الیکشن کےقصے: الیکشن کا موسم قریب آتے ہی بزرگ کئی ایسے پرانے قصے سناتے ہیں، جو جمہوریت کے اس تہوار پرتیر ونشتر کی طرح لگتے ہیں۔ بتاتے ہیں کہ ایک باربھارتیندو ہریش چندر جب بستی پہنچے، توبولے–بستی کو بستی کہوں تو کاکو کہوں اجاڑ! ہرریا قصبے میں بالو شاہی کھائی تو یہ پوچھنے سےباز نہیں آئے کہ اس میں کتنا بالو ہے،وہ کتنی شاہی ہے۔
الیکشن کےقصے:دلچسپ بات یہ ہے کہ ان آزاد امیدواروں کا مقصد کسی بھی طرح انتخاب جیتنا نہیں ہے۔ باجوریا دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ راشٹرپتی کے انتخاب سے لے کر مقامی سطح کے انتخابات تک میں 278 بارمقدر آزما چکے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر میں کاغذات نامکمل ہونے کی بنا پر وہ میدان سے باہر ہو گئے۔ انتخاب لڑنے کے ان کے شوق کا یہ عالم ہے کہ شورش زدہ کشمیر تک سے وہ خم ٹھوک چکے ہیں۔ ان میں سے ہر ایک میں ضمانت ضبط کرانے کا نایاب تمغہ بھی انہیں کے پاس ہے۔
آڈیو : دی وائر اردو اور سنو انڈیا کے اس خاص پوڈ کاسٹ سیریز الیکشن نامہ کے اس ایپی سوڈ میں سنیے اس لوک سبھا انتخاب میں نوجوانوں کا رول کیا ہے اور ان کے ایشوز کیا ہیں۔ ساتھ ہی جانیے ان نوجوانوں کے بارے میں جو ان انتخابات میں حصہ تو لے رہے ہیں پر چرچہ میں نہیں ہیں۔
عرضی میں اس معاملے کو لے کر ایس آئی ٹی جانچ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ الزام ہے کہ نریندر مودی نے 2014 کے انتخابی حلف نامہ اور سال 2015، 2016 اور 2017 میں جائیداد کی جانکاری دیتے ہوئے اپنے ایک پلاٹ کے بارے میں نہیں بتایا ہے۔
2014 لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی کی زبردست جیت کا اعادہ 2019 میں نہیں ہوگا کیونکہ اس وقت کے مقابلے اتر پردیش، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان، جھارکھنڈ، بہار اور دہلی جیسی ریاستوں میں بی جے پی اپنی بنیاد کھوتی نظر آ رہی ہے۔
بی جے پی کے بانی نے مخالفین کو اینٹی نیشنل کہنے پر اعتراض کیا ہے، جو مودی-شاہ کی حکمت عملی اور مہم کا اہم حصہ رہا ہے۔ ایسا ہی کچھ لال کرشن اڈوانی نے 1970 کی دہائی کے وسط میں ایمرجنسی کے وقت جیل میں بند ہونے کے دوران بھی لکھا تھا۔
الیکشن کےقصے:1957 کے لوک سبھا انتخاب میں متھرا سے کانگریس اور جن سنگھ کے امیدواروں کو شکست دیتے ہوئے آزادانہ طورپر لڑے راجا مہیندر پرتاپ سنگھ نے جیت حاصل کی تھی ۔ اٹل بہاری واجپائی اتر پردیش میں لکھنؤ، بلرام پور اور متھرا سیٹ سے انتخاب لڑے تھے اور بلرام پور سے جیتکر لوک سبھا پہنچے تھے۔
کانگریس میں شامل ہونے کے سوال پر ورون گاندھی نے کہا کہ اس کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ جس دن مجھے بی جے پی چھوڑنی ہوگی میں پبلک لائف سے ریٹائرمنٹ لے لوںگا۔
بی جے پی کے سینئر رہنما لال کرشن ڈوانی نے بلاگ لکھکر کہا ہے کہ ہندوستانی جمہوریت کی خوبصورتی اس میں ہے کہ ملک کی تکثیریت اور اظہار کی آزادی کا احترام کیا جائے۔ جمہوریت اور جمہوری اقدار کی حفاظت بی جے پی کی خاصیت رہی ہے۔
مہاراشٹر میں بی جے پی-شیوسینا اتحاد کے لئے انتخابی تشہیر کی شروعات کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے سوال اٹھایا کہ ہزاروں سال کی تاریخ میں کیا ایک بھی مثال ہے، جہاں ہندو دہشت گردی میں شامل رہے ہوں؟
