ویڈیو: لکھنؤ پولیس کے ذریعے گرفتار کئے گئے گلوکار ورون بہار نے ’ جو نہ بولے جئے شری رام، بھیج دو اس کو قبرستان‘نامی ایک متنازعہ نغمہ گایا ہے، جس کے بعد ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی،اسی مدعے پر سراج حسین سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
لکھنؤ پولیس کے ذریعے گرفتار کئے گئے گلوکار ورون بہار نے ’ جو نہ بولے جئے شری رام، بھیج دو اس کو قبرستان‘نامی ایک متنازعہ نغمہ گایا ہے، جس کے بعد ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
کرات نے کہا،’یہ ویڈیو کسی ایک کمیونٹی کے ذریعے کسی خاص کمیونٹی کے خلاف تشدد بھڑکانے اور ان کو دھمکانے والے ہیں۔ ‘
پاکستان میں سوشل میڈیا پر اس ٹرینڈ کی بڑی پذیرائی ہوئی اور وہاں سےدیوناگری میں نام لکھوانے کے لئے لوگ ہندوستانی دوستوں کو پیغام بھیجنے لگے۔ یہ ایک خیر سگالی کا جذبہ تھا، جس سے ٹوئٹر سرابور نظر آیا۔
ایک طرف ہندتوا کے علمبردارگائے کو بچانے کے نام پر کسی بھی حد تک جانے کی بات کرتے ہیں اور دوسر طرف بارہا بیف کو مہیا کرنے کا وعدہ کرتے ہیں اور گئوکشی کو جاری رکھنے کی حمایت میں کھل کر بیانات بھی دیتے ہیں۔
وہ ساری نفرت بھری باتیں جو ایک دوسرے کے کھان پان، رہن سہن اور اخلاقیات کے بارے میں پہلے اتنی شدت سے نہیں سنی جاتی تھیں، اب ان باتوں میں ؛’ہم سب،اُو سب ،ای لوگ اُو لوگ ، اوکنی کے ‘ زیادہ اثردار ہونے لگا ہے۔
یہ نفرت اور تشدد، بہاری سماج کو گہرا زخم دینے والا ہے۔ سڑکوں پر اترے لوگوں کے تیور دیکھئے۔ اس تیور میں نفرت کی گرمی دیکھئے۔ ان کی چال، ان کے ہاتھ سے اٹھتی تلوار، ہاکی سٹک اور منھ سے نکلے قول اس کی تصدیق کر رہے ہیں۔
ویب سائٹ پر جون 2014 سے لیکر ابھی تک ملک بھر میں مذہب کی بنیاد پر ہونے والے معاملات کی تفصیل درج کی گئی ہے۔
وہ وکاس جو چناوی تقریر میں گم ہو گیا تھا جیت کے بعد واپس مل گیا ہے اور اب وکاس کے نعروں سے فضا گونج رہی ہے۔اچانک جیت کے بعد وکاس کا لوٹ آنا بھی ایک سوال ہے کہ کیا وکاس صرف نعرے بازی کے لیے رہ گیا […]
نئی دہلی: کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے بی جے پی پر نشانہ لگاتے ہوئے آج الزام لگایا کہ نفرت اور صف بندی کی سیاست سے لاکھوں لوگ یہ محسوس کرنے لگے ہیں کہ اپنے ہی ملک میں اب ان کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔ مسٹر گاندھی نے امریکہ […]