بہار کی راجدھانی پٹنہ واقع نالندہ میڈیکل کالج اسپتال کا معاملہ۔ آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ کا خط ٹوئٹر پر شیئرکرکے نتیش سرکارکو نشانہ بناتے ہوئے صوبے میں کووڈ 19 کے خلاف بنیادی سہولیات کے فقدان پرتشویش کا اظہار کیا ہے۔
بھوپال شہر کے سارے وشرام گھاٹ ان دنوں لاشوں سے پٹے پڑے ہیں۔ ڈھیر ساری ایمبولینس لاشوں کو رکھے اپنی باری کا انتظار کرتی رہتی ہیں، چاہے بھدبھدا وشرام گھاٹ ہو یا سبھاش وشرام گھاٹ سب جگہ اتنی لاشیں آ رہی ہیں کہ انتظامیہ کے چہرے پر پسینہ ہی دکھتا ہے۔
کورونا وائرس کی دوسری لہر کے بیچ وزیر اعظم نریندرمودی نے 11 اپریل سے 14 اپریل کے بیچ ٹیکہ اتسو کے انعقادکااعلان کیا تھا، جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکہ لگانا تھا۔حالانکہ اعداد و شماربتاتے ہیں کہ اس دوران عام دنوں کے مقابلے لوگوں کو کم ٹیکے لگائے گئے۔
ایک رپورٹ کے مطابق، اتراکھنڈ کے ہری دوار میں چل رہے کمبھ میں شامل مدھیہ پردیش کے نروانی اکھاڑے کے مہامنڈلیشور کپل دیو داس کی کووڈ 19 انفیکشن سے گزشتہ 13 اپریل کو موت ہوگئی ۔ کمبھ میلے میں کورونا کی بدتر حالت کو دیکھتے ہوئے 13 اکھاڑوں میں سے نرنجنی اور تپو ندھی شری آنند اکھاڑے نے اس انعقاد سے ہٹنے کا اعلان کیا ہے۔
فیکٹ چیک: متعدد میڈیا رپورٹس میں امریکہ کی جان ہاپکنس یونیورسٹی کے ایک مطالعے میں یوپی سرکار کے کووڈ 19مینجمنٹ کو سب سے بہتر بتانے کا دعویٰ کیا گیا۔ یونیورسٹی کے ایک پروفیسر نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی تقابلی مطالعہ نہیں تھا بلکہ یوپی سرکار کے افسروں کے ساتھ مل کر ریاست کی کووڈ 19 کی تیاری اور اسے سنبھالنےسےمتعلق انتظامات پر تیار کی گئی رپورٹ تھی۔
ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا نے کہا ہے کہ نیوز ادارے لگاتار وبا اورانتخاب وغیرہ کو کور کر رہے ہیں تاکہ قارئین تک خبروں اور اطلاعات کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔ نیوز میڈیاضروری خدمات میں شامل ہے، اس لیے یہ مناسب ہوگا کہ صحافیوں کو تحفظ کےدائرے میں لایاجائے۔
حال ہی میں نیشنل ہیلتھ اتھارٹی کے سربراہ نے کورونا انفیکشن کو روکنے کی دلیل دیتے ہوئے کہا کہ ٹیکہ کاری کے لیے چہرہ پہچان تکنیک کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ حالانکہ حقوق سے متعلق تنظیموں نے اسے لوگوں کی پرائیویسی کے ساتھ کھلواڑ بتایا ہے۔
جیل انتظامیہ نے انہیں تلاش کے لیے دہلی پولیس سے مدد مانگی ہے۔ دہلی کی تہاڑ، منڈولی، روہنی جیل سے سزا یافتہ قیدیوں میں 1072 نےخودسپردگی کر دی اور 112 قیدیوں نے اب تک خودسپردگی نہیں کی ہے۔ وہیں عبوری ضمانت پر رہا کیے گئے 5556 انڈر ٹرائل قیدیوں میں سے تقریباً 2200 ہی واپس لوٹے ہیں۔
جنوبی ممبئی کی جمعہ مسجد ٹرسٹ کے ذریعے دائرعرضی میں ٹرسٹ کی ایک مسجد میں پانچ وقت کی نماز ادا کرنے کی اجازت مانگی گئی تھی۔ بامبے ہائی کورٹ نے اس سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی رسوم ورواج کو منانا یا اس پر عمل کرنا اہم ہے، لیکن سب سے اہم عوامی نظم اور لوگوں کی حفاظت ہے۔
سوچو! جو رسول تمہیں معمولی آندھی اور بارش میں مسجد آنے سے منع فرمائے اور گھر میں نماز ادا کرنے کا حکم دے وہ کس طرح وباؤں کے زمانے میں تراویح، جمعہ اور عیدین کی جماعتوں کے قیام پر تمہیں مجبور کرے گا اور خوش ہوگا؟
