فارما کمپنیوں کے ذریعے انسانوں پر ڈرگ ٹرائل کے خلاف دائر عرضی میں درخواست گزاروں کا الزام ہے کہ ملک میں کئی ریاستوں میں دوا کمپنیاں من مانے طریقے سے دواؤں کا ٹیسٹ کر رہی ہیں،جن کی وجہ سے کئی لوگوں کی جانیں گئی ہیں۔
ضلع اسپتال کے میڈیکل وارڈ میں بخار اور حادثے میں زخمی بھرتی مریضوں کو نرس نے سرنج بدلے بنا انجیکشن لگا دیے جس سے 25 مریضوں کی حالت بگڑ گئی ، جن میں ایک کی موت ہو گئی۔
ضلع کے وجئے پور وکاس کھنڈ کی اکلود پنچایت کے جھاڑبڑودا گاؤں میں دو ہفتوں کے اندر 5 بچوں کی موت ہو چکی ہے۔ انتظامیہ غذائی قلت کی بات سے انکار کر رہی ہے اور اموات کی وجہ بخار بتا رہی ہے۔
کھینی پر پابندی کے لیے مرکزی حکومت کو کوئی خط نہیں لکھا گیا۔منھ کے کینسر سے بچنے کے لیے کھینی اور دوسرے تمباکو پروڈکٹ کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
گزشتہ سالوں میں تمباکو کی کھپت 53 فیصد سے کم ہو کر 25 فیصد ہو گئی ہے۔حالانکہ کھینی(کچے تمباکو )کا استعمال کرنے والے لوگوں کی تعداد باعث تشویش ۔
سال 2018 کے شروعاتی 5مہینوں میں ہاسپیٹل میں پیدا ہوئے یا پیدائش کے بعد بھرتی کرائے گئے 777 نوزائیدہ بچوں میں سے 111 کی موت ہو گئی تھی۔ حکومت نے ایک کمیٹی بناکر جانچکے حکم دئے تھے۔
نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین راجیو کمار نے کہا، ‘ تعلیم اور صحت کے شعبے میں گجرات کی کامیابیاں اس کے دیگر شعبوں کی کامیابیوں کی طرح نہیں ہیں۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے بجٹ میں کسانوں کی حصے داری اور وی آئی پی کلچر پر ونود دوا کا تبصرہ
چونکہ آپ کو اخبار صحیح نہیں بتائیںگے، اس لئے 1 لاکھ کروڑ ملےگا اسکولوں کو ایسی ہیڈلائن دےکر آپ کو الو بنا دیںگے۔ آپ سے مہینے کے 500 روپے بھی لیںگے۔
پارلیامانی کمیٹی نے کہا، مرکزی حکومت کو یہ بہانہ بنانا بند کر دینا چاہیے کہ صحت ریاست کا موضوع ہے اور مشن موڈ میں کام کرنا چاہیے۔
آخر مجسمہ کی اونچائی کیا اس بات کو چھپا سکےگی کہ اس کے لئےجمع کیا جا رہا فنڈ ایک طرح بھوک سے مہینوں تڑپتے اور مرتے تمام ہندوستانی کے منھ پرگویا کرارا طمانچہ ہے۔ ایک ایسے وقت میں جبکہ سرکاری ہسپتالوں میں سہولتوں کے فقدان میں دم توڑتے […]