دہلی پولیس نے تبلیغی جماعت کے رہنما مولانا سعد کاندھلوی سمیت سات لوگوںکو نوٹس بھیجا۔ اس سے پہلے مولانا سعد اور دیگر کے خلاف سرکاری حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اجتماع کرانے کے لئے ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
جمعیۃ علماء ہند کے چیف مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ اگر نظام الدین مرکز نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کی ہے تو اس کی غیر جانبدارانہ جانچ کی جانی چاہیے۔اس کے ساتھ ہی یہ بھی دیکھنا چاہیے کہاں کہاں ایسی مذہبی اورسماجی سرگرمیاں ہوئیں، جس میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی ہوئی ۔
سپریم کورٹ میں داخل عرضی میں کورونا وائرس سے متاثر لوگوں کا علاج کر رہے ڈاکٹروں اور دوسرے میڈیکل پیشہ وروں کو ڈبلیو ایچ او کے معیارات کے مطابق حفاظتی آلات دستیاب کرانے کی ہدایت دینے کی اپیل کی گیک ہے۔
ملک کے سائنس دانوں کے گروپ کا کہنا ہے کہ کورونا کے مدنظر نیشنل ڈیزاسٹررسک مینجمنٹ پلان ہر صوبے میں نافذ کیا جانا چاہیے ، تاکہ کورونا کاٹیسٹ ہو سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس وبا کی علامات کی تفتیش کے لئےمیڈیکل پیشہ وروں کو بھی ٹیسٹ کروانے کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل سکریٹری انتونیو گوتریس نے کہا کہ کورونا وائرس شدید عالمی بحران ہے، جو پوری دنیا میں ہر کسی کے لئے خطرہ ہے۔دوسری طرف اس کے اقتصادی اثرات ہیں، جس سے مندی آئےگی اور ایسی مندی آئےگی کہ تاریخ میں اس کی کوئی مثال نہیں دیکھی گئی ہوگی۔
بدھ کو ایک میٹنگ میں کورونا وائرس کا جائزہ لیتے ہوئےوزیراعلیٰ شیوراج چوہان نے ہیلتھ چیف پرتیک ہجیلا کو ہٹانے کی ہدایت دی۔ گزشتہ سال اکتوبر میں سپریم کورٹ نے ہجیلا کے مدھیہ پردیش ٹرانسفر کئے جانے سےمتعلق حکم جاری کیا تھا۔
حالانکہ ہاسپٹل انتظامیہ نے کہا ہے استعفیٰ منظور نہیں کیا جائےگا اور ڈاکٹروں اور نرسوں کے خلاف مناسب کارروائی کی جائےگی۔
اس ہفتہ ہندوستانی سفیروں کے ساتھ ویڈیو-کانفرنسنگ کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے سفارتی عملہ کو این آر آئی اور ہندوستانی نژاد کے افراد سے پی ایم کیئرس فنڈ کے لئے رقم اکٹھا کرنے کو کہا تھا۔
اس وبا سے اٹلی میں 13 ہزار اور اسپین میں نو ہزار سے زیادہ لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ہندوستان میں کو رونا وائرس انفیکشن کے معاملے بڑھ کر تقریباً دو ہزار ہو گئے ہیں، جبکہ دنیامیں تقریباً 9.5 لاکھ لوگ اس سے متاثرہیں۔
سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی کہ مہاجر مزدوروں کو دہشت سے نکالنے میں مدد کرنے کے لئے تربیت یافتہ کنسلٹنٹ اور تمام مذہبی رہنماؤں کی مدد لی جائے۔
مرکزی وزارت صحت کی جانب سے بتایا گیا کہ ملک میں کو رونا وائرس کے انفیکشن کے معاملے بڑھ کر 1637 ہو گئے ہیں، جبکہ اس وبا کی چپیٹ میں آکر مرنے والوں کی تعداد 38 ہو گئی ہے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے جگہ جگہ پھنسے مہاجر مزدوروں کے لئے حکومت کے ذریعے بسیں چلانے کے بعد نوئیڈا، فریدآباد، گڑگاؤں وغیرہ جگہوں پر کام کرنے والے نیپالی مزدوربھی اپنے ملک کے لئے روانہ ہوئے۔ یہ سونولی تک تو پہنچ گئے لیکن دونوں طرف کی سرحدبند ہونے کی وجہ سے 326 نیپالی شہری ہندوستان کی طرف پھنسے ہوئے ہیں۔
مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے دی گئی اطلاع کے مطابق، تقریباً 21064 ریلیف کیمپ میں 23 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو کھانا فراہم کرایا جا رہا ہے۔
