مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر نے کہا کہ کچھ ایئرلائنوں نے خود سے ہی چار مئی سے بکنگ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس بارے میں انہوں نے سول ایوی ایشن منسٹرہردیپ سنگھ پوری سے بات کی ہے، جنہوں نے صاف کیا کہ سرکار نے ابھی ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
گورنمنٹ ایوی ایشن کمپنی ایئر انڈیا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ چار مئی سے چنندہ گھریلو اڑانوں کے لیے اور غیر ملکی اڑانوں کے لیے ایک جون سےخدمات دی جائیں گی۔
تبلیغی جماعت کے امیر مولاناسعد کاندھلوی نے دہلی پولیس کی کرائم برانچ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ اپنے خلاف جانچ میں تعاون کرنا چاہتے ہیں اور انہیں ملے نوٹسوں کا جواب دےکر وہ پہلے سے ہی اس جانچ کا حصہ بن چکے ہیں۔
بہار کاباشندہ تھا اورپچھلے 8-10 سالوں سے گڑگاؤں میں رہ کر پینٹر کا کام کرتا تھا۔جمعرات کو ڈھائی ہزار روپے میں اپنا موبائل بیچ کر گھر کا راشن اور بچوں کے لیے پنکھا لایا تھا۔ اس کے بعد اس نے خودکشی کر لی۔
لاک ڈاؤن ضابطوں کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے کرناٹک کے رام نگر ضلع کے بی جے پی صدر نے کہا کہ اب تک رام نگر کو رونا وائرس کے انفیکشن سےمحفوظ ہے۔ اگر ضلع میں یہ وائرس پھیلتا ہے تو اس کی پوری ذمہ داری دیو گوڑا فیملی کی ہوگی۔جنتادل سیکولر نے الزامات کی تردیدکی ہے۔
پلازما تکنیک میں کو رونا وائرس کے انفیکشن سے نکل چکے شخص کے خون کی اینٹی باڈی کا استعمال کو رونا وائرس سے شدید طور پر متاثر مریضوں کے علاج کے لیے کیا جاتا ہے۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کو رونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کی اسکریننگ کے دوران اگر کسی پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچایا جاتا ہے تو اس کے لیے ذمہ دار لوگوں سے اس کی بھرپائی کرائی جائے اور اگر وہ ایسا نہیں کر پاتے ہیں […]
مولانا سعد کاندھلوی کے خلاف غیر ارادتاًقتل کا بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا تھا کہ تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شامل ہوئے لوگوں میں سے کچھ کی کو رونا وائرس سے موت ہو جانے کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہندوستان میں پھنس جانے والے اکتالیس پاکستانی شہری جمعرات کو واہگہ بارڈر کے راستے اپنے وطن پہنچ گئے۔
پچھلے تقریباً ایک ہفتے سے بڑی تعداد میں یومیہ مزدور اور بے گھر لوگ یمنا کے کنارے پڑے ہوئے تھے۔
کانگریس رہنما راہل گاندھی نے کہا کہ یہ سمجھنا ہوگا کہ لاک ڈاؤن کسی بھی طرح سے کو رونا وائرس کا حل نہیں ہے۔ جب ہم لاک ڈاؤن سے باہر آئیں گے تو وائرس پھر آ سکتا ہے۔ اس لیے ہمیں جانچ پر زور دینا ہوگا اور یہ حکمت عملی کے تحت کرنا ہوگا۔
ریلوے کے اعلیٰ حکام نے بتایا کہ 15 اپریل سے تین مئی تک بک کرائے گئے 39 لاکھ ٹکٹوں کے لیے 660 کروڑ روپے کی رقم واپس کی جائےگی۔ جبکہ 22 مارچ سے 14 اپریل کے بیچ بک کرائی گئی 55 لاکھ ٹکٹوں کے لیے 830 کروڑ روپے کی رقم واپس کی جائےگی۔
ملک میں کو رونا وائرس کے انفیکشن کی وجہ سے جان گنوانے والوں کی تعداد بدھ کو 392 ہو گئی جبکہ اس سے متاثر لوگوں کی کل تعداد11933 ہے۔ پچھلے 24 گھنٹوں میں 1118 نئے متاثرین کی پہچان ہوئی ہے، جس میں 39 لوگوں کی جان جا چکی ہے۔
پولیس کے مطابق کو رونا وائرس جیسی مہلک بیماری کو قابو کرنے کے لیےسماجی دوری سے متعلق مرکزی حکومت کے احکامات کے بعد بھی مولانا سعد نے پچھلے مہینے نظام الدین مرکز میں اجتماع کیا تھا۔
