اتر پردیش میں میرٹھ ضلع کے تھانہ سردھنا علاقے کا معاملہ۔ گزشتہ یکم اپریل کو دسویں میں پڑھنے والی طالبہ کو گاؤں کے ہی چار نوجوانوں نے اغوا کرکےگینگ ریپ کیا تھا۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ ملزمین نے ریپ کے بعد زہر پلایا تھا۔ وہیں پولیس کہہ رہی ہے اس کے پاس سے سوسائیڈ نوٹ ملا ہے اس لیے یہ خودکشی ہے۔
اتر پردیش کے بجنور میں 20 دسمبر 2019 کو ہوئے سی اے اے مخالف مظاہرہ کے دوران پولیس فائرنگ میں21 سالہ سلیمان کی موت ہو گئی تھی۔ ایس آئی ٹی نے پولیس اہلکاروں کو کلین چٹ دیتے ہوئے سلیمان کو ملزم ٹھہرایا ہے اور کہا ہے کہ وہ مظاہرہ کے دوران ہوئے تشددمیں شامل تھے۔
اکھل بھارت ہندو مہاسبھا نے سبھی سرکاری دفتروں میں لگی بابائے قوم مہاتما گاندھی کی تصویروں اور مجسموں کو فوراً ہٹائے جانے کی مانگ کی ہے۔
ویڈیو: اترپردیش میں کئی جگہوں پر شہریت قانون کی مخالفت میں ہوئے مظاہرے پرتشدد جھڑپ میں تبدیل ہوگئے تھے ۔ 20 دسمبر کو بجنور کے نہٹور قصبے میں پولیس فائرنگ کے دوران دو موت ہوئی تھی ، مرنے والے تھے یو پی ایس کی تیاری کرہے اکیس سالہ سلیمان اور مزدوری کرکے گھر چلانے والے تئیس سالہ انس۔ اہل خانہ سے اویچل دوبے کی بات چیت۔
گراؤنڈ رپورٹ: گزشتہ 20دسمبر کو اترپردیش کے بجنور ضلع کے نہٹور قصبے میں شہریت قانون کے خلاف ہوئےپر تشدد مظاہرے کے دوران محمد سلیمان اور محمد انس کی موت ہوگئی تھی ۔سلیمان یو پی ایس سی کی تیاری کر رہے تھے ،جبکہ انس اپنے گھر کے اکیلے کمانے والے تھے۔
پولیس نے بتایا کہ کسی بھی شخص کو گرفتار نہیں کیا گیاہے اور مبینہ طور پر پاکستان حمایتی نعرہ لگانے والے لوگوں کی پہچان کی جا رہی ہے۔
اتر پردیش کے میرٹھ کےایس پی سٹی اکھیلیش نارائن سنگھ نے20 دسمبر کوشہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کے دوران مقامی عوام کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ جو کالی اور پیلی پٹی باندھے ہوئے ہیں، ان سے کہہ دو پاکستان چلے جاؤ…کھاؤ گے یہاں کا، گاؤگے کہیں اور کا۔
ویڈیو: اترپردیش کے میرٹھ میں گزشتہ 20 دسمبر کو سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مظاہرے میں اب تک 6 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ پولیس کے ساتھ ہوئی پر تشدد جھڑپ کے بعد سیکڑوں لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ ساتھ ہی بڑی تعداد […]
گراؤنڈ رپورٹ: اتر پردیش کے بجنور ضلع کے نگینہ قصبے میں شہریت قانون کے خلاف 20 دسمبر کو ہوئے مظاہرہ کے دوران تشدد کے معاملے میں پولیس نے کئی نابالغوں کو بھی حراست میں لے لیا تھا۔ ان کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ حراست میں ان کے ساتھ پولیس نے بربریت کی۔
گراؤنڈ رپورٹ : اترپردیش میں بجنور ضلع کے نہٹور قصبے میں شہریت قانون کو لے کر گزشتہ بیس دسمبر کو تشدد کے دوران دو لوگوں کی موت ہوگی تھی ، جبکہ گولی سے زخمی ایک آدمی کا علاج ہاسپٹل میں چل رہا ہے۔