میگھالیہ حکومت کے احکامات کے مطابق، اس کے لیے ایک آن لائن پلیٹ فارم بنایا جائےگا، جس پر 21 سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگ اپنے میڈیکل پرسکرپشن کو اپ لوڈ کر کےمتعلقہ ا ضلاع میں اتھارائزڈ شراب کے گوداموں سے آرڈر کر سکتے ہیں۔
ہریانہ کے پانی پت میں رہ رہے کئی مہاجر مزدوروں نے شکایت کی ہے کہ یا تو انتظامیہ انہیں کھانا مہیا نہیں کرا رہا ہے اور اگر کہیں پر کھانا پہنچ بھی رہا ہے تو وہ بے حد خراب ہے۔
مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے یہ ہدایت دیے جانےکی مانگ کی تھی کہ حکومت کےذریعے دستیاب کرائے گئے سسٹم سے کورونا وائرس سے متعلق حقائق کی تصدیق کئے بغیرکوئی بھی میڈیا ہاؤس کسی خبرکو شائع یا نشر نہ کرے۔
ایمبولینس اہلکاروں کی تنظیم کا الزام ہے کہ انہیں کو رونا وائرس کے دوران حفاظتی آلات دستیاب نہیں کرائے جا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہیں جنوری سے تنخواہ بھی نہیں ملی ہے۔
معاملہ بہار کے بھوج پور ضلع کے آرا کا ہے۔ مسہر کمیونٹی سے آنے والے آٹھ سالہ راکیش کی موت 26 مارچ کو ہو گئی تھی۔ ان کی ماں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کے شوہرکی مزدوری کا کام بند تھا، جس کی وجہ سے 24 مارچ کے بعد ان کے گھر کھانا نہیں بنا تھا۔
گزشتہ 28 مارچ کو وزارت صحت کے تحت سرکاری کمپنی ایچ ایل ایل لائف کیئر نے جنوب مغربی ریلوے کے چیف میڈیکل ڈائریکٹر کو بھیجے ایک ای میل میں کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے حفاظتی آلات پہنچنے میں 25 سے 30 دن کا وقت لگ سکتا ہے۔
ہریانہ کے پانی پت ضلع کے مہاجر بنکروں، رکشہ ڈرائیوروں سمیت ہزاروں یومیہ مزدوروں کو راشن نہیں مل پارہا ہے۔ اس میں سے کئی لوگ اپنے گاؤں واپس لوٹ رہے تھے، لیکن انتظامیہ نے ان کو یہ یقین دلا کر روکا ہے کہ ان کو کھانے پینے کی کوئی کمی نہیں ہونے دی جائے گی۔
ویڈیو: کورونا وائرس پھیلنے کے خطرے کو دیکھتے ہوئے 21 دن کے ملک گیر لاک ڈاؤن کے بیچ دہلی سمیت ملک کے الگ الگ حصوں میں کام کرنے والے یومیہ مزدور سیکڑوں – ہزاروں کیلو میٹر کی دوری طے کرتے ہوئے اپنے گھروں کے لیے نکل پڑے ہیں۔
دہلی میں نظام الدین ویسٹ کے ایک مرکز میں 13 مارچ سے 15 مارچ تک ہوئے اجتماع میں حصہ لینے والے کچھ لوگوں میں کو رونا وائرس کا انفیکشن پھیل گیا ہے۔ فوج اور دہلی پولیس نے نظام الدین ویسٹ میں ایک مخصوص علاقے کی گھیرا بندی کی ہے۔ اجتماع میں شامل 153 لوگ ایل این جی پی میں بھرتی ہیں ۔قومی راجدھانی میں انفیکشن کے معاملے بڑھ کر 97 ہو گئے ہیں۔
ویڈیو: کورونا وائرس کی وجہ سے ہوئے ملک گیر لاک ڈاؤن کے بعد دہلی –این سی آر میں رہنے والے یومیہ مزدور اپنے اپنے گھر جانے کے لیے اترپردیش حکومت کے ذریعے مہیا کرائی گئی بسوں میں جگہ پانے کے لیے دیر رات بھٹکتے رہے۔ غازی آباد کے […]
ویڈیو: کورونا وائرس کی وجہ سے ملک میں نافذلاک ڈاؤن کی وجہ سےاترپردیش اور بہار سے دہلی آئےیومیہ مزدوروں کے سامنےروزی روٹی کا مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے۔گزشتہ سنیچر کو لاک ڈاؤن کے دوران ہزاروں کی تعداد میں مزدور گھر جانے کے لیے دہلی کے آنند وہار بس اڈے پر جمع ہو گئے تھے۔
ایک ٹوئٹ کرکےعام آدمی پارٹی ایم ایل اے راگھو چڈھا نے الزام لگایا تھا کہ دہلی سے اتر پردیش جانے والے لوگوں کی وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے حکم پر پٹائی کی گئی۔ حالانکہ، چڈھا نے بعد میں اپنا یہ ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دیا۔
ویڈیو: کورونا وائرس سے تحفظ کو لے کر ملک میں نافذ لاک ڈاؤن کے دوران دہلی سے مختلف ریاستوں میں واقع اپنے گھروں کو پیدل لوٹ رہےیومیہ مزدوروں سے عصمت آرا اور شیکھر تیواری کی بات چیت۔