وارانسی سے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف الیکشن لڑنے کا اعلان کر چکے 111 کسانوں کامنصوبہ ہے کہ وہ اپنا پرچہ نامزدگی داخل کریں گے اور اگھوری سادھوؤں کے بھیس میں مودی کے خلاف تشہیر کریں گے۔
بی جے پی نے کانپور سے سینئر رہنما مرلی منوہر جوشی کو ٹکٹ نہیں دیا ہے ۔ان کی جگہ ستیہ دیو پچوری کو میدان میں اتارا گیا ہے۔جیا پردا کے پارٹی میں شامل ہونے کے 5 گھنٹے کے اندر ان کو رام پور سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔اب وہ اعظم خان کے خلاف رام پور سے الیکشن لڑیں گی ۔
یہ پیغام پارٹی کے جنرل سکریٹری رام لال نے سوموار کو جوشی کو دیا۔ مرلی منوہر جوشی نے ایک خط جاری کرکے اس کی تصدیق کی ہے۔ اب ایسا مانا جا رہا ہے کہ لال کرشن اڈوانی کے بعد بی جے پی جوشی کا بھی ٹکٹ کاٹ دےگی۔
وزیر اعظم مودی پر وعدہ نہیں پورا کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کسان رہنما ایّاکنّو نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ بی جے پی اپنے منشور میں ہماری مانگوں کو شامل کرے۔ اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو ہم اپنا فیصلہ واپس لے لیںگے۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیےالیکشن اور فیک نیوز پر الیکشن کمیشن کے سابق قانونی مشیر ایس کے مہدی رتا، سینئر صحافی امیتابھ شریواستوا اور نیوز نیشن کے سابق سی ای او ایڈیٹر شیلیش کے ساتھ ارملیش کی بات چیت۔
ویڈیو: آج کی ماسٹر کلاس میں اپوروانند ملک کی موجودہ سیاست پر سوراج ابھیان کے رہنما یوگیندر یادو کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔
مشرقی اتر پردیش میں شناخت کی سیاست سب سے زیادہ تلخ ہے۔ پٹیل، کرمی، راج بھر، چوہان، نشاد، کرمی- کشواہا وغیرہ کی اپنی پارٹیاں بن چکی ہیں اور ان کی اپنی کمیونٹی پر گرفت بےحد مضبوط ہے۔ کانگریس کو ان سب کے درمیان اپنے لئے کم سے کم 20 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنا ہوگا تبھی وہ یوپی میں باعزت مقام پا سکتی ہے۔
کانگریس کئی سروے کرا چکی ہےجس سے یہ نتیجہ سامنے آیا ہے کہ اکیلی پرینکا ہی کانگریس کی انتخابی مہم میں جان پھونکنے کے لیے کافی ہیں۔ان کی حاضر جوابی اور طنزیہ جملے کانگریس کو وہ جوش و جذبہ دیں گے، جس کی آج سخت ضرورت ہے۔ اندرا گاندھی سے ملتی جلتی ان کی شباہت، پارٹی کیڈر؛ خصوصاً نوجوانوں کو متاثر و متحرک کرنے کی صلاحیت ان کو ایک جداگانہ پہچان دیتی ہیں۔
بھیم آرمی چیف چندرشیکھر آزاد نے کہا،اس انتخاب میں میرا مقصد صرف مودی کو ہرانا ہے۔وہ جہاں سے الیکشن لڑیں گے میں بھی وہیں سے میدان میں اتروں گا۔
پچھلے سال بھی انڈین ریلوے کی63ہزار ملازمتوں کے لیے انيس ملین درخواستیں جمع کرائی گئی تھيں۔
انٹرویو: آئندہ لوک سبھا انتخاب، مہاراشٹر کانگریس کےاندرونی تنازعے اور ریاست میں مختلف جماعتوں کے ساتھ اتحاد کے امکان پر ممبئی کانگریس کے ریاستی صدر سنجے نروپم سے پرشانت کنوجیا کی بات چیت۔
کانگریس-این سی پی سے اتحاد کے لئے پرکاش امبیڈکر کی پارٹی اور دیگر جماعتوں کے اتحاد ونچت بہوجن اگھاڑی نے ریاست کی 48 لوک سبھا سیٹوں میں سے 12 سیٹوں کی مانگ کی تھی، جس پر کانگریس کی طرف سے چار سیٹیں دینے کی پیش کش کی گئی تھی۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے سینئر صحافی آرتی جئے رتھ ، انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ کے ڈائریکٹر این آر موہنتی اور ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک رفارمس کے بانی جگدیپ چھوکر سے لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کے اعلان پر ارملیش کی بات چیت ۔