خصوصی رپورٹ : وہیکل رجسٹریشن سے متعلق ڈیٹا کو لےکرحکومت ہند کے ساتھ معاہدہ کرنے والی فاسٹ لین آٹوموٹو نے وزارت روڈ ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویزکومطلع کیے بغیر جرمنی کی ایک کمپنی مینسرو کے ساتھ ایک سب کانٹریکٹ کیا، جس میں‘حساس جانکاری’شیئر کرنے کی بات کہی گئی تھی۔ […]
پیرس کی تفتیشی ویب سائٹ میڈیا پارٹ کےمطابق، وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر گھوٹالے میں ملزم کاروباری سشین گپتا کےتقریباً دو دہائی سے داسو اور اس کی پارٹنر تھیلس سے کاروباری تعلقات ہیں اور رافیل سودے کو لےکر کمپنیوں نے گپتا کو کمیشن کے طور پر کروڑوں روپے اداکیےتھے۔
خصوصی رپورٹ:جس وقت کسانوں کااحتجاج شروع ہوا، اس وقت وزارت خزانہ نے زراعت سے متعلق قومی غذائی تحفظ مشن، سینچائی، قومی زرعی ترقیاتی اسکیم جیسے کئی اہم منصوبوں کے بجٹ کو کم کرنے کو کہا تھا۔ محکمہ اخراجات نے ریاستوں کو دال مختص کرنے والی اسکیم کووزارت زراعت کے بجٹ میں شامل کرنے پر سوال اٹھائے تھے۔
خصوصی رپورٹ : وزارت روڈ ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز کے ذریعے پرائیویسی سےمتعلق خدشات اورمختلف عہدیداروں کے اعتراضات کو نظرانداز کرتے ہوئے ملک کے کئی کروڑ شہریوں کے گاڑیوں کے رجسٹریشن سے متعلق ڈیٹا آٹو ٹیک سالیوشنز کمپنی فاسٹ لین کو بےحد کم قیمت پر فروخت کیاگیا، جس کی بنیاد پر کمپنی نے خوب منافع کمایا۔
میڈیکل جرنل لانسیٹ میں شائع ہوئی ایک رپورٹ کے مطابق 230000 سے زیادہ مریضوں کے صحت کے ریکارڈ پرتحقیق کی گئی،جس میں کورونا سے صحت یاب ہونے والے تین افراد میں سے ایک کو انفیکشن کے چھ مہینے کے اندردماغی صحت یاذہنی صحت سے متعلق عارضے کا پتہ چلا ہے۔
دہلی حکومت نے راجدھانی میں کووڈ 19 کے بڑھتے معاملوں کو دیکھتے ہوئے 30 اپریل تک نائٹ کرفیو لگایا ہے۔ اس کے تحت ضروری خدمات اور گاڑیوں کی ایمرجنسی آمدورفت جاری رہےگی۔ راشن، کرانہ، پھل سبزی، دودھ، دوا سے وابستہ دکانداروں کو ای پاس بنوانا ہوگا، جس کے بعد وہ اپنی خدمات جاری رکھ سکیں گے۔
مودی سرکار نے اپنی پچھلی مدت کار میں قومی پسماندہ طبقات کمیشن کو آئینی درجہ دیا تھا۔ سرکار نے دہلی ہائی کورٹ کی سابق چیف جسٹس جی روہنی کی سربراہی میں او بی سی برادری کی ذیلی درجہ بندی کے لیے ایک کمیشن کا قیام کیا ہے، تاکہ کمزور طبقات تک ریزرویشن کی رسائی میں اضافہ کیا جا سکے۔
امریکہ کی‘2020 کنٹری رپورٹس آن ہیومن رائٹس پریکٹسیس’ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے میڈیا کی آواز کو دبانے کے لیےقومی سلامتی ، ہتک عزت ،سیڈیشن اور ہیٹ اسپیچ کے ساتھ ساتھ عدالت کی توہین جیسے قوانین کا سہارا لیا ہے۔
ویڈیو: مارچ 2020 میں جب لاک ڈاؤن لگایا گیا تھا تب ملک کی میڈیا نے سب کی بات کی، لیکن ٹرانس جینڈرکمیونٹی کے بارے میں میڈیا اور سرکار کی بے رخی ہی دیکھنے کو ملی۔ وبا کے مشکل دور میں ان کے چیلنجز اور دوسرے مسئلوں پر اس کمیونٹی کے لیے کام کرنے والی کولکاتہ رستا کی بانی سنتوش سے یاقوت علی کی بات چیت۔
