یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ اظہاررائے کی آزادی کو بچائے رکھنے والے ہر قانون کی اپنی جگہ پر ہونے کے باوجود اخباروں اور ٹیلی ویژن چینلوں نے بنا مزاحمت کے خود سپردگی کر دی ہے اور اوپر سے آرڈر لینا شروع کر دیا ہے۔
ایمرجنسی لگاکر سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی نے ‘نئے ہندوستان ‘ کا اعلان کیا تھا۔ اب وزیر اعظم نریندر مودی ‘ نیو انڈیا ‘ کا اعلان کریںگے۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے میڈیا کی آزادی پر سابق صحافی اور عآپ رہنما آشوتوش اور سینئر صحافی نیریندر ناگر سے ارملیش کی بات چیت۔
رام دیو نے وزیر اعظم نریندر مودی کو سب سے بڑا گئو بھکت بتاتے ہوئے کہا ،کچھ گئو رکشک زیادتی کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے 90فیصد گئو رکشکوں کی شبیہ خراب ہوتی ہے۔
سومناتھ چٹرجی 10بار لوک سبھا ممبر رہے ۔ حالاں کہ ایک بار انہیں ممتا بنرجی سے شکست کا سامنا کر ناپڑا تھا۔ چٹرجی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسسٹ)کےپولت بیورو بھی رہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے رافیل سودے پر اٹھائے گئے سوالوں پر مودی حکومت کی چپی اور رہنماؤں کے میموریل بنانے پر ونود دوا کاتبصرہ۔
مانیٹرنگ کےطریقوں پر غور کرنے سے پہلے یہ سمجھ لیں کہ مانیٹرنگ کا چہرہ مودی حکومت کی ہی دین ہے ایسا نہیں ہے،لیکن مودی حکومت کے دور میں مانیٹرنگ کے معنی اور مانیٹرنگ کے ذریعہ میڈیا پر نکیل کسنے کا انداز ہی سب سے اہم ہو گیا ہے۔
گزشتہ دنوں اعظم گڑھ میں ایک ریلی کے دورانوزیر اعظم نے کہا تھا کہ کانگریس پارٹی جان بوجھ کر تین طلاق کے بل کو لٹکا کر مسلم عورتوں کی ترقی نہیں ہونے دینا چاہتی ہے۔
سرکاری خزانے میں یہ بے روزگار نوجوان کتنا مالی تعاون دیتے ہیں۔مدھیہ پردیش کے ویاپم گھپلے کے دوران یہ راز فاش ہو اتھا کہ گذشتہ پانچ برسوں میں تقریباً86 لاکھ بے روزگاروں نے مختلف سرکاری نوکریوں کے لئے جو فارم بھرے تھے اس فارم کی فیس سے حکومت کو چار سو تیس کروڑ کی آمدنی ہوئی ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ایم کرونا ندھی اور رافیل سودے پر بی جے پی کے سینئر رہنما یشونت سنہا ، ارون شوری اور سپریم کورٹ کے وکیل پرشانت بھوشن کے ذریعے اٹھائے گئے سوالوں پر ونود دوا کا تبصرہ۔
ہندوستانی نوجوان پرماننٹ روزگار کی تیاری میں جوانی کے پانچ پانچ سال ہون کر رہے ہیں۔ان سے یہ بات کیوں نہیں کہی جا رہی ہے کہ روزگار کا چہرہ بدل گیا ہے۔ اب عارضی کام ہی روزگار کا نیا چہرہ ہوگا۔
دلت تنظیموں نے حکومت کو وارننگ دی ہے کہ ان کی مانگ نہیں مانی گئی تو وہ 9 اگست کو پھر آندولن کے لیے سڑکوں پر اتریں گی۔
کیا گاندھی،جی ڈی بڑلا کے کسی کھدائی پروجیکٹ کی وجہ سے لوگوں کو ہٹانے کے لئے سرکاری نظام کے ذریعےہو رہے تشدد کی حمایت کرتے؟ گاندھی-بڑلا کے رشتے کو کسی جوابی حملے کی طرح استعمال کرنے کے بجائے وزیر اعظم کو اس پر گہرائی سے سوچنے کی ضرورت ہے۔
ویڈیو: سینئر صحافی کرن تھاپر 2007 میں ان کے ذریعے لیے گئے نریندر مودی کے 3 منٹ کے مشہور انٹر ویو کا تجربہ شیئر کر رہے ہیں۔
‘ چتر ‘وزیر اعظم نے انتخاب کے لئے طےشدہ وقت سے پہلے ہی خود کو اپنی پارٹی کےانتخابی مہم کی قیادت والے لیڈر کی صورت میں بدل لیا ہے۔ سرکاری نظام اور حمایتی میڈیا کی ہمنوائی کے ذریعے عوام کو یہ یقین کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے کہ ان کی حکومت خوب کام کر رہی ہے۔
