مینکا گاندھی

Elephants are the ‘gardeners of the forest’. Photo: christianhaugen/Flickr, CC BY 2.0

ہتھنی کی موت پر فرقہ وارانہ سیاست

ہتھنی کی موت مسلم اکثریتی ضلع مالا پورم کے ایک دریا میں ہوئی تھی، تو مسلمانوں کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کا موقع کیسے گنوایا جاتا۔پاکستان اور مسلمانوں کو نشانہ بناکر اپنی ناکامیوں سے عوام کی توجہ ہٹانا حکمران بی جے پی اور اس کے حواریوں کے لیے ایک آزمودہ فارمولہ بن چکا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

بچوں کے ساتھ ریپ کے مجرموں  کے لیے ختم ہو رحم کی عرضی کا اہتمام: صدر جمہوریہ

صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے کہا کہ انہوں نےپاکسو کے تحت مجرم ٹھہرائے گئے لوگوں سے متعلق رحم کی عرضی کے تجزیہ کے لیےکہاہے۔ اب یہ پارلیامنٹ پر منحصر کرتا ہے کیونکہ اس میں ایک آئینی ترمیم کی ضرورت ہوگی۔

عارف محمد خان، فوٹو: پی ٹی آئی

بی جے پی کی وضع کردہ تعریف کے مطابق ’اچھا مسلمان‘ کیسے بنا جائے-عارف محمد خان کے مرتب کردہ رہنما خطوط

بی جے پی کے اچھے مسلمانوں کو یہ ثابت کرنا پڑتا ہے کہ مسلمانیت بنیادی طور پر ہندوستان کی قومی شناخت کے لیے ایک مسئلہ ہے۔ کیونکہ اسلام بیرون ہند سے آیاہے اور مسلمانوں نے ابھی تک ہندوستان کی تہذیب و تمدن کو پوری طرح نہیں اپنا یا ہے لہٰذا اسلام میں اصلاحات کی ضرورت ہے اور مسلمانوں کا بھارتی کرن ٹھیک طرح سے ہونا چاہئے۔

(فائل فوٹو : رائٹرس)

کیا بی جے پی ’اصلی سیکولرزم‘ کے بہانے اقلیتوں کے حقوق پر چوٹ کررہی ہے؟

یہ دیکھنا اور سمجھنا دلچسپ ہے کہ سیکولرزم کے حوالے سے رائٹ ونگ کی دلیل کیا ہے۔ یقین کیجئے، سیکولرزم کے بارے میں ان کی جو دلیل ہے، وہ نہ صرف بہت کنونسنگ ہے بلکہ بہت مضبوط بھی ہے۔ ایک لمحے کے لئے آپ بھی سر نگوں ہو جائیں گے۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ ان کی یہ دلیل سراب کی سی ہے۔

فوٹو : یو ٹیوب

عارف محمدخان صاحب، شاہ بانو معاملے کے بعد بہت کچھ بدل چکا ہے

ایسا محسوس ہوتا ہے کہ عارف محمد خان سیکولرزم کے اپنے دقیانوسی تصور کو گلے لگائے اب بھی 1986 میں جی رہے ہیں۔ ان کا سیکولرزم انہیں شاہ بانو کے مقدمے سے آگے سوچنے ہی نہیں دیتا۔ موجودہ حالات میں مسلمان جن مسائل سے دوچار ہیں ان پر غور کرنے کیلئے بھی عارف محمد خان صاحب شاہ بانو مقد مے کوبنیادی حوالہ بنائے ہوئے ہیں۔

فوٹو: فیس بک

بی جے پی رہنما نے کہا، مسلمانوں کی نسلوں کو برباد کرنے کے لیے بی جے پی کو ووٹ دیں

بارہ بنکی کے بی جے پی کے سینئر رہنما رنجیت بہادر شریواستوا نےایک عوامی اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی لوک سبھا الیکشن کے بعد چین سے مشینیں منگوا کر مسلمانوں کی حجامت کرائے گی اور پھر ان کا جبراً مذہب تبدیل کرا کر ہندو بنائے گی۔

مینکا گاندھی اور اعظم خان (فوٹو: پی ٹی آئی)

انتخابی تشہیر معاملہ: اعظم خان پر 72 گھنٹے اور مینکا گاندھی پر 48 گھنٹے تک کے لیے پابندی

سماجوادی پارٹی کے رہنما اعظم خان نے بی جے پی امیدوار جیا پرداہ کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا جبکہ مرکزی وزیر مینکا گاندھی نے ایک خاص کمیونٹی کے بارے میں متنازعہ بیان دیا تھا، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے یہ روک لگائی۔

فوٹو بہ شکریہ فیس بک

جس گاؤں سے زیادہ ووٹ ملے گا، وہاں پہلے کام ہوگا: مینکا گاندھی

پیلی بھیت میں ایک ریلی ے دوران مینکا گاندھی نے کہا کہ ترقیاتی کاموں کے لیے گاؤں کو ووٹ فیصد کی بنیاد پر اے ، بی سی ڈی زمرے میں بانٹا جائے گا، جہاں سے سب سے زیاد ہ ووٹ ملیں گے ، وہاں ترقیاتی کام پہلے ہوں گے۔

gandhi

مسلمانوں کو لے کر دیے گئے بیان پر مرکزی وزیر مینکا گاندھی کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری

مرکزی وزیر مینکا گاندھی نے اتر پردیش کے سلطان پور میں کہا تھا کہ اگر مسلمان مجھے ووٹ نہیں دیں گے تو میں بھی ان کے کام نہیں کروں گی ۔کانگریس نے ان کی امیدواری کو رد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مینکا گاندھی(فوٹو : پی ٹی آئی)

مینکا گاندھی نے کہا، اگر مسلمان مجھے ووٹ نہیں دیں گے تو میں بھی ان کے لیے کام نہیں کروں گی

بی جے پی رہنما اور مرکزی وزیر مینکا گاندھی نے کہا، ایسا نہیں ہے کہ ہم لوگ مہاتما گاندھی کی چھٹی اولاد ہیں کہ ہم دیتے ہی جائیں‌گے اور پھر انتخاب میں شکست کھائیں‌گے۔ یہ جیت مسلمان کے بغیر بھی ہوگی، ان کے ساتھ بھی ہوگی۔

فوٹو: ٹوئٹر

غذائی قلت : ہارلکس کے ساتھ مل کر عوام کو کیا بیچ رہے ہیں امیتابھ بچن

صحت کے لیے مضر اور نقصان دہ ہونے کہ وجہ سے امیتابھ بچن نے 2014میں پیپسی کے ساتھ اپنا قرار رد کر دیا تھا۔امید کی جارہی ہے کہ امیتابھ ہارلکس کے ساتھ بھی ایسا ہی کریں گے۔ نئی دہلی:امیتابھ بچن نے گزشتہ31 مئی کو ہندوستان میں غذائی قلت سے […]

فوٹو:ٹوئٹڑ

لڑکوں کے جنسی استحصال پر بھی ملے گی سخت سزا، پاکسو ایکٹ میں ہوگی ترمیم: وزارت

وومین اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ منسٹر مینکا گانڈھی نے کہا ،’ لڑکوں کا جنسی استحصال سب سے زیادہ نظر انداز کی جانے والی جماعت لڑکوں کی ہے۔ بچپن میں جنسی استحصال کا شکار ہونے والے لڑکے زندگی بھر گم سم رہتے ہیں۔’