وائرس کے مقابلے دہشت کی وجہ سے ہوں گی زیادہ زندگیاں برباد: سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی کہ مہاجر مزدوروں کو دہشت سے نکالنے میں مدد کرنے کے لئے تربیت یافتہ کنسلٹنٹ اور تمام مذہبی رہنماؤں کی مدد لی جائے۔
سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی کہ مہاجر مزدوروں کو دہشت سے نکالنے میں مدد کرنے کے لئے تربیت یافتہ کنسلٹنٹ اور تمام مذہبی رہنماؤں کی مدد لی جائے۔
مرکزی وزارت صحت کی جانب سے بتایا گیا کہ ملک میں کو رونا وائرس کے انفیکشن کے معاملے بڑھ کر 1637 ہو گئے ہیں، جبکہ اس وبا کی چپیٹ میں آکر مرنے والوں کی تعداد 38 ہو گئی ہے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے جگہ جگہ پھنسے مہاجر مزدوروں کے لئے حکومت کے ذریعے بسیں چلانے کے بعد نوئیڈا، فریدآباد، گڑگاؤں وغیرہ جگہوں پر کام کرنے والے نیپالی مزدوربھی اپنے ملک کے لئے روانہ ہوئے۔ یہ سونولی تک تو پہنچ گئے لیکن دونوں طرف کی سرحدبند ہونے کی وجہ سے 326 نیپالی شہری ہندوستان کی طرف پھنسے ہوئے ہیں۔
مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے دی گئی اطلاع کے مطابق، تقریباً 21064 ریلیف کیمپ میں 23 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو کھانا فراہم کرایا جا رہا ہے۔
میگھالیہ حکومت کے احکامات کے مطابق، اس کے لیے ایک آن لائن پلیٹ فارم بنایا جائےگا، جس پر 21 سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگ اپنے میڈیکل پرسکرپشن کو اپ لوڈ کر کےمتعلقہ ا ضلاع میں اتھارائزڈ شراب کے گوداموں سے آرڈر کر سکتے ہیں۔
ہریانہ کے پانی پت میں رہ رہے کئی مہاجر مزدوروں نے شکایت کی ہے کہ یا تو انتظامیہ انہیں کھانا مہیا نہیں کرا رہا ہے اور اگر کہیں پر کھانا پہنچ بھی رہا ہے تو وہ بے حد خراب ہے۔
مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے یہ ہدایت دیے جانےکی مانگ کی تھی کہ حکومت کےذریعے دستیاب کرائے گئے سسٹم سے کورونا وائرس سے متعلق حقائق کی تصدیق کئے بغیرکوئی بھی میڈیا ہاؤس کسی خبرکو شائع یا نشر نہ کرے۔
ایمبولینس اہلکاروں کی تنظیم کا الزام ہے کہ انہیں کو رونا وائرس کے دوران حفاظتی آلات دستیاب نہیں کرائے جا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہیں جنوری سے تنخواہ بھی نہیں ملی ہے۔
معاملہ بہار کے بھوج پور ضلع کے آرا کا ہے۔ مسہر کمیونٹی سے آنے والے آٹھ سالہ راکیش کی موت 26 مارچ کو ہو گئی تھی۔ ان کی ماں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کے شوہرکی مزدوری کا کام بند تھا، جس کی وجہ سے 24 مارچ کے بعد ان کے گھر کھانا نہیں بنا تھا۔
گزشتہ 28 مارچ کو وزارت صحت کے تحت سرکاری کمپنی ایچ ایل ایل لائف کیئر نے جنوب مغربی ریلوے کے چیف میڈیکل ڈائریکٹر کو بھیجے ایک ای میل میں کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے حفاظتی آلات پہنچنے میں 25 سے 30 دن کا وقت لگ سکتا ہے۔