کیرل میں انفیکشن سے موت کا پہلا معاملہ سامنے آیا۔ ہندوستان میں کوروناوائرس سے انفیکشن کے معاملے تقریباً 900 تک پہنچ گئے ہیں، وہیں پوری دنیا میں انفیکشن کے تقریباً چھ لاکھ معاملے درج کئے گئے ہیں۔
مارک بلم دمہ سے بھی متاثر تھے۔ انہوں نے ‘ ڈیسپریٹلی سیکنگ سوزن ‘، ‘کروکوڈائل ڈنڈی ‘، ‘ شیٹرڈ گلاس ‘اور نیٹ فلکس سریز’یو’ میں کام کیا ہے۔
گزشتہ فروری مہینےمیں شہریت قانون کی مخالفت کے دوران شمال مشرقی دہلی میں فرقہ وارانہ فسادات ہوئے تھے، جس میں 53 لوگوں کی موت ہوئی اور 300 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے تھے۔
آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹلیناجارجیوا نے کہا، ہم نے 2020 اور 2021 کے لئے ترقی کے امکانات کی دوبارہ تشخیص کی ہے۔ یہ صاف ہے کہ دنیا کساد بازاری کے دور میں پہنچ گئی ہے جو کہ 2009 یا اس سےبھی بری ہے۔ ہم 2021 میں اصلاح کر سکتے ہیں۔
کیرل کے آئی اے ایس افسر انوپم مشرا سنگاپور سے ہندوستان لوٹے تھے۔ کو رونا وائرس کے مدنظر 14 دنوں تک گھر میں ہی رہنے کی ہدایت کے باوجود وہ مبینہ طور پر کانپور چلے گئے تھے۔
اتر پردیش کے غازی آباد سے بی جے پی ایم ایل اے نند کشور گرجر نے لاک ڈاؤن کا خلاف ورزی کرنے والے کو ‘غداروطن ’ قرار دیا۔ اس کے ساتھ ہی مسلمانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مسجدوں میں نماز ادا کرنے والوں سے سختی سے نپٹا جانا چاہیے۔
اس کے علاوہ ریورس ریپو ریٹ میں 90 بیسک پوائنٹ یعنی کہ 0.90 فیصد کی کٹوتی کرتے ہوئے اس کو گھٹاکر چار فیصد کر دیا گیا ہے۔ پہلے یہ 4.90 فیصد پر تھی۔
پٹنہ کے نالندہ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل کے جونیئر ڈاکٹروں نے ایک خط میں کہا ہے کہ سبھی طرح کی ضروری میڈیکل کٹ اور ماسک کے بنا ہم ڈیوٹی پر ہیں۔ ہمارے کئی ڈاکٹروں میں وائرس کی علامت ہے، لیکن یہاں کوئی سن ہی نہیں رہا ہے۔
معاملہ ممبئی کے مضافات کاندولی کا ہے۔ پولیس کے مطابق،مرنے والے کے بھائی نے اسے لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھر سے باہر جانے کو منع کیا تھا۔ اس کے باہر سے لوٹنے پر دونوں کے بیچ بحث کے بعد ملزم نے اس پر کسی دھاردار چیز سے حملہ کیا۔
شیوسینا نے اپنے ماؤتھ پیس’سامنا ‘کے اداریہ میں لکھا کہ ممبئی میں لوکل ٹرینوں سمیت ریل خدمات پر اگر پہلے ہی روک لگا دی گئی ہوتی تو کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اتنا اضافہ نہیں ہوتا۔ ممبئی میں مضافاتی ٹرینوں کو ترجیح کے ساتھ روکا جانا چاہیے تھا لیکن انڈین ریلوے کے افسر ‘ اس کے خواہش مند نہیں ‘ تھے۔
مہاراشٹر کے ایک اسکول نےغیر متوقع قدم اٹھاتے ہوئے بچوں کو ‘شمشان بھومی’ کی سیر کرائی۔ اس سیر کا مقصد سماج میں شمشان کو لےکرپھیلی تمام غلط فہمیوں کو مٹاتے ہوئے بچوں میں سائنسی نظریہ پیدا کرنا تھا۔
گزشتہ 28 فروری کو مہاراشٹر کے پربھنی ضلعے میں بی جے پی مقتدرہ سیلو نگر پریشد نے شہریت ترمیم قانون کے نفاذ اوراین آر سی کے خلاف اتفاق رائے سے ایک تجویز پا س کی تھی۔
مہاراشٹر بی جے پی کے سینئر رہنما سدھیر مگنتی وار نے کہا کہ ان کی پارٹی کا ماننا ہے کہ ریزرویشن مذہب کی بنیاد پر نہیں دیا جا سکتا۔
مہاراشٹر کے سابق وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس پر 2014 کے انتخابی حلف نامے میں مبینہ طور پر اپنے خلاف زیر التوا دو مجرمانہ معاملوں کی جانکاری نہیں دینے کا الزام ہے۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں 2019 میں فڈنویس کے خلاف مقدمہ چلانے کا حکم دیا تھا۔