فلسطین

اسرائیل، فلسطین جنگ اور ابو خان کی بکری

ٹائمز آف اسرائیل کے کالم نگار ڈیوڈ ہوروز کے مطابق اسرائیل لڑائی تو جیت گیا، مگر جنگ ہار گہا ہے۔ان کے مطابق اسرائیل کو بڑی طاقتوں کی طرف سے جو سفارتی امداد ایسے اوقات میں مہیا ہوتی تھی، و ہ اس بار اس سے محروم تھا اور دنیا بھر میں اس کے خلاف ایک ماحول بن گیا تھا، جو اب کسی وقت یہودی مخالف رویہ اختیار کر سکتا ہے۔

اسرائیل کا فلسطین کو ضم کر نے کا پلان اور کشمیر

مودی کی طرح نتین ہاہو بھی غیر روایتی اور خطرات مول لینے والے سیاستدان ہیں۔جس طرح انتہا پسند ہندوؤں کو مودی کی شکل میں اپنا نجات دہندہ نظر آتا ہے، اسی طرح یہودی انتہا پسندو ں کے لیے بھی نتین یاہو ایک عطیہ ہیں۔حالاں کہ اسرائیل کی فوج اور دنیا بھر کے یہودیوں نے جس طرح نتین یاہو کے پلان کے مضمرات کا ایک معروضی انداز میں جائزہ لیا ہے، وہ دنیا کی سب سے بڑی کہلانے والی جمہوریت،ہندوستان کے لیے ایک سبق ہے، جہاں کے اداروں کے لیے کشمیر ی عوام کے حقوق سلب کرنا اور پاکستان کے ساتھ دشمنی حب الوطنی کاپہلا اور آخری ذریعہ بنا ہوا ہے

فلسطین کے حوالے سے ایک یہودی عالم سے بات چیت

جہاں اسرائیلی علاقوں کے رکھ رکھاؤ اور تر قی کو دیکھ کر یورپ اور امریکہ بھی شرما جاتا ہے، وہیں چند فاصلہ پر ہی فلسطینی علاقوں کی کسمپرسی دیکھ کر کلیجہ منہ کو آتا ہے۔ سیاحو ں کو دیکھ کر بھکاری لپک رہے ہیں، نو عمر فلسطینی بچے سگریٹ، لائٹر وغیرہ بیچنے کے لیے آوازیں لگا رہے ہیں۔

فلسطین : ناروے کی طرح اگر ہندوستان بھی مغربی ایشیا میں امن بحالی کی کوشش کرے تو اچھا رہےگا

دنیا کے سامنے فلسطینی عوام کی دشواریوں اور عالمی رائے عامہ کو ایک بار پھر ہموار کرنے کی غرض سے ترکی کے تاریخی شہر استنبول میں نومبر کے آخری عشرہ میں ایک عظیم الشان میڈیا کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں 65 ممالک کے 750 صحافیوں، دانشوروں، مصنفین اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے حصہ لیا۔

عرب نامہ : فلسطینی بحران پر OICکا ہنگامی اجلاس اور عراقی انتخابات میں غیر متوقع طورپر مقتدی الصدر کے اتحاد کو سبقت

امریکی سفارت خانہ کے القدس منتقلی اور فلسطینی مظاہرین پر اسرائیلی جارحیت مشرق وسطی کے پریس کی سب سے نمایاں خبر رہی ، اسی بحران کی پیش نظر تنظیم تعاون اسلامی (OIC) اورعرب لیگ نے ہنگامی اجلاس طلب کیا۔ دوسری بڑی خبروں میں عراقی انتخابات میں غیرمتوقع طور پر مقتدی الصدر کی کامیابی نے میڈیا میں کافی جگہ پائی۔

عرب نامہ : مراکش کا ایران سے سفارتی  رشتہ منقطع اور 9 سال کے بعد لبنان میں انتخابات کی واپسی

غزہ کے باشندے اسباب زندگی کے تحفظ کےلیے مزاحمت کررہے ہیں ، نوجوانوں کے پاس گھر خریدنے یا شادی کے پیسے نہیں ہیں اس کی وجہ سے وہ شادیا ں ٹال رہے ہیں اور خودکشی کا تناسب کافی بڑھ چکا ہے۔

عرب نامہ : ترکی میں قبل ازوقت انتخابات اورسیریامیں جنگ کے خاتمہ کے لیےسلامتی کونسل کی پیش قدمی

بازار میں اگرچہ کھانے پینے کی چیزیں دستیاب ہیں لیکن زیادہ تر یمنی باشندے انہیں خرید نہیں سکتے ہیں ، اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق اس وقت 22 ملین یمنیوں کو انسانی مدد کی ضرورت ہے۔ غذائی قلت کی وجہ سے ہیضہ اور دیگر متعدی امراض نے آبادی کے ایک بڑے حصہ کواپنی چپیٹ میں لے لیاہے ۔