ہریانہ کے پانی پت ضلع کے مہاجر بنکروں، رکشہ ڈرائیوروں سمیت ہزاروں یومیہ مزدوروں کو راشن نہیں مل پارہا ہے۔ اس میں سے کئی لوگ اپنے گاؤں واپس لوٹ رہے تھے، لیکن انتظامیہ نے ان کو یہ یقین دلا کر روکا ہے کہ ان کو کھانے پینے کی کوئی کمی نہیں ہونے دی جائے گی۔
ویڈیو: کورونا وائرس پھیلنے کے خطرے کو دیکھتے ہوئے 21 دن کے ملک گیر لاک ڈاؤن کے بیچ دہلی سمیت ملک کے الگ الگ حصوں میں کام کرنے والے یومیہ مزدور سیکڑوں – ہزاروں کیلو میٹر کی دوری طے کرتے ہوئے اپنے گھروں کے لیے نکل پڑے ہیں۔
دہلی میں نظام الدین ویسٹ کے ایک مرکز میں 13 مارچ سے 15 مارچ تک ہوئے اجتماع میں حصہ لینے والے کچھ لوگوں میں کو رونا وائرس کا انفیکشن پھیل گیا ہے۔ فوج اور دہلی پولیس نے نظام الدین ویسٹ میں ایک مخصوص علاقے کی گھیرا بندی کی ہے۔ اجتماع میں شامل 153 لوگ ایل این جی پی میں بھرتی ہیں ۔قومی راجدھانی میں انفیکشن کے معاملے بڑھ کر 97 ہو گئے ہیں۔
ویڈیو: کورونا وائرس کی وجہ سے ہوئے ملک گیر لاک ڈاؤن کے بعد دہلی –این سی آر میں رہنے والے یومیہ مزدور اپنے اپنے گھر جانے کے لیے اترپردیش حکومت کے ذریعے مہیا کرائی گئی بسوں میں جگہ پانے کے لیے دیر رات بھٹکتے رہے۔ غازی آباد کے […]
ویڈیو: کورونا وائرس کی وجہ سے ملک میں نافذلاک ڈاؤن کی وجہ سےاترپردیش اور بہار سے دہلی آئےیومیہ مزدوروں کے سامنےروزی روٹی کا مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے۔گزشتہ سنیچر کو لاک ڈاؤن کے دوران ہزاروں کی تعداد میں مزدور گھر جانے کے لیے دہلی کے آنند وہار بس اڈے پر جمع ہو گئے تھے۔
ایک ٹوئٹ کرکےعام آدمی پارٹی ایم ایل اے راگھو چڈھا نے الزام لگایا تھا کہ دہلی سے اتر پردیش جانے والے لوگوں کی وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے حکم پر پٹائی کی گئی۔ حالانکہ، چڈھا نے بعد میں اپنا یہ ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دیا۔
ویڈیو: کورونا وائرس سے تحفظ کو لے کر ملک میں نافذ لاک ڈاؤن کے دوران دہلی سے مختلف ریاستوں میں واقع اپنے گھروں کو پیدل لوٹ رہےیومیہ مزدوروں سے عصمت آرا اور شیکھر تیواری کی بات چیت۔
کیرل میں انفیکشن سے موت کا پہلا معاملہ سامنے آیا۔ ہندوستان میں کوروناوائرس سے انفیکشن کے معاملے تقریباً 900 تک پہنچ گئے ہیں، وہیں پوری دنیا میں انفیکشن کے تقریباً چھ لاکھ معاملے درج کئے گئے ہیں۔
مارک بلم دمہ سے بھی متاثر تھے۔ انہوں نے ‘ ڈیسپریٹلی سیکنگ سوزن ‘، ‘کروکوڈائل ڈنڈی ‘، ‘ شیٹرڈ گلاس ‘اور نیٹ فلکس سریز’یو’ میں کام کیا ہے۔
گزشتہ فروری مہینےمیں شہریت قانون کی مخالفت کے دوران شمال مشرقی دہلی میں فرقہ وارانہ فسادات ہوئے تھے، جس میں 53 لوگوں کی موت ہوئی اور 300 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے تھے۔
آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹلیناجارجیوا نے کہا، ہم نے 2020 اور 2021 کے لئے ترقی کے امکانات کی دوبارہ تشخیص کی ہے۔ یہ صاف ہے کہ دنیا کساد بازاری کے دور میں پہنچ گئی ہے جو کہ 2009 یا اس سےبھی بری ہے۔ ہم 2021 میں اصلاح کر سکتے ہیں۔
کیرل کے آئی اے ایس افسر انوپم مشرا سنگاپور سے ہندوستان لوٹے تھے۔ کو رونا وائرس کے مدنظر 14 دنوں تک گھر میں ہی رہنے کی ہدایت کے باوجود وہ مبینہ طور پر کانپور چلے گئے تھے۔
اتر پردیش کے غازی آباد سے بی جے پی ایم ایل اے نند کشور گرجر نے لاک ڈاؤن کا خلاف ورزی کرنے والے کو ‘غداروطن ’ قرار دیا۔ اس کے ساتھ ہی مسلمانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مسجدوں میں نماز ادا کرنے والوں سے سختی سے نپٹا جانا چاہیے۔
اس کے علاوہ ریورس ریپو ریٹ میں 90 بیسک پوائنٹ یعنی کہ 0.90 فیصد کی کٹوتی کرتے ہوئے اس کو گھٹاکر چار فیصد کر دیا گیا ہے۔ پہلے یہ 4.90 فیصد پر تھی۔
پٹنہ کے نالندہ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل کے جونیئر ڈاکٹروں نے ایک خط میں کہا ہے کہ سبھی طرح کی ضروری میڈیکل کٹ اور ماسک کے بنا ہم ڈیوٹی پر ہیں۔ ہمارے کئی ڈاکٹروں میں وائرس کی علامت ہے، لیکن یہاں کوئی سن ہی نہیں رہا ہے۔
معاملہ ممبئی کے مضافات کاندولی کا ہے۔ پولیس کے مطابق،مرنے والے کے بھائی نے اسے لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھر سے باہر جانے کو منع کیا تھا۔ اس کے باہر سے لوٹنے پر دونوں کے بیچ بحث کے بعد ملزم نے اس پر کسی دھاردار چیز سے حملہ کیا۔
پولیس نے کہا کہ بی جے پی کارکن نے دعویٰ کیا تھا کہ گائے کا پیشاب پینے سے کو رونا وائرس سے بچا جا سکتا ہے اور پہلے سے متاثر لوگ بھی اس سے ٹھیک ہو جائیں گے۔ حالانکہ گائے کا پیشاب پینے کے بعد ایک رضا کار ہی بیمار پڑ گیا تھا۔
ویڈیو: شہریت ترمیم قانون ، این آر سی اور این پی آر کو لے کر پورے ملک میں سخت مخالفت ہوئی ہے۔ کئی ریاستوں نے سی اے اے کے خلاف تجویز پاس کی ہے اور این آر سی نافذ نہ کرنے کی بات کہی ہے۔ لیکن بہار میں وزیراعلیٰ نتیش کماراین آر سی- این پی آر سے انکار کر رہے ہیں، پر سی اے اے کی حمایت میں ہیں۔اس بارے میں جے ڈی یو کے سابق جنرل سکریٹری پون ورما سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ این آرسی کو بہار میں نافذ نہیں کیا جا رہا ہے اور این پی آر کو 2010 میں طے کئے گئے طریقے سے ہی اپڈیٹ کیا جائے گا۔
امریکہ کی راجدھانی واشنگٹن میں ہوئے ایک انعقاد میں بین الاقوامی مذہبی آزادی پر امریکی کمیشن، ایمنسٹی انٹرنیشنل امریکہ، ہیومن رائٹس واچ جیسی تنظیموں سے وابستہ افراد اور کارکنان نے حصہ لیا۔
مغربی بنگال کی وشوا بھارتی یونیورسٹی کے ایک طالب علم نے وائس چانسلر ودیت چکرورتی کے ذریعے یوم جمہوریہ پر دئے گئے خطاب کی ویڈیو رکارڈنگ کی تھی۔ اپنےخطاب میں وہ کہہ رہے تھے کہ شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کرنے والے جس آئین کی تمہید پڑھ رہے ہیں وہ اقلیتی رائے کے ذریعے تیار کیا گیا تھا لیکن اب یہ ہمارےلئے وید بن گیا ہے۔ اگر ہمیں تمہید پسند نہیں ہیں تو ہم رائےدہندگان اس کو بدل دیںگے۔
