لکھنؤ

فوٹو: وکی پیڈیا

شہریت قانون کو لے کر حالیہ عوامی جذبات کو مسلمانوں سے جوڑ کر دیکھنا غلط ہوگا: عرفان حبیب

مؤرخ عرفان حبیب نے ملک کے الگ الگ حصوں میں مظاہرین پر پولیس کارروائی کولے کر کہا کہ نوآبادیاتی زمانے میں بھی ہم نے مخالفت کا اس طرح استحصال نہیں دیکھا۔ مخالفت کو اس طرح کچلنے کی کوششوں کو لےکر لوگ کافی فکرمند ہیں کیونکہ مخالفت کا حق جمہوری سماج کا حصہ ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

شہریت قانون: حقوق انسانی کی پامالی کی شکایت کے بعد یو پی ڈی جی پی کو این ایچ آر سی کا نوٹس

این ایچ آر سی کو بھیجی گئی شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ شہریت ترمیم قانون کو لے کر ہوئے مظاہرے کے دوران یوپی پولیس کے ذریعے انسانی حقوق کی پامالی کے کئی واقعات ہوئے ہیں۔نوجوانوں کی اموات کی کئی خبریں آئیں،جو بنیادی طور سے پولیس کی کارروائی کے دوران لگی گولیوں کی وجہ سے ہوئیں اور پولیس خود پبلک پراپرٹی کو تباہ کر رہی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فیکٹ چیک: مودی سرکار نے پارلیامنٹ میں خود مانا ہے کہ این پی آر، این آر سی سے جڑا ہوا ہے

ایک طرف سرکار جہاں اس بات سے انکار کر رہی ہے کہ این پی آر اور این آر سی میں کوئی تعلق ہے، وہیں اپنے پہلی مدت کار میں نریندر مودی سرکار نے پارلیامنٹ میں کم سے کم نو بار بتایا تھا کہ این آر سی کو این پی آرکےاعدادوشمار کی بنیاد پر پورا کیا جائےگا۔

فوٹو: رائٹرس

ہم پھول اگانے والے ہیں، باغ اجاڑنے والے نہیں…

یہ حق کی لڑائی ہے۔ ایک طرف نفرت ہے اور ایک طرف ہم۔ میں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم صحیح ہیں۔ نفرت پھیلانے والے پوری کوشش کر رہے ہیں لیکن ہم نے بھی گاندھی جی کا دامن تھام رکھاہے۔ میں یہ بھی یقین دلاتا ہوں کہ ہم کامیاب ہوں گے کیونکہ اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔

فوٹو: دی وائر

شہریت قانون: ’پولیس نے سیدھے سر میں گولی ماری تاکہ وہ بچ نہ سکیں‘

اترپردیش کے فیروزآباد میں شہریت قانون کے خلاف مظاہرے کے دوران زخمی محمد شفیق نئی دہلی کے صفدر جنگ ہاسپٹل میں زندگی اور موت کے بیچ جھول رہے ہیں۔اہل خانہ کا الزام ہے کہ گزشتہ20 دسمبر کو گھر لوٹنے کے دوران پولیس نے ان کے سر میں گولی مار دی تھی۔

علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی

شہریت قانون: یوپی کے رام پور میں 28 لوگوں کو نوٹس جاری، 14 لاکھ کی بھرپائی کر نے کو کہا

شہریت قانون کو لےکر اتر پردیش کے رام پور میں ہوئے تشدد کے معاملے میں انتظامیہ نے 28 لوگوں کو نوٹس جاری کئے ہیں۔ نوٹس میں ان 28 لوگوں کو تشدد اور پبلک پراپرٹی کے نقصان کا ذمہ دار بتایا گیا ہے۔

Muzaffarnagar SHK 2412.00_23_15_04.Still004

مظفر نگر تشدد: ڈر کے ماحول میں جینے کو مجبور مسلمان

ویڈیو: 20 دسمبر کو اترپردیش کے مظفر نگر میں شہریت ترمیم قانون کو لے کر ہو رہا مظاہرہ پر تشدد ہو گیا۔ اس علاقے سے پولیس کے گھر وں میں گھسنے ،توڑ پھوڑ کرنے اور مقامی لوگوں پر پولیس کے تشدد کی خبریں آ رہی ہیں۔اترپردیش میں اب تک 18 لوگوں کے مارے جانے کی خبر ہے۔ ٹیم مظفر نگر کے سروٹ علاقے میں دی وائر کی ٹیم میں پولیس کے تشدد کی شکار ایک فیملی سے بات چیت کی۔