عوام کی پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے کچھ چنندہ سرگرمیوں کو 20 اپریل سے چالو کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ یہ راحتیں ریاست/یونین ٹریٹر ی سرکاروں یا ضلع انتظامیہ کے ذریعےہ موجودہ احکامات پر سختی سے عمل کرتے ہوئے دی جائیں گی۔
انڈین ریلوے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگلی اطلاع تک ٹرین ٹکٹوں کی ایڈوانس بکنگ بھی نہیں کی جائےگی۔ اس سے پہلے مسافر خدمات 14 اپریل تک رد کی گئی تھیں۔
مرکزی وزارت داخلہ نے پچھلے ہفتےمغربی بنگال میں لا ک ڈاؤن کے مسلسل کمزور پڑنے پر تشویش کا ا ظہار کیا تھا اور ریاست سے ضابطوں پر عمل کرنے کے لئے ضروری قدم اٹھانے کو کہا تھا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہم نگرانی کریں گے اور 20 اپریل تک جن اضلاع میں سدھار دیکھا جائےگا وہاں کچھ راحت دی جائےگی۔ حالانکہ، اگر بعد میں حالات اور بگڑتے ہیں تو چھوٹ کو رد کر دیا جائےگا۔
ذرائع کے مطابق چودہ اپریل کے بعد آئندہ دو ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن میں توسیع کے دوران ریاستوں کو یہ اختیار دیا جائےگا کہ وہ جس علاقے میں مناسب سمجھیں نرمی کر سکتے ہیں تاکہ معاشی سرگرمیوں کا آغاز ہو سکے۔
اس سے پہلے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ(آئی سی ایم آر) نے بھی لوگوں سے چبانے والے تمباکو کے مصنوعات کے استعمال سے دور رہنے اور عوامی مقامات پر نہ تھوکنے کی اپیل کی تھی۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ وزرائے اعلیٰ کی ویڈیو کانفرنسنگ کے دوران مختلف ریاستی حکومتوں نے کو رونا وائرس سے تحفظ کے مدنظر لاک ڈاؤن کی مدت کو بڑھانے کی اپیل کی ہے۔
نیوز براڈکاسٹنگ اسٹینڈرس اتھارٹی(این بی ایس اے)نے صحافیوں اور دوسرے میڈیا اہلکاروں سے اپیل کی ہے کہ ہاسپٹل اور دوسرے مقامات پر آئسولیشن میں رکھے گئے مریضوں کی خبر دکھانے میں محتاط رہنے کی ضرورت ہے تاکہ مریض یامیڈیکل پیشہ وروں کی پرائیویسی بنی رہے۔
قومی راجدھانی دہلی میں صفدرجنگ ہاسپٹل اور ایمس کے باہر ملک کے کونے کونے سے آئے ایسے سینکڑوں لوگ بے یار ومددگار پھنسے ہوئے ہیں اور کو رونا وائرس کے قہر کے کم ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔ یہ کینسر، کڈنی اور دل سے متعلق بیماریوں اور ایسی ہی دوسری خطرناک بیماریوں کے علاج کے لیے آئے تھے۔
معاملہ کرناٹک کے تمکر ضلع کا ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے ایم جئے رام کو سالگرہ کی تصویروں میں سفید رنگ کے دستانے پہن کر کیک کاٹتے دیکھا جا سکتا ہے، لیکن ان کے آس پاس کھڑے لوگوں نے نہ ماسک پہنا ہے اور نہ ہی سوشل ڈسٹنسنگ کے کسی ضابطے پر عمل کیاہے۔
جمعیۃ علماء ہند نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر کے میڈیا کے ایک طبقہ پرفرقہ وارانہ نفرت پھیلانے کا الزام لگایا ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ تبلیغی جماعت والے واقعے کا استعمال پوری مسلم کمیونٹی کو قصور وار ٹھہرانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
آر بی آئی کے سابق گورنر اور ماہر اقتصادیات رگھو رام راجن نے کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہوئےحالات کے مدنظر کہا کہ حکومت سیاسی تقسیم کی لکیر کو پار کرکے اپوزیشن سے بھی مدد لے سکتی ہے، جس کے پاس پچھلے عالمی مالی بحران سے ملک کو نکالنےکا تجربہ ہے۔
گجرات پولیس نے بتایا کہ کسی نامعلوم شخص نے سنیچر کو او ایل ایکس پر ایک اشتہار دیا جس میں اس نے ہسپتالوں اور صحت سے متعلق سازوسامان خریدنے کے لئے اسٹیچو آف یونیٹی کو 30000 کروڑ روپے میں بیچنے کی ضرورت بتائی ۔
