ملک گیر احتجاج کے باوجود پورے ملک میں نافذ شہریت قانون کی اہم باتیں
مرکزی وزارت داخلہ نے ایک گزٹ نوٹیفیکیشن میں کہا کہ قانون 10 جنوری سے مؤثر ہوگا، جس کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے غیر مسلم مہاجرین کو ہندوستانی شہریت دی جائے گی۔
مرکزی وزارت داخلہ نے ایک گزٹ نوٹیفیکیشن میں کہا کہ قانون 10 جنوری سے مؤثر ہوگا، جس کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے غیر مسلم مہاجرین کو ہندوستانی شہریت دی جائے گی۔
کسانوں کی خودکشی کے معاملے میں مہاراشٹر لگاتار پہلے مقام پر ہے۔ سال 2016 میں اس ریاست میں سب سے زیادہ3661 کسانوں نے خودکشی کی۔ اس سےپہلے 2014 میں یہاں4004اور 2015 میں4291 کسانوں نے خودکشی کی تھی۔
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ آسام میں این آر سی کو آخری شکل دینے کی 31 جولائی کی تایخ آگے نہیں بڑھائی جائےگی۔ یہ یقینی بنایاجانا چاہیے کہ این آر سی سے متاثر ہونے والے ہر شخص کو غیر جانبدارانہ سماعت کا موقع ملے۔
بی جے پی اور میڈیا کے کچھ طبقے نے جنون اور دایونگی کا ایسا ماحول بنا دیا ہے، جیسے فوجیوں کی موت پر گھڑیالی آنسو بہانا اور بات بات پر جنگ کی بات کرنا-دیکھ لینا اور دکھا دینا ہی راشٹرواد کی اصلی نشانی رہ گئی ہے۔
چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گگوئی نے کہا کہ مرکزی حکومت این آر سی پروسیس کو لے کر تعاون نہیں کر رہی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ وزارت داخلہ کی پوری کوشش این آر سی پروسیس کو برباد کرنے کی ہے۔
وزارت داخلہ کے ایک سینئر افسر نے سوموار کو کہا کہ جو لوگ National Register of Citizens (این آر سی) کے مسودہ کا حصہ نہیں ہیں، وہ اپنےآپ ہی غیر ملکی نہیں ہو جائیںگے۔ ایسے لوگوں کو اپنا دعویٰ پیش کرنے اور اعتراض درج کرانے کے لئے ایک مہینے کا وقت ملےگا۔
وزارت داخلہ کے آرڈر میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ یہ تنظیمیں دہشت گرد ی سے متعلق سرگرمیوں کے لئے ہندوستان سے نوجوانوں کی بھرتی کر رہی تھیں۔
زراعت کے ریاستی وزیرنے بتایا کہ زراعتی قرض کی وجہ سے کسانوں کی خودکشی کے بارے میں سال 2016 کے بعد سے کوئی اعداد و شمار دستیاب نہیں ہے، کیونکہ وزارات داخلہ نے ابھی تک اس کے بارے میں رپورٹ شائع نہیں کی ہے۔
لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں ریاست کے وزیر داخلہ ہنس راج اہیر نے کہا کہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو ملک میں بھیڑ کے ذریعے اقلیتوں کے قتل کےواقعات سے متعلق مخصوص اعداد و شمار نہیں رکھتا ہے۔
مرکزی وزارت داخلہ نے تمام ریاستی حکومتوں اور یونین ٹیریٹری ریاستوں کو 2009، 2012 اور 2016 میں خط لکھکر خاتون پولس اہلکاروں کی تعداد بڑھا کر 33 فیصد کرنے کی صلاح دی تھی۔