فوٹو: دی وائر

شہریت قانون: پولیس کی گولی، زندگی اور موت کے بیچ جھولتا محمد شفیق

ویڈیو: یوپی کے فیروزآباد میں شہریت قانون کے خلاف مظاہرے کے دوران زخمی محمد شفیق دہلی کے ایک ہاسپٹل میں زندگی اور موت کے بیچ جھول رہے ہیں۔ گھر والوں کا الزام ہے کہ 20 دسمبر کو گھر لوٹتے وقت پولیس نے ان کے سر میں گولی مار دی تھی۔وشال جیسوال کی ان کے گھر والوں سے بات چیت۔

collage-9

آئی آئی ٹی مدراس کے جرمن اسٹوڈنٹ نے کہا، مظاہرہ میں شامل ہونے کی وجہ سے ہندوستان چھوڑنے کو کہا گیا

آئی آئی ٹی مدراس سے فزکس میں پوسٹ گریجویشن کر رہے جرمن اسٹوڈنٹ جیکب لنڈینتھل نے کہا ہے کہ وہ شہریت قانون اور این آر سی کے خلاف کیمپس میں ہوئے ایک مظاہرہ میں شامل ہوئے تھے، جس کے بعد ان کو چنئی میں ایف آر آر اوسے ہندوستان چھوڑنے کی ہدایت ملی۔

فوٹو: پی ٹی آئی

شہریت قانون: اتر پردیش پولیس نے مانا، اس کی گولی سے ہوئی مظاہرے میں شامل ایک شخص کی موت

بجنور کے ایس پی سنجیو تیاگی کا کہنا ہے کہ سلیمان کے بدن سے ایک کارتوس ملا ہے۔ بیلسٹک رپورٹ سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ یہ گولی کانسٹبل موہت کمار کی پستول سے چلائی گئی تھی۔

Kanpur: A vehicle torched allegedly by protestors during a demonstration against the Citizenship Amendment Act (CAA), in Kanpur, Saturday, Dec.21, 2019. (PTI Photo)

شہریت قانون: یہ ہیں احتجاج اور مظاہرہ کے دوران ملک بھر میں مارے گئے 25 لوگ

متنازعہ شہریت قانون کے خلاف چل رہے مظاہرے میں اب تک ملک بھر میں 25 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ 18 لوگوں کی موت اکیلے اتر پردیش میں ہوئی ہے، جس میں ایک آٹھ سال کا بچہ بھی شامل ہے۔ وہیں،آسام میں پانچ لوگوں کی موت ہوئی ہے جبکہ منگلور میں دو لوگوں کی موت ہوئی ہے۔

(فوٹو: رائٹرس)

میڈیابریک ڈاؤن: میڈیا ان کے ہاتھ میں ہے، جس کا کام صحافت نہیں رہا

جس وقت رپورٹنگ کی ضرورت ہے، جاکر دیکھنے کی ضرورت ہے کہ فیلڈ میں پولیس کس طرح کا تشدد کر رہی ہے، پولیس کی باتوں میں کتنی سچائی ہے، اس وقت میڈیا اپنے اسٹوڈیو میں بند ہے۔ وہ صرف پولیس کی باتوں کو چلا رہا ہے، اس کوسچ مان لے رہا ہے۔

مدراس ہائی کورٹ/فوٹو: پی ٹی آئی

مدراس ہائی کورٹ نے کہا-پرامن مظاہرہ جمہوریت کی بنیاد، اس کو نہیں روکا جا سکتا

شہریت ترمیم قانون کےخلاف تمل ناڈو کی اہم حزب مخالف پارٹی اور اس کے اتحاد میں شامل پارٹیوں کی آج چنئی میں ہو رہی مہاریلی پر روک لگانے کے لئے مدراس ہائی کورٹ میں پی آئی ایل داخل کی گئی تھی۔ حالانکہ، ہائی کورٹ نے ریلی پر روک لگانے سے انکار کر دیا۔ ہائی کورٹ نے پولیس کو ریلی کا ویڈیو بنانے کا حکم دیا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

