جنوبی ایشیاکے جید ماہرین تعلیم سروپلی رادھا کرشنن، ذاکر حسین، خواجہ غلام السیدین یا پاکستان کے عطا الرحمان جیسی شخصیات کی صف میں آغا صاحب کو ایک امتیازی مقام حاصل ہے۔ انہوں نے خاص طور پر کشمیر ی مسلمانوں کو تعلیم کی طرف راغب کروانے اور خطے کی تعلیمی پالیسی مرتب کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
فاطمہ انیس صاحبہ ماہِر تعلیم، کالم نِگار ، سابِق پِرنسپل انجمن خیرالاسلام گرلز ہائی اِسکول، مدن پورہ ،ممبئی اور سابق نائب مئیر شہر شولا پور ،جو بہ حُسنِ اِتفاق شہر شولاپور سے میٹرِک پاس کرنے والی پہلی خاتُون بنیں۔
وزارت نے یوجی سی کو پوسٹ آفس بنادیا ہے ،اب اصلاحات کے بھرم پیدا کیے جارہے ہیں۔یہ تعلیمی اداروں پر شکنجہ کسنے کی ترکیب ہے۔
جے این یو کے وائس چانسلر ایم جگدیش کمارپر روایت شکنی اور اصولوں کی خلاف ورزی کے معاملے میں فیکلٹی کے اعتراض پر کوئی توجہ نہیں دینے کا الزام لگایا جارہا ہے۔ نئی دہلی : جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے سات سابق پروفیسروں نے وائس چانسلر ایم جگدیش […]