این سی پی چیف شرد پوار نے کہا کہ ان کی فیملی سے 2 لوگ انتخاب لڑ رہے ہیں۔وہ 14 بار الیکشن جیت چکے ہیں،اس لیے الیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ لیا ہے۔
26 فروری کے فضائی حملے نے سارے حساب کتاب اور معاملات بدل ڈالے ہیں۔ ایک پر امید کانگریس اب پھر اگلے پانچ سالوں کے لیے حزب اختلاف کی نشستوں پر نظر ڈال رہی ہے۔
راہل گاندھی کے بارے میں ابھی تک رائے نہیں بدلی ہے۔ ان کو اب بھی یہ ثابت کرنا ہے کہ وہ نریندر مودی کےمتبادل ہیں۔
سنگھ کےسربراہ کے حالیہ بیانات کی سنجیدگی اور بھروسہ کو اس کسوٹی پر پرکھا جانا چاہیے کہ آر ایس ایس سے وابستہ تنظیم اپنی آئندہ انتخابی مہم کس طرح سے چلاتے ہیں۔
بات چیت کی غلط فہمی پیدا کر کے بہت کچھ حاصل کرنے کی خواہش رکھنے والے سنگھ کی سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ وہ اپنے گھر کا دروازہ چوڑا اور اونچا کرنے کو تیار نہیں ہے۔
مرکزی وزیر نتن گڈکری نے اپنا امریکہ، کناڈا اور عزرائیل دورہ آخری وقت پر رد کر دیا، جہاں وہ آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت کے ساتھ منچ شیئر کرنے والے تھے۔
‘ چتر ‘وزیر اعظم نے انتخاب کے لئے طےشدہ وقت سے پہلے ہی خود کو اپنی پارٹی کےانتخابی مہم کی قیادت والے لیڈر کی صورت میں بدل لیا ہے۔ سرکاری نظام اور حمایتی میڈیا کی ہمنوائی کے ذریعے عوام کو یہ یقین کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے کہ ان کی حکومت خوب کام کر رہی ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے راجیہ سبھا میں پیش ہوئے ڈی این اے پروفائلنگ بل اور لوک سبھا انتخاب کے وقت سے پہلے ہونے کے امکانات پر ونود دوا کا تبصرہ۔
2019 کے عام انتخابات کے لئے گاندھی پریوار پر لگاتار حملہ کرتے ہوئے خود کو قومی سلامتی کے واحد محافظ کے طور پر پیش کرنا ہی نریندر مودی کا سب سے بڑا داؤ ہوگا۔
ویڈیو: ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں با اثر رہنے والے مدعوں پر سینئر صحافی صبا نقوی اور جے این یو میں ایسوسی ایٹ پروفیسر اجے گڈا ورتھی سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
مودی حکومت کے خلاف اپوزیشن کے پہلے عدم اعتماد تجویز پر لوک سبھا میں بحث جاری ہے۔ بحث کی شروعات ٹی ڈی پی کے جے دیو گلا نے کی۔ بی جے ڈی کے ممبر عدم اعتماد تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔ عدم اعتماد تجویز پر ووٹنگ کے دوران شیو سینا غیر حاضر رہی۔
بریلوی مکتبہ فکر کے مولانا توقیر رضا نے کہا مسلم پرسنل لاء بورڈ بی جے پی اور آر ایس ایس کی گود میں بیٹھ گیا ہے اوراس کے اشارے پر کھیل رہا ہے۔
ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے عام انتخاب کے لیے ممکنہ اپوزیشن کے مہا گٹھ بندھن میں کانگریس کے رول پر سینئر صحافی ونود شرما اور دی وائر کی مینجنگ ایڈیٹر مونوبینا گبتا سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے بی جے پی کے خلاف متحد ہو رہے حزب مخالف پر سیاسی تجزیہ کار نیرجا چودھری اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن کی پروفیسر سشما یادو سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