اتر پردیش کے میرٹھ کےایس پی سٹی اکھیلیش نارائن سنگھ نے20 دسمبر کو مقامی باشندوں سے کہا تھا کہ اگر کچھ ہو گیا تو تم لوگ قیمت چکاؤگے… ہر ایک آدمی کو جیل میں بند کروں گا۔ 20 دسمبر کو میرٹھ میں چار لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔
پولیس نے بتایا کہ 45 سالہ سنجے گوتم سبھارتی یونیورسٹی میں سائنس ڈپارٹمنٹ آفس کے سپرنٹنڈنٹ تھے۔یونیورسٹی سے گھر لوٹنے کے دوران تین بائیک سے آئے 9 بدمعاشوں نے ان کو گھیر لیا اور پھر مبینہ طور پر پیٹ پیٹکر ان کا قتل کر دیا۔
میمورنڈم میں الزام لگایا گیا ہے کہ ہاشم پورہ معاملے میں دہشت گردوں کی مدد سے غیر ہندوؤں نے سازش رچی تھی اور میرٹھ میں ہاشم پورہ سے قبل کسی بھی فرقہ وارانہ فساد کے مقابلے اس میں 172 ہندوؤں کا قتل کیا گیا تھا۔
اس پورے کیس کا سیریس پہلو یہ ہے کہ ان تمام سالوں میں صوبہ میں سیکولر پارٹیوں کی حکومت رہی، ان حکومتوں کے زمانے میں عدالتوں میں پیروی اتنی کمزور رہی کہ نچلی عدالت نے تمام قصورواروں کو 2015میں بری کردیا۔
لڑکی کے والد کے مطابق؛ بچی گھر کے باہر کھیل رہی تھی جب ہرپال نامی شخص نے اس کے منھ میں ’ستلی بم‘ رکھ کر آگ لگا دی۔
1987 میں اتر پردیش کے ہاشم پورہ میں 42 لوگوں کے قتل کے الزام میں دیے نچلی عدالت کے فیصلے کو پلٹتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ نے 16 پی اے سی جوانوں کو مجرم مانا ہے۔
متاثرہ کے مطابق ؛ مخالفت کرنے پر ماں کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے کے علاوہ دونوں اس کے ساتھ مار پیٹ بھی کرتے ہیں۔
میرٹھ میں گزشتہ دنوں لو جہاد کے نام پر ایک لڑکی سے مار پیٹ اور بد سلوکی کرنے والے 4 میں سے 3 پولیس والوں کو وی آئی پی ضلع میں تبادلہ ہو گیا ہے۔ اس معاملے میں مقدمہ درج ہونے کے بعد بھی اب تک کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔
اتر پردیش کے میرٹھ میں ایک لڑکی اپنے مسلم دوست سے ملنے اس کے گھر آئی تھی ۔ الزام ہے کہ اس دوران وشو ہندو پریشد نے’ لوجہاد ‘کے نام پر لڑکی پر حملہ کر دیا تھا اور پھر پولیس کے حوالے کردیا ،جس کے بعد ایک ویڈیو میں پولیس لڑکی کے ساتھ بدتمیزی اور مارپیٹ کرتی نظر آتی ہے ۔
دی وائر کی رپورٹ پر جواب دیتے ہوئے میرٹھ پولیس نے کہا کہ پوچھ تاچھ میں نابالغ نے اپنی عمر نہیں بتائی ۔ دلت ہونے کی وجہ سے نابالغوں کی گرفتاری کے الزام پر پولیس نے کوئی جواب نہیں دیا۔
اتوار کو نریندر مودی کے زور شور سے ہوئے روڈ شو میں ایکسپریس وے کے پہلے مرحلے کے کام کا افتتاح ہوا، جو 82 کلومیٹر لمبی اس اسکیم کا محض 8.36 کلومیٹر ہے۔
ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے میرٹھ کے شوبھاپور گاؤں میں 2 اپریل کو بھارت بند کے بعد ہوئے تشدد میں قتل کیے گئے دلت نوجوان گوپی کے رشتہ داروں اور گاؤں والوں کے ساتھ عارفہ خانم شیروانی کی خاص بات چیت
’اردو ادب کا یہ ایک المیہ ہی ہے کہ اسماعیل میرٹھی کو یا تو بچوں کا شاعر تسلیم کیا گیا یا پھر اردو کی پہلی کتاب سے چوتھی کتاب تک کا مولف تصور کیا گیا۔‘ اسماعیل میرٹھی آج ہی کے دن 1844کو میرٹھ میں پیدا ہوئے۔اب یہ محلہ […]