کال ٹو ایکشن آن ایکسٹریم ہیٹ اپنی نوعیت کی پہلی رپورٹ ہے، جس میں شدید گرمی کے حوالے سے اقوام متحدہ کے دس رکن ممالک کی صورتحال بیان کی گئی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق، اس سال گرمی کی شروعات کے بعد سے جون کے وسط تک ہندوستان میں گرمی کے باعث 100 سے زائد اموات ہوئیں۔
شدید گرمی کمزور طبقے کو غیر مساوی طور پر متاثر کرتی ہے۔ غریب محنت کشوں کو تو سکون کا لمحہ میسر ہے نہ طبی سہولیات۔ کنسٹرکشن اور ایگریکلچر ورکز تو لمبے وقت تک کھلے آسمان کے نیچے براہ راست شدید درجہ حرارت کا سامنا کرتے ہیں، ایسے میں شدید گرمی ان کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔
بہار کے الگ الگ ضلعوں سے آ رہی خبروں کے مطابق ابھی تک 500 سے زیادہ لوگ جان لیوا گرمی کی زد میں آکر بیمار ہو گئے ہیں۔ سب سے زیادہ اثر گیا، اورنگ آباد اور نوادہ میں دیکھا جا رہا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق؛ لو کی وجہ سے 4 دن میں اب تک 304لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔حالات اتنے سنگین ہیں کہ آخری رسومات کے لیے لکڑیاں بھی کم پڑ رہی ہیں۔
شدید گرمی کو دیکھتے ہوئے بہار کے سبھی اضلاع میں سرکاری اور غیر سرکاری اسکولوں کو آئند ہ 22 جون تک کے لیے بند رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔
بہار کے اورنگ آباد ضلع میں 27، گیا میں 17 اور نوادہ میں 4 لوگوں کی موت لو لگنے سے ہوئی ہے۔ وہیں، اورنگ آباد ضلع کے مختلف ہاسپٹل میں 40 سے زیادہ لوگوں کا علاج چل رہا ہے۔