ویڈیو: نیشنل ہیرالڈ اخبار 1938 میں جواہر لال نہرو کی تنظیم ‘اے جے ایل’ نے شروع کیا تھا اور وہ اس کے پہلے مدیر بھی تھے۔ جب نہرو وزیر اعظم بنے تو انہوں نے اس عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ پہلے وزیراعظم کے شروع کیے گئے اخبارکے دفترمیں آج کیوں تالے پڑے ہیں؟ یاقوت علی کی رپورٹ۔
ریلائنس گروپ کی تین کمپنیوں-ریلائنس ڈفینس، ریلائنس انفراسٹرکچر اور ریلائنس ایرواسٹرکچر نے کانگریسی رہنماؤں-سنیل جاکھڑ، رندیپ سنگھ سرجےوالا، اُمان چانڈی، اشوک چوہان، ابھیشیک منو سنگھوی، سنجے نروپم اور شکتی سنگھ گوہل کے ساتھ کچھ صحافیوں اور نیشنل ہیرالڈ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ کیا تھا۔
سفلہ پروری اور علم دشمنی کے دور میں جب سیاسی لیڈروں کا قرطاس و قلم سے رشتہ بڑی حد تک منقطع ہو چکا ہے، ہاشم قدوائی صاحب کو یاد کرنا دراصل اپنے گم شدہ متاع کی بازیافت کرنا ہے اور یہی اس کتاب کی اشاعت کا جواز بھی ہے
22 نومبر کو نیشنل ہیرالڈ بلڈنگ کی لیز ختم کرنے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کو لے کراے جے ایل کی عرضی پر دہلی ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔
جسٹس اے کے سیکری کی صدارت والی بنچ نے اس معاملے کی اگلی شنوائی کے لیے 8 جنوری 2019 کی تاریخ طے کی ہے۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے مظفر پور شیلٹر ہوم معاملے کی میڈیا رپورٹنگ پر ہائی کورٹ کے ذریعے لگائی گئی روک اور انل امبانی کے ذریعے نیشنل ہیرالڈ پر کیے گئے ہتک عزت کے مقدمے پر آزاد صحافی نہا دکشت اور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل سنجے ہیگڑے سے ارملیش کی بات چیت۔
شور کے اس دور میں سمجھ دار، خاموش لیکن نیلابھ جیسی توانا آواز کا خاموش ہو جانا بہت بڑا خسارہ ہے لیکن زندگی میں لطف لینے اور اس کو قبول کرنے والے دوست کا نہ رہنا جو شکایتی نہ ہو، زیادہ بڑا نقصان ہے۔
وہ ایک سیکولر دانشور تھے جو تاعمر نفرت اور تشدد کی سیاست کے سخت مخالف رہے اور اس کے لئے بڑی سے بڑی قیمت بھی ادا کرنے کے لئے ہمیشہ تیار رہے۔ نظریات سے انہوں نے کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