شہریت قانون اور این آر سی پر مسلمانوں کو گمراہ کر رہے ہیں اربن نکسل اور کانگریس: پی ایم مودی

شہریت قانون کو لےکر ملک بھر میں ہو رہے احتجاج اور مظاہروں کے بیچ وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو دہلی کے رام لیلا میدان میں کہا کہ میرے مخالف اگر مجھ سے نفرت کرتے ہیں تو مجھےنشانہ بنا لیں لیکن پبلک پراپرٹی کو آگ نہ لگائیں۔

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

شہریت ترمیم قانون: اترپردیش میں تشدد کے دوران 15 لوگوں کی موت، 700 سے زیادہ گرفتار

شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں گزشتہ جمعہ کو اترپردیش کے گورکھپور، بہرائچ، فیروز آباد، کانپور، بھدوہی، بلند شہر، میرٹھ، فرخ آباد، سنبھل وغیرہ شہروں میں بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

شہریت قانون: رام پور میں ایک کی موت، کاس گنج میں انٹرنیٹ بند، کانپور میں چوکی پھونکی

جمعہ کوشہریت ترمیم قانون کے خلاف میں ہوئے مظاہروں میں اتر پردیش کے مختلف شہروں میں کم سے کم 15 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ میرٹھ میں پانچ لوگوں کی موت ہوئی، کانپور، بجنور اور فیروزآباد میں دودو لوگوں کی موت اورمظفرنگر، سنبھل اور وارانسی میں ایک ایک شخص کی موت ہوئی تھی۔

دی ہندو کے صحافی ، عمر راشد، فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

دی ہندو کے صحافی عمر راشد کا الزام، یوپی پولیس نے حراست میں کی بدسلوکی اور داڑھی نوچنے کی بات کہی

‘دی ہندو’کے صحافی عمر راشد کو لکھنؤ میں گزشتہ جمعہ کو پولیس نے حراست میں لیا تھا۔ صحافی کے مطابق، پولیس نے ان پر شہریت قانون کے خلاف لکھنؤ میں ہوئے تشدد کی سازش کرنے کا الزام لگایا اور ان پر فرقہ وارانہ تبصرے بھی کیے۔

نئی دہلی کے دریاگنج علاقے میں جمعہ کو ہوئے تشدد سے متعلق  گرفتار کئے گئے لوگوں کے رشتہ دار دریاگنج تھانے کے باہر ڈٹے رہے (فوٹو : پی ٹی آئی)

عدالت کی دہلی پولیس کو ہدایت، دریاگنج میں حراست میں لئے گئے لوگوں سے وکیلوں کو ملنے دیں

عدالت کے حکم کے بعد حراست میں لئے گئے 8 نابالغوں کو سنیچر کی صبح کو رہا کیا گیا۔ دریاگنج میں جمعہ کو شہریت ترمیم قانون کے خلاف ہوئے پرتشدد مظاہرہ کے تعلق سے بھیم فوج چیف چندرشیکھر سمیت اب تک 16 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہر ہوا مظاہرہ۔

فوٹو: پی ٹی آئی

رویش کا بلاگ: پولیس کی بربریت پر میڈیا خاموش کیوں ہے؟

ہر بار یہ کہنا کہ باہری لوگوں نے تشدد کیا پولیس کے جواب پر شک پیدا کرتا ہے۔ کیا پولیس کے اس تشدد کو نہیں دکھایا جانا چاہیے؟ ایسے کئی ویڈیو وائرل ہو رہے ہیں ۔ ہر جگہ سے پولیس کے تشدد سے جڑے سوالوں اور ویڈیو کوصاف کر دیا گیا ہے۔ چینلوں پر صرف لوگوں کے تشدد کے ویڈیو ہیں یا خبروں کی پٹی میں لکھا ہے کہ بھیڑ نے تشدد کیا۔

kejriwal-new-look

کیا دہلی حکومت نے اشتہارات پر واقعی 1500کروڑ روپے خرچ کیے؟

فیک نیوز راؤنڈ اپ: کیا کیجریوال سچ بول رہے ہیں کہ ان کی حکومت نے اشتہار پر صرف چالیس کروڑ روپے خرچ کیے۔ کیا لکھنؤ میں مسجد کے امام کو سنگھیوں – بجرنگیوں نے زخمی کیا؟ کیا بیلجیئم کی مسلم پارٹی نے فی الحال بیلجیئم کو اسلامی ریاست بنانے کا مطالبہ کیا؟ بہار کے ساسا رام میں بم کہاں پھٹا،مسجد کے اندر یا مسجد کے باہر !

