پی ایم مودی نے شہریت قانون پر پہلی بار چپی توڑتے ہوئے کہا تھا کہ اگر آپ کو میں پسند نہیں ہوں، مودی سے نفرت ہے، تو مودی کے پتلے کو جوتے مارو، مودی کا پتلا جلاؤ لیکن ملک کے غریب کا آٹو مت جلاؤ، کسی کی پراپرٹی مت جلاؤ۔

مرکزی وزیر روی شنکر پرساد (فوٹو : پی ٹی آئی)

این آر سی کے لیے این پی آر  کا استعمال کر سکتے ہیں یا نہیں بھی کر سکتے ہیں: روی شنکر پرساد

ایک انٹرویو میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ این پی آر کا استعمال کبھی بھی این آر سی کے لیے نہیں کیا جا سکتا ہے۔ یہاں تک کہ قانون بھی الگ الگ ہیں…میں سبھی لوگوں، خاص کراقلیتوں کو مطمئن کرنا چاہتا ہوں کہ این پی آر کا استعمال این آر سی کے لیے نہیں کیا جائےگا۔ یہ ایک افواہ ہے۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، فوٹو بہ شکریہ ٹوئٹر/@SyedAzhars

شہریت قانون: اے ایم یو کے اسٹوڈنٹس کے ساتھ پولیس نے دہشت گردوں جیسا سلوک کیا

ویڈیو: شہریت قانون کی مخالفت میں 15 دسمبر کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں مظاہرہ کر رہے اسٹوڈنٹس کی اترپردیش پولیس اور ریپڈ ایکشن فورس نے بے رحمی سے پٹائی کی تھی۔ اس معاملے پر سماجی کارکن اور واقعہ کی جانچ کرنے والی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کے ممبر ہرش مندر کے ساتھ ریتو تومر کی بات چیت۔

فوٹو: رائٹرس

این آر سی کے ساتھ مل کر سی اے اے ہندوستان کے مسلمانوں کے درجے کو کر سکتا ہے متاثر: امریکی رپورٹ

امریکی کانگریس کی ایک آزاد ریسرچ یونٹ کانگریشنل ریسرچ سروس کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آزاد ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بارملک کے شہریت سے متعلق عمل میں مذہبی پیمانے کو جوڑا گیا ہے۔ وفاقی حکومت کے این آر سی کے منصوبہ کو شہریت ترمیم قانون کے ساتھ لانے سے ہندوستان کے تقریباً 20 کروڑ مسلمان اقلیتوں کا درجہ متاثر ہو سکتا ہے۔

جامعہ میں ہوئے تشدد کے بعد لائبریری(فوٹو : پی ٹی آئی)

پولیس نے جامعہ کے طلبا کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانے کے ارادے سے حملہ کیا: رپورٹ

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں 15 دسمبر کو مظاہرہ میں شامل طالبعلموں پر پولیس کی وحشیانہ کارروائی پر جاری پیپلس یونین فار ڈیموکریٹک رائٹس کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے جان بوجھ کر لوگوں کو حراست میں رکھا اور زخمی طلبا تک طبی مدد نہیں پہنچنے دی۔

فوٹو : پی ٹی آئی

شہریت قانون: اتر پردیش میں سکیورٹی سخت، 21 ضلعوں میں انٹرنیٹ خدمات بند

شہریت قانون کے خلاف اتر پردیش میں گزشتہ 21 دسمبر کو ہوئے تشددکے بعد سے 327 کیس درج ہے۔ اب تک 1100 سےزیادہ لوگوں کو گرفتار کیا گیا، جبکہ ساڑھے پانچ ہزار سے زیادہ لوگوں کو احتیاطاً حراست میں لیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر بھڑکاؤ پوسٹ سے متعلق124 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ فیس بک، ٹوئٹر اور یوٹیوب پر 19 ہزار سے زیادہ پروفائل بلاک کئے گئے۔

فوٹو: وکی پیڈیا

شہریت قانون کو لے کر حالیہ عوامی جذبات کو مسلمانوں سے جوڑ کر دیکھنا غلط ہوگا: عرفان حبیب

مؤرخ عرفان حبیب نے ملک کے الگ الگ حصوں میں مظاہرین پر پولیس کارروائی کولے کر کہا کہ نوآبادیاتی زمانے میں بھی ہم نے مخالفت کا اس طرح استحصال نہیں دیکھا۔ مخالفت کو اس طرح کچلنے کی کوششوں کو لےکر لوگ کافی فکرمند ہیں کیونکہ مخالفت کا حق جمہوری سماج کا حصہ ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

شہریت قانون: حقوق انسانی کی پامالی کی شکایت کے بعد یو پی ڈی جی پی کو این ایچ آر سی کا نوٹس

این ایچ آر سی کو بھیجی گئی شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ شہریت ترمیم قانون کو لے کر ہوئے مظاہرے کے دوران یوپی پولیس کے ذریعے انسانی حقوق کی پامالی کے کئی واقعات ہوئے ہیں۔نوجوانوں کی اموات کی کئی خبریں آئیں،جو بنیادی طور سے پولیس کی کارروائی کے دوران لگی گولیوں کی وجہ سے ہوئیں اور پولیس خود پبلک پراپرٹی کو تباہ کر رہی ہے۔