کو رونا وائرس: سبھی گھریلو اڑانیں بند ہوں گی، کارگو فلائٹ پر پابندی نہیں
کو رونا وائرس سے تحفظ کے پیش نظرمرکزی حکومت کی جانب سے24 مارچ کی آدھی رات سے سبھی گھریلو اڑانوں پر روک لگا دی گئی ہے۔انٹرنیشنل اڑانوں پر پہلے ہی پابندی لگائی جا چکی ہے۔
کو رونا وائرس سے تحفظ کے پیش نظرمرکزی حکومت کی جانب سے24 مارچ کی آدھی رات سے سبھی گھریلو اڑانوں پر روک لگا دی گئی ہے۔انٹرنیشنل اڑانوں پر پہلے ہی پابندی لگائی جا چکی ہے۔
وزارت صحت کی جانب سےجاری احکامات کے مطابق پرائیویٹ لیبس کووڈ 19 کی جانچ کر سکتے ہیں لیکن اس کے لیے استعمال ہونے والے میڈیکل کٹس یوایس ایف ڈی اے یا یورپین سی ای سے مصدقہ ہونا چاہیے۔ حالانکہ بعد میں سرکار نے اس پر وضاحت دی۔
دہلی کے ایمس نے کہا ہے کہ او پی ڈی کے لیے ریگولررجسٹریشن کی کارروائی بھی روک دی گئی ہے۔ اب صرف ایمرجنسی سرجری ہی کی جا رہی ہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ کورونا کی ویکسین کو بازار میں آنےمیں کم سے کم ایک سال کا وقت لگ سکتا ہے۔ لاک ڈاؤن ہٹنے کے بعد وائرس تیزی سے نہ پھیلے اس کے لئے پبلک ہیلتھ سروس کو بہتر اور درست کرنے کی ضرورت ہے۔
مہاراشٹر، بہار اور گجرات میں گزشتہ اتوار کو کورونا وائرس کے انفیکشن سےتین لوگوں کی موت۔ بہار میں 38 سالہ ایک شخص کی موت ہوئی، جو اب تک مرنے والوں میں سب سے کم عمر کے تھے۔
لائف بوائے صابن بنانے والی ہندوستان یونی لیور لمیٹڈ نے ممبئی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر کے کہا تھا کہ جب کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن(ڈبلیو ایچ او)نے صابن اور پانی کا استعمال کرنے کی ہدایات جاری کی ہے، تب ڈیٹول ہینڈ واش کے اشتہار میں صابن کی ٹکیہ کو بیکار، غیرمؤثر اور جراثیم سے ہونے والی بیماری سے نہیں بچا سکنے والا بتایا جا رہا ہے۔
پنجاب حکومت نے اعلان کیا ہے کہ کرفیو کے دوران ضروری خدمات پر روک نہیں رہےگی۔ کو رونا وائرس کی وجہ سے کرفیو لگانے والی پنجاب پہلی ریاست ہے۔
کو رونا وائرس کے مدنظر سپریم کورٹ نے وکیلوں کے کورٹ احاطہ میں آنے پر روک لگاتے ہوئے اگلے حکم تک ان کے چیمبر سیل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ بےحد ضروری ہونے پروکیل سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدرکی اجازت سے کیمپس میں آئیں گے۔
مرکزی کابینہ سکریٹری کی صدارت میں ریاستوں کے چیف سکریٹری کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا۔
فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر رمیش پوکھریال نشنک نے بتایا کہ اس مدت میں اساتذہ کو ڈیو ٹی پر ہی مانا جائےگا۔ اس کے ساتھ ہی یہ سسٹم مستقل اور کانٹریکٹ پر کام کرنے والے اساتذہ پر بھی نافذ رہےگا۔
کوروناوائرس : دو مہینے سے پوری دنیا میں کو رونا کو لےکر دہشت کا ماحول ہے۔ سرکاریں دن رات جاگ رہی ہیں لیکن اس کے بعد بھی بہار میں اس کی تیاری کا عالم یہ ہے کہ مریض ہاسپٹل میں مر گیا۔ اس کی لاش لےکر گھر کے لوگ چلے گئے اور اس کے کئی گھنٹے بعد پٹنہ میں بتایا جاتا ہے کہ جو مرا ہے اس کی رپورٹ کو رونا پازیٹو ہے۔ بہار کے چیف سکریٹری نے ہی بولا ہے کہ اس مریض کے مر جانے کے بعد جانچ رپورٹ آئی ہے۔
دہلی پولیس کے حکم کے مطابق اس بیچ دہلی میں کسی بھی طرح کا مظاہرہ یا کہیں پر جمع ہونے پر مکمل طور سے پابندی ہوگی۔
راجستھان حکومت نے اس لاک ڈاؤن سے ضروری خدمات کو پوری طرح سے باہر رکھا ہے۔ حالانکہ اس دوران سرکاری اور پرائیویٹ سبھی دفتر، شاپنگ مال، دکانیں، کارخانے سبھی بند رہیں گے۔پبلک ٹرانسپورٹ کی خدمات بھی پوری طرح سے بند رہیں گی۔