اقلیتوں کے خلاف فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات لگاتار بڑھ رہے ہیں، لیکن وہ شہری متوسط طبقہ، جو بد عنوانی کے مدعے پر سڑکوں پر اتر آیا تھا، وہ اس تشدد پر بے نیازتماشائی بنا ہوا ہے۔
ثاقب کے والد انیس پولیس سے خفا ہو گئے اور ایک عام پنچایت میں پولیس کی موجودگی میں وہاں کے سرکل آفیسر کو دھمکی دے دی،اور کہا کہ اگر ان کے فرزند کے قتل کی سازش کا انکشاف نہیں ہوا تو وہ سرکل آفیسر کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیں گے۔
بد عنوانی روک تھام ترمیمی بل-2018 کے تحت رشوت دینے والے کو 7 سال کی سزا یا جرمانہ یا دونوں کا اہتمام کیا گیا ہے۔
ہمارے وزیر اعظم گفتار کے غازی ہیں۔اپنی اسی صلاحیت کی بنا پر وہ یہاں تک پہنچے ہیں۔پارلیامنٹ میں اپنی حکومت کا دفاع کرتے ہوئے انہوں نے اپنی اس صلاحیت کا بھرپور استعمال کیا مگر سننے والوں کے لئے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں تھا کہ حقیقتاً ان سے جواب بن نہیں پڑ رہا ہے۔
RahulGandhi_Modi
مرکز کی مودی حکومت کے ذریعے رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ میں ترمیم کو لے کر دی نیشنل کیمپین فار پیپلس رائٹ ٹو انفارمیشن ( این سی پی آر آئی)کی ممبر انجلی بھاردواج اور آرٹی آئی کارکنان سے دھیرج مشرا کی بات چیت۔
معاملے کے ایک ملزم کرشچین مشیل کی بہن اور وکیل نے الزام لگایا ہے کہ ہندوستانی جانچ افسروں نے مشیل سے یہ پیشکش کی تھی کہ اگر وہ قبولکر لے کہ جس وقت وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر ڈیل ہوئی ، وہ ذاتی طور پر سونیا گاندھی کو جانتا تھا تو اس کو رہا کر دیا جائےگا۔
ایڈوائزری میں دو دن قبل جاری عدالتی حکم کی جھلک بھی تھی۔مگر جو ہوشیاری حکومت نےکی تھی کہ اس میں گئو رکشکوں ذکر نہیں تھا۔سارا زور صرف بچہ چوری کی افواہوں پر تھا،حیرت ہےکہ سپریم کورٹ نے حکومت کی اس ہوشیاری کا کوئی نوٹس نہیں لیا ہے۔
مودی حکومت کے خلاف اپوزیشن کے پہلے عدم اعتماد تجویز پر لوک سبھا میں بحث جاری ہے۔ بحث کی شروعات ٹی ڈی پی کے جے دیو گلا نے کی۔ بی جے ڈی کے ممبر عدم اعتماد تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔ عدم اعتماد تجویز پر ووٹنگ کے دوران شیو سینا غیر حاضر رہی۔
وزیر مملکت برائے خارجہ وی کے سنگھ نے راجیہ سبھا میں یہ جانکاری دی۔دی گئی اس جانکاری میں 2017-18 اور 2018-19 کے غیر ملکی سفر کے دوران ہاٹ لائن سہولیات پر ہوا خرچ اور2018-19 میں سفر کے لئے چارٹرڈ پروازوں کی لاگت شامل نہیں ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ماب لنچنگ پر وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کا بیان اور مودی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تجویز پر ونود دوا کا تبصرہ۔
مدھیہ پردیش میں شیوراج کو اکثر ‘گھوشنا ویر’ کہا جاتا ہے یعنی ایک ایسا شخص جو اعلانات تو خوب کرتا ہے مگر اس پر عمل نہیں ہوتے۔وعدے کس حد تک پورے ہوتے ہیں یہ الگ بات ہے مگر ظاہر ہے شیوراج کو اندازہ ہے کہ ایسے اعلانات کا فائدہ تو ہوتا ہے۔
ویڈیو:سابق نائب صدر جمہوریہ ہند حامد انصاری سے 2019عام انتخابات سے پہلے ملک کے سیاسی ماحول اور انصاری کی الوداعیہ تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خطاب پر حامد انصاری سے ونود دوا کی بات چیت