آئی سی ایم آر نے کہا ہے کہ عوامی مقامات پر تھوکنا کو رونا وائرس کو اور پھیلا سکتا ہے۔
کو رونا وائرس کی وجہ سے پورے ملک میں نافذلاک ڈاؤن کے مدنظر ریلوے اور ایئرلائن کمپنیوں نے مسافروں کے لیے اپنی خدمات کو 25 مارچ سے 21 دنوں کے لیے رد کر دیا ہے۔
کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے سرکار سے اپیل کی ہے کہ کو رونا کی بڑے پیمانے پر جانچ کی جائے۔ کو رونا وائرس کے انفیکشن کو روکنے کا ایک واحد راستہ زیادہ سے زیادہ جانچ ہے۔ تبھی ہم متاثرین کا علاج کر سکتے ہیں۔
گجرات کے وڈودرامیونسپل کارپوریشن کی ایک زیر تعمیر عمارت کو ریلیف کیمپ میں بدلا گیا ہے اور یہاں پر 316 لوگوں کو رکھا گیا ہے۔ یہ شہر کا پہلا ریلیف کیمپ تھا جس میں لاک ڈاؤن کے بعد اتر پردیش، بہار، مدھیہ پردیش اور راجستھان جانے والے مہاجر مزدوروں کو رکھا گیا۔
معاملہ وردھا ضلع کا ہے، جہاں بی جے پی ایم ایل اے داداراؤ کیچے کی سالگرہ پر تقریباً دو سو لوگ ان کے گھر کے باہر جمع ہوئے تھے اور انہوں نے کچھ لوگوں کو اناج بھی بانٹا تھا۔ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کی وجہ سے ان پرمختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
ویڈیو: دہلی کے کالندی کنج کے شرم وہار علاقے میں کیمپ میں رہنے والی تقریباً 400 فیملی لاک ڈاؤن میں سرکاری مدد نہ ملنے سے مایوس ہے۔مغربی بنگال، بہار، اتر پردیش کے ساتھ میانمار سے آکر یہاں بسے روہنگیا پناہ گزینوں سے وشال جیسوال کی بات چیت۔
محمد دلشادحال ہی میں نظام الدین مرکز سے لوٹے تبلیغی جماعت کے ایک ممبر کے رابطہ میں آئے تھے۔ اس کی جانکاری ملتے ہی ان کوآئسولیشن میں رکھا گیا تھا جہاں ان کی رپورٹ نیگیٹو آئی تھی۔
مسلمانوں کے خیر خواہ تبلیغ والوں کو کڑی سزا دینے، یہاں تک کہ اس پر پابندی لگانے کی مانگکر رہے ہیں۔ اس ایک احمقانہ حرکت نے عام ہندوؤں میں مسلمانوں کےخلاف بیٹھے تعصب پر ایک اور تہہ جما دی ہے۔ ایسا سوچنے والوں کو کیا یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ ہندو ہوں یا عیسائی، ان کے اندر مسلمانوں کی مخالفت کی وجہ مسلمانوں کی طرز زندگی یا ان کے ایک حصے کی جہالت نہیں ہے۔
کولکاتہ کے ایک کینسر کے ماہر نے گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر کچھ تصویریں پوسٹ کی تھیں، جن میں ڈاکٹر اور نرس بنا حفاظتی آلات کے کورونا وائرس کےمریضوں کا علاج کرتے نظر آ رہے تھے۔ اس کے بعد پولیس نے ان کو حراست میں لے لیاتھا۔
امریکہ کی جانس ہاپکنس یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق، دنیا بھر میں کورونا وائرس انفیکشن کے معاملوں کی تعداد بڑھکر 1100283 ہو گئی ہے اور اب تک58928 لوگوں نے اس وبا کی وجہ سے دم توڑ دیا ہے۔
اتر پردیش کے غازی آباد شہر کے ایک ہاسپٹل کی خاتون ا سٹاف کے سامنے تبلیغی جماعت کے لوگوں کے ذریعے فحش گانے سننے اور نازیبا حرکت کرنے کی شکایت کے بعدوزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ان کے خلاف این ایس اے کے تحت کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔
پریس کاؤنسل آف انڈیا نے میڈیا اداروں سے آیورویدک، یوگ اور نیچروپیتھی، یونانی اور ہومیوپیتھی میں کو رونا وائرس کے علاج کےگمراہ کن اشتہارات پر روک لگانے کی ہدایت دی ہے۔
ویڈیو: جنوری میں چین کے سائنسدانوں نے کو رونا وائرس کے لیے ٹیکے کی تیاری کے مدنظردنیا بھر کے سائنسدانوں کو اس کا ایک جینیاتی کوڈ جاری کیا تھا۔نیوز ویب سائٹ ڈی ڈبلیو نے ہانگ کانگ، بیلجیم اور جرمنی کے سائنسدانوں سے بات کی، تاکہ وہ یہ سمجھ سکیں کہ ان کے ٹیکہ بنانے کا سفر کہاں تک پہنچا ہے۔