ویڈیو:سنگھو بارڈر پر نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج کو چار مہینے پورے ہو گئے۔ سنگھو بارڈر پر طلبا، بزرگ اورخواتین لگاتار احتجاج کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک زرعی قانون واپس نہیں ہوں گے، تب تک احتجاج جاری رہےگا۔ مونیکا گیاملانی اور چنمیہ گیاملانی کی رپورٹ۔
گزشتہ سال راجیہ سبھاکی رکنیت حاصل کرنے کے بعد سابق سی جےآئی رنجن گگوئی نے کہا تھا کہ پارلیامنٹ میں ان کی موجودگی مقننہ کے سامنےعدلیہ کے خیالات کو پیش کرنے کا موقع ہوگا، حالانکہ ریکارڈ دکھاتے ہیں کہ اس ایک سال میں وہ ایوان میں نہ کے برابر میں نظر آئے ہیں۔
اتر پردیش بی جے پی کی ریاستی ورکنگ کمیٹی کے ممبر اور سابق ایم ایل اے رام اقبال سنگھ نے کہا کہ مرکزی حکومت کوایم ایس پی گارنٹی قانون بنا دینا چاہیے اور اس قیمت پر خریداری نہ ہونے کوقابل اعتنا جرم قرار دینا چاہیے۔
سیڈیشن کے معاملوں میں قصور ثابت ہونے کی شرح کافی کم ہونے کو لےکر راجیہ سبھا میں اپوزیشن نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی نے راجیہ سبھا میں بتایا کہ حکومت نے سیڈیشن سمیت مجرمانہ قانون میں اصلاحات کے لیے ایک کمیٹی بنائی ہے اور مختلف جماعتوں سے اس سلسلے میں تجاویزطلب کی گئی ہیں۔
ویڈیو:گزشتہ سال نظام الدین مرکز کورونا وائرس کا ہاٹ اسپاٹ بن کر ابھرا تھا۔ یہاں تبلیغی جماعت کےاجتماع میں دنیا بھر سے لوگ شامل ہوئے تھے، جن کے خلاف انفیکشن پھیلانے کو لے کر کیس درج کیا گیا تھا۔ ملزمین میں شامل کئی غیر ملکی شہری آج بھی اپنے گھر لوٹنے کے لیےجد وجہد کر رہے ہیں۔
ٹول کٹ معاملے میں گرفتار ہوئی ماحولیاتی کارکن دشا روی نے رہائی کے بعد پہلی بار جاری بیان میں کہا کہ خیالات مرتے نہیں ہیں۔ اور سچ کتنا ہی وقت کیوں نہ لگے سامنے آ ہی جاتا ہے۔
سویڈن کے اس انسٹی ٹیوٹ کی رپورٹ کے مطابق سال 2014 میں بی جے پی اور نریندر مودی کی فتح کے بعد سے ملک کا جمہوری ڈھانچہ کافی کمزور ہوا ہے اور اب یہ‘آمریت ’ کی حالت میں ہے۔
لوک سبھا میں مرکزی حکومت نے ایک حالیہ جواب میں بتایا تھا کہ سال 2016-2019 کے بیچ یو اے پی اے کے تحت درج معاملوں میں سے محض 2.2 فیصدی میں سزا ہوئی ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی نے لوک سبھا میں بتایا کہ ایک اگست 2019 کے بعد سے کئی علیحدگی پسندرہنماؤں، پتھراؤ کرنے والوں سمیت 627 لوگوں کو حراست میں لیا گیا تھا، جن میں سے 454 لوگوں کو رہا کیا جا چکا ہے۔ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کوئی بھی نظربند نہیں ہے۔
مرکز کے نئےسوشل میڈیا ضابطوں کے دائرے میں آن لائن نیوز پبلشر بھی ہیں۔ دی وائر اور دی نیوز منٹ کے بانی دھنیا راجیندرن کی طرف سے دہلی ہائی کورٹ میں دائر عرضی میں کہا گیا ہے کہ یہ ضابطےڈیجیٹل میڈیا کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرتے ہیں،جو اس کے بنیادی آئی ٹی ایکٹ 2000 کے منافی ہے۔
کیا کشمیر میں ہندوستان اور پاکستان کی سرحدوں میں بٹے عوام یکجا نہیں ہوسکتے؟کیا یہ خونی لکیرمٹ نہیں سکتی؟ کیا یہ فوجیوں کے جماؤ اور فائرنگ کے تبادلوں کے بدلے امن اور استحکام کی گزرگاہ نہیں بن سکتی؟ جب برطانیہ اور آئر لینڈسات سو سالہ دشمنی دفن کرسکتے ہیں، توہندوستان اور پاکستان بنیادی مسائل پر توجہ مرکوز کرکے ان کوعوام کی خواہشات کی بنا پر حل کرکے کیوں امن کی راہیں تلاش نہیں کرسکتے؟