مغربی بنگال بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے اس سے پہلے کہا تھا کہ ،آسام اور اتر پردیش میں ہماری حکومت نے شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کرنے والے مظاہرین کو ‘کتوں’ کی طرح مارا تھا۔
کانگریس کے سابق صدرراہل گاندھی اور پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کی قیادت میں کانگریس پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے وفد نے ہیومن رائٹس کمیشن کو اتر پردیش میں شہریت ترمیم قانون کےخلاف کی گئی بربریت کے بارے میں31 صفحات کی ایک رپورٹ سونپی اور ثبوت کے طور پر کچھ ویڈیو سونپے۔
مغربی بنگال کی وشوا بھارتی یونیورسٹی کے وی سی ودیت چکرورتی پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک ریلی میں کہا تھا کہ کچھ طالب علموں کو سبق سکھانے کی ضرورت ہے۔ سوشل میڈیا پر اس کا ویڈیووائرل ہو رہا ہے۔
نیتاجی سبھاش چندر بوس کے پوتے چندر کمار بوس نے شہریت ترمیم قانون کی تعریف کی لیکن کہا کہ کچھ تبدیلی کرنے ہوں گے تاکہ کسی بھی مظلوم کوشہریت دی جا سکے، چاہے وہ کسی بھی مذہب کا ہو۔
شہریت قانون کو لےکر اپنے ایک قابل اعتراض بیان پر صفائی دیتے ہوئےمغربی بنگال بی جےپی صدر دلیپ گھوش نے کہا، ‘میں نے بس اتنا کہا تھا کہ جو لوگ سرکاری املاک کو بربادکر رہے ہیں، انہیں گولی مار دینی چاہیے۔ لیکن دیکھو، اس کے بعد ہر جگہ رونا پیٹنا مچ گیا… اتنا رویا جیسے ان کے باپ مر گئے ہوں۔’
اس سے پہلےمغربی بنگال بی جے پی کےصدر دلیپ گھوش نے کہا تھا کہ آسام اور اتر پردیش میں ہماری حکومت نے شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کرنے والے مظاہرین کو ‘کتوں’ کی طرح مارا تھا۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ : اسی درمیان دہلی انتخابات کے قریب ان کی ایک تصویر بی جے پی لیڈرمنوج تیواری کے ساتھ عام ہو گئی جس کو شئیر کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین نے لکھا کہ شاہی امام بی جے پی کے ہاتھوں بک گئے ہیں اور اپنے ایمان اور ضمیر کا سودا کر بیٹھے ہیں۔
مغربی بنگال بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ دانشور کہے جانے والے کچھ ذی روح کولکاتہ کی سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ دوسروں کے خرچوں پر رہنے اور مزہ لینے والے یہ دانشور اس دوران کہاں تھے جب بنگلہ دیش میں ہمارے آباواجداد پر ظلم و ستم ہو رہے تھے؟
مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھن کھڑ نے کولکاتا میں سائنس میلہ کے افتتاح کے موقع پر کہا کہ مہابھارت میں سنجےنے پوری جنگ کا حال دھرتراشٹر کوسنایا، لیکن ٹی وی دیکھکر نہیں کیونکہ ان کے پاس روحانی نظر تھی۔