پنجاب میں سنیچر کو 11 اور لوگ کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے تھے، جس سے ریاست میں انفیکشن کے مصدقہ معاملوں کی کل تعداد 14 ہو گئی۔ وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے کہا کہ سبھی ضروری سرکاری خدمات اور ضروری اشیاء جیسےکھانا، دوائیاں وغیرہ بیچنے کے لیے […]
حالانکہ مال گاڑیا ں چلتی رہیں گی۔ 31 مارچ 2020 تک سبھی غیر ضروری بین ریاستی آمد ورفت کو روکنے کا بھی فیصلہ لیا گیا ہے۔
کو رونا وائرس کے بڑھتےانفیکشن کے مد نظر جنتا کرفیو لگانے کی مانگ کا شاہین باغ کے مظاہرین نے حمایت کی ہے۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: کیا ڈین کونٹز کے ناول میں کی گئی پیشن گوئی میں مبینہ طور پر یہ کہا گیا تھا کہ ووہان-400 وائرس چین کی ایجاد ہے۔ کیا معروف فنکار امیتابھ بچن نے کورونا طائرس کی وجہ سے ’سیلف کوارنٹائن‘ کر لیا ہے جس کی اطلاع انہوں نے اپنے ٹوئٹر پر دی تھی؟ کیا پنجاب میں پولیس اور ڈاکٹروں کی ٹیم بیرونی ملک سے آئے شحص کو زبردستی ہسپتال بھیج دیا؟ کیا ڈبلیوایچ او نے حکومت ہند کو دو مہینے لاک ڈاؤن کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ کیا حکومت نے شہریوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ رات میں گھروں کے اندر رہیں کیوں کہ کورونا وائرس کو ختم کرنے کے لئے رات میں آسمان سے کیمیائی بارش کی جائےگی؟
جو حکومت ہمیں خود کا خیال رکھنے کی صلاح بھر دے سکتی ہے، وہ ہمیں اس وباسے کتنا بچا سکتی ہے؟
دسمبر 2019 میں ووہان شہر کے ڈاکٹر لی وین لیانگ نے سب سے پہلے یہ جانکاری دی تھی کہ ان کو سارس جیسے ایک نئے کورونا وائرس کا پتہ چلا ہے، لیکن ان پر افواہ پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے ان کوہراساں کیا گیا تھا۔ فروری میں کورونا سے متاثر لی کی موت ہو گئی تھی۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ 22 مارچ کو جنتا کرفیو کے تحت ریاست میں سبھی میٹرو اور بس خدمات بند رہیں گی۔
کو رونا وائرس کو لےکرملک کے نام خطاب میں وزیر اعظم نریندر مودی عوام سے تعاون کی اپیل ہی کرتے رہے، لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ آخر وائرس کے ٹیسٹ، علاج اور متاثرین کا پتہ لگانے کےچیلنج سے نپٹنے کے لیے ان کی سرکار کاکیامنصوبہ ہے۔
کو رونا وائرس سے متاثرہندی فلموں کی سنگر کنیکا کپور کی پارٹی میں شامل ہونے کے بعد بی جے پی ایم پی دشینت سنگھ، ان کی والدہ اور راجستھان کی سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے نے خود کوالگ کر لیا ہے۔ لکھنؤ پولیس نے لاپرواہی برتنے کو لےکر کنیکا کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔
کو رونا وائرس کے بڑھتے انفیکشن کے مدنظر دلی سرکار نے اسکول، ریستوراں کے بعد سبھی مال بند کرنے کی ہدایت دی ۔ جے این یو طلبا کو ہاسٹل خالی کرنے کی ہدایت۔ ممبئی، پونے، پمپری چنچواڑ اور ناگپور میں سبھی آفس بند۔ راجستھان کی سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے نے خود کو آئسولیٹ کیا۔
دہلی میٹرو ریل کارپوریشن نے آٹھ رکنی ایڈوائزری جاری کرکے کہا کہ میٹرو کے اندر بھی مسافروں کو ایک میٹر کی دوری بنانی ہوگی اور ایک سیٹ چھوڑکر بیٹھنا ہوگا۔ ساتھ ہی میٹرو میں سفر کر رہے مسافروں کی رینڈم تھرمل اسکیننگ کی جائےگی۔
پنجاب حکومت نے ایک جگہ لوگوں کے جمع ہونے کی حد 50 سے گھٹاکر 20 کر دی ہے۔ اس سے پہلے ملک میں کورونا وائرس کے انفیکشن سے تین دیگر لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ ملک میں تقریباً 170 لوگوں کے متاثر ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔
ایم ایچ آر ڈی اسکولی طلبا کے لیے سویم پربھاڈی ٹی ایچ چینلوں پر ای کلاسیز شروع کرےگا۔ ملک میں کو رونا وائرس کی وجہ سے اسکول- کالج سمیت سبھی تعلیمی ادارے31 مارچ تک بند ہیں۔
کو رونا وائرس کے مد نظر ایودھیا کے چیف میڈیکل آفیسر نے اتر پردیش حکومت سے رام نومی میلہ کے پروگرام کو رد کرنے کی گزارش کی تھی۔
راجستھان کے جھن جھنو میں ایک ہی گھر کے تین لوگوں میں کو رونا وائرس کا معاملہ پایا گیا۔ تینوں گزشتہ آٹھ مارچ کو اٹلی سے لوٹے تھے۔وزیر اعلیٰ نے مریضوں کے گھر کے ایک کیلومیٹر کے دائرے میں دو دن تک کرفیو لگانے کی ہدایت دی۔
سپریم کورٹ نے ریاستوں اور یونین ٹریٹری کو نوٹس جاری کر پوچھا کہ اسکول بند کئے جانے پر بچوں کو مڈ- ڈے میل کیسے مہیا کرایا جا رہا ہے۔
مرزاپور کے ضلع کلکٹر نے بتایا کہ گزشتہ سوموار کو دوپہر میں کھانا تیار ہونے کے بعد باورچی کسی کام سے باہر تھے،جب کھانا کے لیے جمع بچے کی دھکا-مکی میں ایک بچی گرم سبزی میں گر گئی۔ اسکو ل کے پرنسپل کو برخاست کر دیا گیا ہے اور باورچی کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔
معاملہ مظفر نگر کا ہے جہاں ایک گاؤں کے سرکاری اسکول میں مڈ ڈے میل کے دوران کھانے سے مرا ہوا چوہا ملنے کے بعد ایک استاد اور 8 بچوں کی طبیعت خراب ہو گئی۔ضلع انتظامیہ نے جانچ کے حکم دیے ہیں۔
لوک سبھا میں مڈ ڈے میل اسکیم کو لے کر پوچھے گئے سوال کے جواب میں رمیش پوکھریال نشنک بتایا کہ گزشتہ تین سال میں ملک بھر میں مڈ ڈے میل کھانے کے بعد 931 بچوں کے بیمار پڑنے کی شکایت سامنے آئی ہیں۔
یہ معاملہ سیتا پور کے بچپریاگاؤں کا ہے۔ سوشل میڈیا پر آئے ایک ویڈیو میں گاؤں کے پرائمری اسکول کے بچے ہلدی ملے پانی کے ساتھ چاول کھاتے نظر آ رہے ہیں۔ بیسک ایجوکیشن آفیسر کا کہنا ہےکہ ویڈیو کھانا ختم ہونے کے وقت کا ہے۔ بچوں کو سبزی چاول پروسے گئے تھے۔
معاملہ نوئیڈا سیکٹر 58 کا ہے ، جہاں بدھ کو ایک صحافی گاڑی چیکنگ کے دوران ہوئی پولیس جھڑپ کا ویڈیو بنارہا تھا ۔ ویڈیو بنانے سے ناراض پولیس نے اس کو پیٹا اور رات بھر حوالات میں رکھا۔
اتر پردیش کے اعظم گڑھ میں سرکاری اسکول کے اندر بچوں کے جھاڑو لگانے کا ویڈیو بنانے والے ایک صحافی کو پولیس نے معاملہ درج کرکے گرفتار کر لیا ہے۔ وہیں بجنور میں سرکاری نل سے ایک دلت فیملی کو پانی بھرنے سے دبنگوں کے ذریعے مبینہ طور پر روکے جانے کی وجہ سے ان کے نقل مکانی کی خبر چھاپنے کے بعد پانچ صحافیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
انٹرویو: اتر پردیش کے مرزاپور کے ایک سرکاری اسکول میں مڈ-ڈے میل کے تحت بچوں کو نمک اور روٹی دئے جانے کی خبر کرنے کی وجہ سے صحافی پون جیسوال کے خلاف ضلع انتظامیہ نے مقدمہ درج کرا دیا ہے۔ دی وائر سے خصوصی بات چیت میں پون نے اس معاملے اور اپنی صحافتی زندگی کے بارے میں بتایا۔
اترپردیش کے مرزا پور واقع اسکول میں مڈڈے میل میں نمک روٹی دیے جانے کی رپورٹ کرنے والے صحافی پر ایف آئی آر ہونے کے بعد گاؤں والوں نے کہا کہ جب تک مقدمہ واپس نہیں لیا جاتا ، تب تک اسکول کا بائیکاٹ جاری رہے گا۔
پریس کونسل آف انڈیانے صحافی پون جیسوال کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنا کام کر رہے ایک صحافی کو اس طرح نشانہ بنانا بالکل غلط ہے۔
مرزاپور کے ضلع مجسٹریٹ انوراگ پٹیل نے ایف آئی آر کو صحیح ٹھہراتے ہوئے کہا کہ کسی اسٹوری کو کرنے کا یہ کوئی طریقہ نہیں ہے۔ اگر وہ پرنٹ صحافی ہیں تو ان کو تصویریں لینی چاہیے تھی، ویڈیو کیوں بنایا۔ اس لئے ہمیں لگتا ہے کہ وہ سازش میں شامل ہے۔
ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا ہے کہ جان بوجھ کر منصوبہ بند طریقے سے اور دھوکے سےویڈیو بنایا گیا اور اس کو وائرل کرتے ہوئے سرکاری کام میں رکاوٹ پیدا کی گئی ہے۔