اتر پردیش کے مظفر نگر ضلع میں 2013 کے فرقہ وارانہ فسادات میں 60 سے زیادہ افراد ہلاک اور 40000 سے زیادہ نقل مکانی کو مجبور ہوئے تھے۔ اسپیشل ایم پی/ایم ایل اے عدالت نے بی جے پی ایم ایل اے وکرم سینی اور دیگر 11 کو قصوروار ٹھہرایا اور انہیں دو سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی۔ تاہم سبھی کو نجی مچلکے پر رہا بھی کردیا گیا۔
اتر پردیش کے سردھنا سے بی جے پی ایم ایل اے سنگیت سوم پر سال 2013 میں مظفرنگر میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے پہلے سوشل میڈیا پر بھڑکاؤ ویڈیو اپ لوڈ کرنے کا معاملہ درج کیا گیاتھا۔ ایس آئی ٹی نے خصوصی عدالت میں کلوزر رپورٹ داخل کر کےکہا کہ سوم کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا۔
ان ملزمین میں بی جے پی ایم ایل اے سنگیت سوم، سریش رانا، کپل دیو شامل ہیں۔ فساد سے پہلے جاٹ کمیونٹی کے لوگوں کی جانب سے بلائی کے گئی مہاپنچایت کے سلسلے میں یہ کیس درج کیا گیا تھا۔ بی جے پی ایم ایل اےپرہیٹ اسپیچ کا الزام ہے۔
اتر پردیش کے مظفرنگر میں 2013 میں ہوئے فسادات میں گواہوں کے اپنے بیان سے مکر جانے کے بعد عدالت نے تمام 10 مقدموں کے ملزمین کو رہا کر دیا۔ مظفرنگر فسادات میں 65 لوگوں کی موت ہوئی تھی۔
اتر پردیش کے مظفر نگر میں 27اگست 2013 کو 6 لوگوں نے شاہنواز کو چاقو مارکر قتل کردیا تھا۔ شاہنواز کے قتل اور ایک دوسرے حادثے میں دو نوجوانوں کی موت کے بعد مظفر نگر اور آس پاس کے علاقے میں فرقہ وارانہ فساد ہوا تھا، جس میں 60لوگ مارے گئے تھے اور تقریباً40000 لوگ بے گھر ہوگئے تھے۔
الزام تھا کہ مظفرنگر فسادات کے دوران 7 ستمبر 2013 کو ضلع کے لساڑھ گاؤں کے گھروں میں آگ لگا دی گئی تھی اور لوٹ پاٹ کی گئی تھی۔
ویڈیو : آئندہ لوک سبھا انتخابات کو لے کر کیا سوچ رہے ہیں اتر پردیش کے مظفر نگر کے مسلم امیدوار ۔ بتا رہی ہیں عارفہ خانم شیروانی ۔
27 اگست 2013 کو کوال معاملہ کے بعد مظفر نگر اور شاملی میں فرقہ وارانہ فسادات ہوئے تھے۔ اس میں 60 سے زیادہ لوگوں کی موت ہوئی تھی۔
مظفر نگر فسادات سے متعلق تقریباً 125 معاملوں میں ایم پی سنجیو بالیان اور بھارتیندر سنگھ ، ایم ایل اے سنگیت سوم اور امیش ملک سمیت بی جے پی کے کئی رہنما نامزد ہیں ۔
دہلی ہائی کورٹ نے کانگریس رہنما سجن کمار کو عمر قید کی سزا دیتے ہوئے کہا کہ انسانیت کے خلاف جرم اور قتل عام ہمارے گھریلو قانون کا حصہ نہیں ہیں۔ ان کمیوں کو ختم کرنے کی جلد سے جلد ضرورت ہے۔
اڈیشنل چیف جسٹس مجسٹریٹ نے بی جے پی ایم ایل اے امیش ملک سمیت بالیان اور سادھوی کو 22 جون کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