ویڈیو: جتیندریادو غازی پور بارڈر پر پچھلے کئی مہینوں سے احتجاج کر رہے کسانوں کے لیے لنگر چلا رہے ہے۔ انہوں نے دی وائر سے تحریک کی شروعات سےاب تک کےاپنے تجربے کو شیئر کیا۔
پچھلے سال مارچ میں دہلی کا نظام الدین مرکز کو رونا ہاٹ اسپاٹ بن کر ابھرا تھا۔ تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شرکت کرنے والے کئی لوگوں کے کورونا وائرس سے متاثر پائے جانے کے بعد 31 مارچ 2020 سے ہی یہ بند ہے۔
دنیا میں جمہوریت پرنظر رکھنے والے ایک معتبر ادارےفریڈم ہاؤس کی نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیاسی حقوق اورشہری آزادی میں تنزلی 2019 میں نریندر مودی کے دوبارہ چنے جانے کے بعد ہی شدید ہو گئی تھی اور عدلیہ کی آزادی بھی دباؤ میں آ گئی تھی۔ اس پر وزارت خارجہ نے کہا کہ ہندوستان کو ‘پند ونصیحت ’ کی ضرورت نہیں ہے۔
نامناسب طریقے سے بنائے گئے نئے سوشل میڈیاضابطےنیوز ویب سائٹس کو سوشل میڈیا اور اوٹی ٹی پلیٹ فارمز کے ساتھ رکھتے ہیں۔ انہیں واپس لیا ہی جانا چاہیے۔
دہلی میں زرعی قوانین کے خلاف چل رہے کسانو ں کے احتجاج کی گونج پوروانچل میں بھی سنائی دی، جہاں بستی ضلع میں بھارتیہ کسان یونین کے قومی صدرنریش ٹکیت نے کسان پنچایت کا اہتمام کیا اور جم کر بی جے پی اورمرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
ویڈیو: ہریانہ اور اتر پردیش میں تیزی سے کسان مہاپنچایت پھیل رہے ہیں، جہاں کھل کر حکومت کی پالیسیوں کے بارے میں چرچہ کی جا رہی ہے اور کسانوں کو زرعی قانون اور اس سے متعلق پہلوؤں کو سمجھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس بارے میں بتا رہے ہیں سیاسی امور کے لیےدی وائر کے ایڈیٹر اجئے آشیرواد۔
کسانوں کے احتجاج سے ہوئے سیاسی نقصان کو بے اثر کرنے کےمقصد سے بی جے پی کی جانب سےمختلف ریاستوں میں بیٹھکیں کی جا رہی ہیں۔گڑگاؤں میں ہوئی ایسی ہی ایک بیٹھک کا ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آیا ہے جہاں پارٹی کے سینئررہنماؤں سے ایک کارکن کسانوں کو ‘بہکانے کا منتر’دینے کی بات کہتا نظر آ رہا ہے۔
کسانوں کے احتجاج سےمتعلق ٹول کٹ شیئر کرنے کے معاملے میں گرفتار دشا روی کو ضمانت دیتے ہوئے دہلی کی ایک عدالت نے کہا کہ معاملے کی ادھوری اور غیرواضح جانچ کو دیکھتے ہوئے کوئی ٹھوس وجہ نہیں ہے کہ بنا کسی مجرمانہ ریکارڈ کے کسی 22 سالہ لڑکی کے لیے ضمانت کے اصول کو توڑا جائے۔
پولیس نے بتایا کہ جموں اینڈ کشمیریونائٹیڈ کسان فرنٹ کے صدر موہندر سنگھ اور جموں کے گول گجرال کےمندیپ سنگھ کو گرفتار کیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق ان دونوں نے لال قلعے پر ہوئے تشدد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا اور اس کے اصل سازش کار تھے۔ لال قلعے کےگنبد پر چڑھنے کے الزام میں ایک دوسرےشخص کو بھی پکڑا گیا ہے۔
دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی کارکن دشا روی نے کسانوں کےاحتجاج سے متعلق اس دستاویز کو شیئر کیا ہے، جس کو ماحولیاتی کارکن گریتا تُنبیرنے ٹوئٹ کیا تھا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ ٹریکٹر پریڈ کے دوران دہلی میں ہوئےتشدد سمیت کسانوں کی تحریک کےواقعات ٹوئٹر پرشیئرکیے گئے ٹول کٹ میں بتائے گئے مبینہ منصوبے سے ملتا جلتا ہے۔