عرب نامہ :اسرائيل -فلسطین سے متعلق سعودی ولی عہدکابیان اورکویت میں ہندوستانیوں کو بےروزگاری کا خوف

کویت سوسائٹی آف انجینئرس، ہندوستانیوں کی ڈگریوں کی بہت باریک بینی سے چھان بین کررہی ہے اور صرف انہیں افراد کو سرٹیفیکٹ جاری کررہی ہے جنہوں نے منظورشدہ(Accredited) کالجز میں انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی ہو،۔

سعودی ولی عہد اب اسرائیل کو کیوں تسلیم کرنا چاہتے ہیں؟

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا یہ حالیہ بیان کہ اسرائیل کو اس کی بقا کا حق حاصل ہے، اس امر کا واضح اشارہ ہے کہ سعودی عرب اب اسرائیل کے ریاستی وجود کو تسلیم کرنا چاہتا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ ایسا آخر اب ہی کیوں؟

عرب نامہ : دنیاتیسری عالمی جنگ کی طرف،مغرب اور روس کے درمیان سرد جنگ کاماحول؟

ٹیلرسن کے ہٹائے جانے پر بہت سے روزناموں اور اخبارات نے اپنے تاثرات لکھے ہیں، کچھ اخبارات نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اس قدم کو سراہا ہے کیوں کہ ٹرمپ اور ٹیلرسن کی رائے ایران نیوکلیر پروگرام اور قطر کی پابندی پر مختلف تھی ۔

عرب نامہ : شامی حکومت کی بمباری اور فلسطین میں امریکی سفارت خانہ کی منتقلی پربے چینی

’وحشیانہ بمبار ی شروع ہونے کے بعد غوطہ سے جو تصویریں یا مناظر ہم تک پہنچ رہے ہیں وہ خون اور تباہ شدہ گھروں کے گردوغبار سے آلودہ انسانوں کی تصویریں ہیں جس میں وہ یا تو آخری سانسیں لے رہے ہیں یا ان کی سانسیں بند ہوچکی ہیں۔‘

کیا مودی کی قیادت میں ہندوستان ’غیر منقسم‘ اور ’زیست پذیر‘فلسطین کی مانگ سے پیچھے ہٹ گیا ہے ؟

فلسطین کو لےکراب تک ہندوستان کا نظریہ یہ رہا تھا کہ فلسطین کو مکمل آزادی اور ریاست کی منظوری حاصل کرنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ اسرائیل مشرقی یروشلم سمیت فلسطینی علاقے میں کئے گئے اپنے تمام غیر قانونی قبضے کو ختم کرے۔ لیکن نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان کے اس نظریے میں نرمی آ گئی ہے۔

سلامتی کونسل میں’راجدھانی یروشلم‘ کے مسئلہ پر امریکہ کا ویٹو

اقوام متحدہ کے اجلاس میں 193 ممالک کے نمائندگان نے شرکت کی جبکہ برطانیہ سمیت سلامتی کونسل کے 14 اراکین نے امریکی صدرکے فیصلے کے خلاف ووٹ دیا اور تنہا امریکہ نے فیصلے کو ویٹو کیا۔ نیویارک:اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یروشلم  کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم […]

صدر ٹرمپ کا اعلان اور مقبوضہ فلسطین کی یادیں

 اس اعلان کے فوراً بعد نئی دہلی کے دورہ پر آئی ایک اسرائیلی تاریخ دان ایستھر کارمل حکیم نے بتایا کہ خود ان کا ملک اس اعلان سے حیرا ن و پریشان ہے۔ انکا خدشہ تھا کہ ٹرمپ کا یہ اعلان مغربی ایشیا کو عدم استحکام سے دوچار […]

امریکی فیصلہ: ایک سو برس بعد فلسطینیوں پر ایک اور کاری وار

ٹھیک ایک سو برس قبل برطانوی فوج نے یروشلم کا قبضہ حاصل کیا تھا اور اس سے ایک ماہ قبل ہی برطانوی حکومت نے بالفور ڈیکلیئریشن جاری کیا تھا۔ دو نومبر 1917ء کو جاری کیے جانے والے بالفور ڈیکلیئریشن میں برطانوی حکومت نے فسلطین میں یہودیوں کے لیے […]

گاندھی اور صیہونیت: نئے انکشافات یا تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش؟

کتاب کے مصنف کے بقول اصل دستاویزات کا معائنہ کرنے کے بعد ان کو ادراک ہوا کہ گاندھی اور دیگر کانگرسی لیڈروں نے صیہونیت کے ساتھ اپنی قربت صرف اس لیے چھپائی تھی کیونکہ وہ ایک طرف ہندوستان کی مسلم آبادی سے خائف تھے، دوسری طرف عربوں کو […]