لکھنؤ میٹرو کا اففتاح کرتے ہوئے لکھنؤ کے ایم پی راجناتھ سنگھ اور صوبے کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ، فوٹو پی ٹی آئی

نقاب پوش عورتوں کو لکھنؤ میٹرو میں داخل ہونے سے روکا گیا

موائیا اسٹیشن پر میٹرو سروس لینے پہنچی ان عورتوں کو اس بات سے کوئی اعتراض نہیں تھا کہ خاتون سکیورٹی اہلکار ان کی تلاشی لیں ۔ لیکن عورتوں کی تلاشی کے لیے وہاں کوئی خاتون سکیورٹی اہلکار موجود نہیں تھی ۔ اس صورت میں مرد سکیورٹی گارڈ نے ان کو میٹرو میں جانے سے روک دیا۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

ایودھیا: جہاں لوک سبھا انتخاب میں رام مندر مدعا نہیں ہے

گراؤنڈ رپورٹ : عزت کا سوال بنے ایودھیا کی جنگ بی جے پی کے لئے جیتنا اتنا آسان نہیں ہے۔ مقامی مدعوں کو لےکر بی جے پی امیدوارللو سنگھ کو ووٹروں کی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کانگریس نے یہاں سابق رکن پارلیامان نرمل کھتری کو ٹکٹ دیا ہے۔ گٹھ بندھن کی طرف سے ایس پی نے سابق وزیر آنند سین یادو کو میدان میں اتارا ہے۔

2017 کی دیوالی تقریب میں ایودھیا کا سریو ساحل (فوٹو : رائٹرس)

ایودھیا کی فکر اتر پردیش کی یوگی حکومت کو ہے نہ مرکز کی مودی حکومت کو

مذہبی سیاحت بڑھانے کے نام پر روشنی کے تیوہاردیوالی سمیت کئی سرکاری پروگراموں میں جذبات کا استعمال کرنے کے لئے بھاری بھرکم منصوبوں کے بڑے-بڑے اعلانات کے ذریعے مسلسل ایسی تشہیر کی جا رہی ہیں جیسے ایودھیا میں جنت اتار‌کر ہر کسی کے لئے لال غالیچہ بچھا دئے گئے ہیں، لیکن زمینی سچائی اس کے بالکل برعکس ہے۔

انل امبانی اور گوتم اڈانی کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی (فوٹو بشکریہ : ٹوئٹر)

گاندھی اور  بڑلا کے رشتوں کا موازنہ کرنے سے پہلے مودی کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے

کیا گاندھی،جی ڈی بڑلا کے کسی کھدائی پروجیکٹ کی وجہ سے لوگوں کو ہٹانے کے لئے سرکاری نظام کے ذریعےہو رہے تشدد کی حمایت کرتے؟ گاندھی-بڑلا کے رشتے کو کسی جوابی حملے کی طرح استعمال کرنے کے بجائے وزیر اعظم کو اس پر گہرائی سے سوچنے کی ضرورت ہے۔

فوٹو: لکھنؤ یونیورسٹی

لکھنؤ یونیورسٹی : عدالت نے لگائی پولیس کو پھٹکار، یونیورسٹی بند واپس

الٰہ آباد ہائی کورٹ نے یونیورسٹی میں ہوئے تشدد میں کئی پروفیسروں کے ساتھ مارپیٹ کئے جانے کے واقعہ کا خودنوٹس لیتے ہوئے وائس چانسلر، رجسٹرار اور پراکٹر کے علاوہ ریاست کے پولیس ڈائریکٹر جنر ل کو طلب کیا تھا۔

passport

یوپی : وزیر خارجہ دفتر کی مداخلت کے بعد ملا ہندو مسلم جوڑے کو پاسپورٹ

اس معاملے کو لے کرمتاثرہ جوڑے نے وزیر خارجہ سشما سوراج سے تحریری شکایت کی تھی اور بتایا تھاکہ ایک مسلمان کے ساتھ شادی کے بعد نام نہیں بدلنے پر اس کی بے عزتی کی گئی اور اس کے شوہر سے مذہب تبدیل کر نے کو بھی کہاگیا۔