گجرات اسمبلی کے اسپیکر راجندر ترویدی نے کہا کہ ہندوستان کے آئین کا مسودہ بنانے والے اور اس کو ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کو سونپنے والے بی این راؤ بھی براہمن تھے۔ اس پروگرام میں ریاست کے وزیراعلیٰ وجئے روپانی اور نائب وزیراعلیٰ نتن پٹیل بھی موجود تھے۔
معاشیات کا نوبل جیتنے والے تینوں ماہر اقتصادیات –ابھیجیت بنرجی ، ایستھر ڈفلو اور مائیکل کریمر کا خیال ہے کہ رینڈمائزڈ کنٹرول ٹرائل (آر سی ٹی) غریبی کم کرنے کی بہترین راہیں کھول سکتی ہیں ۔ آر سی ٹی کا استعمال خصوصی طو رپر طب کے شعبے میں دوائیوں کے اثر کا تجزیہ کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔
اقتصادیات کے لئے نوبل ایوارڈ پانے والے ابھیجیت بنرجی کے بارے میں مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا تھا کہ ان کے سیاسی نظریہ لیفٹ کی طرف جھکاؤ والے ہیں ،لوگوں نے ان کی نیائے یوجنا کو خارج کردیا تھا ۔ اس سے پہلے میگھالیہ کے گورنر تتھاگت رائے نے بھی نیائے یوجنا کو لےکر بنرجی کی تنقید کی تھی۔
ایک پروگرام کے دوران مرکزی وزیر پیوش گوئل نے نوبل جیتنے والے ابھیجیت بنرجی اور کانگریس کی نیائے یوجنا پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ ایک ہندوستانی کو نوبل انعام ملا،لیکن یہ ضروری نہیں ہے کہ ہمیں ان کی کہی ہوئی باتوں سے اتفاق کرنا چاہیے۔
اکانومکس کانوبل جیتنے والے ہند نژاد امریکی اکانومسٹ ابھیجیت بنرجی نے کہا کہ ہندوستان میں ایک بحث چل رہی ہے کہ کون سا اعداد وشمارصحیح ہے اور حکومت کا خاص طور سے یہ ماننا ہے کہ وہ سبھی اعداد و شمار غلط ہیں،جو پریشان کن ہیں۔
ان تینوں اکانومسٹ کو عالمی غریبی کم کرنے کی سمت میں کی گئی ان کی تحقیق کے لیے نوبل ایوارڈ دیا گیا ہے۔ ابھیجیت بنرجی نے کولکاتہ یونیورسٹی،جواہر لال نہرو یونیورسٹی اور ہارورڈ یونیورسٹی سے پڑھائی کی ہے۔
امرتیہ سین کے ذریعے ’جئے شری رام‘کے نعرے پر کیے گئے تبصرے کے بارے میں میگھالیہ کے گورنر تتھاگت رائے نےکہا کہ رام راجا تلا اور سیرام پور مغربی بنگال میں ہے یا کہیں اور؟ کیا ہم بھوت -پریت سے ڈرتے ہوئے رام رام نہیں کہتے؟
نوبل انعام یافتہ ماہر اقتصادیات امرتیہ سین نے کہا کہ ماں درگا بنگالیوں کی زندگی میں ہر جگہ موجود ہیں۔ جبکہ ’جئے شری رام‘کے نعرے کا بنگالی تہذیب سے کوئی لینا-دینا نہیں ہے۔
ملالہ یوسف زئی کے والد کی پیش نظر کتاب ایک باپ کی ایسی کہانی ہے جو اپنی بیٹی کے ساتھ ہر دم کھڑا رہا۔
نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی ایک مختصردورے پر پاکستان پہنچی ہیں۔ پاکستان میں ملالہ یوسفزئی کے دورے کے حوالے سے بالکل متضاد ردِ عمل سامنے آرہا ہے۔