پارلیامنٹ کے مانسون سیشن کی ہنگامے دار شروعات ہوئی ہے۔ پارلیامنٹ کا سیشن شروع ہوتے ہی دونوں ایوان میں ہنگامہ شروع ہوگیا۔ لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے مودی حکومت کے خلاف عدم اعتماد تجویز کو بحث کے لیے منظور کیا ہے۔
مرکزی حکومت نے اس بات کو عام نہیں کیا ہے کہ وہ آخر آر ٹی آئی قانون میں کیا ترمیم کرنے جا رہی ہے۔ ترمیمی بل کے اہتماموں کو نہ تو عام کیا گیا ہے اور نہ ہی عوام کی رائے لی گئی ہے۔ جان کار اس کو لمبی جدو جہد کے بعد ملے اطلاعات کے حق پر حملہ بتا رہے ہیں۔
خواتین ریزرویشن بل 2010 میں راجیہ سبھا سے پاس ہو چکا ہے لیکن گزشتہ 8 سالوں سے لوک سبھا میں اسے پاس نہیں کیا جا سکاہے۔اس بل کا مقصدخواتین کو لوک سبھا اور اسمبلی سیٹوں میں 33 فیصد ریزرویشن دینا ہے۔
مبینہ گئو رکشکوں اورماب لنچنگ کے خلاف دائر عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے چیف جسٹس کی صدارت والی بنچ نے کہا کہ خوف اور افراتفری کے ماحول سے نپٹنا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔شہری اپنے آپ میں قانون نہیں بن سکتے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے پی ایم او کے ذریعے وزارات سے اگلے 6 مہینے میں افتتاح کیے جانے لائق پروجیکٹس کی فہرست مانگنے اور تاج محل کو لے کر سپریم کورٹ کے ذریعے حکومت کو نشانہ بنانے پر ونود دوا کا […]
سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ ان کی الوداعی تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی کا طریقہ’مناسب برتاؤ ‘نہیں تھا۔ اس مدعے پر سابق نائب صدر کے او ایس ڈی گردیپ سنگھ سپل اور سی ایس ڈی ایس میں فیلو حلال […]
الٰہ آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ کاشی وشو ناتھ مندر کاریڈور عوام کے فائدے کے لیے ہے اور فلاحی اسکیموں کو اس طرح سے روکا نہیں جا سکتا ہے۔
مودی اور شریف میں ایک وصف مشترک ہے وہ یہ کہ دونوں نے پوری سیاست کو اپنی انانیت اور ہرچیز کو اپنی ذات کے گرد محصور کرکے، ذاتی وفاداری کو اہمیت دےکر اور فیصلوں میں من مرضی پر اڑکر، پارٹی کی اندرونی جمہوریت کا جنازہ نکال کر رکھ دیا ہے۔
اقتدار میں بیٹھے لوگوں کو لگتا ہوگا کہ وہ صحافیوں اور غیرمتفق آوازوں کو مارکر خاموش کرا دیںگے اور حقیقت کو چھپا لے جائیںگے، لیکن ایسا نہیں ہونے والا۔
آر ٹی آئی سے ملی جانکاری کے مطابق؛ نوٹ بندی کے بعد نئے نوٹوں کو ملک کے مختلف حصوں میں پہنچانے کے لئےانڈین ایئر فورس کے ہوائی جہاز سی-17 اور سی-130 جے سپر ہرکیولس کا استعمال کیا گیا تھا۔
نوبل ایوارڈ یافتہ ماہر اقتصادیات نے اپنی کتاب An Uncertain Glory : India And Its Contradictions کے ہندی ایڈیشن کے اجرا کے موقع پر کہا کہ سرکار نے عدم مساوات اور کاسٹ سسٹم کے مدعوں کو نظر انداز کیا ہے۔ایس سی ایس ٹی کے لوگوں کو الگ رکھا جا رہا ہے۔
فیک نیوز :ارندھتی رائے نے نیشنل سیکورٹی کونسل کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے اس بات پر فکر ظاہر کی تھی کہISIS اور لشکر طیبہ کے جو دہشت گرد گرفتار کئے جاتے ہیں ان کو ہندوستانی جیلوں میں بہت تکلیف دی جا رہی ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے فیک نیوز، ٹرولنگ اور لنچنگ کے واقعات کے لیے سوشل میڈیا کو ذمہ دار ٹھہرانے کی عادت اور مرکزی حکومت کے ذریعے ایم ایس پی میں کی گئی تبدیلی پر ونود دوا کا تبصرہ۔