چین کے صدر شی جن پنگ نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کو بیجنگ میں ایک اجلاس میں بھروسہ دلایا کہ عالمی اور علاقائی حالات میں تبدیلی کے باوجود چین اورپاکستان کی دوستی اٹوٹ اور چٹان جیسی مضبوط ہے۔
بیشتر ملکوں کو اب یہ باور ہوگیا ہے کہ مودی حکومت کا مقصد دہشت گردی کے تدارک کے بجائے پاکستان کو کٹہرے میں کھڑا کر کے اقتصادی اور سیاسی طور پر لمحاتی فائدہ حاصل کرنا ہے ،اورمیڈیا کے ذریعے اپنے ملک میں واہ واہی لوٹناہے۔
دراصل حکومت کو ڈر ہے کہ اگر کشمیر میں اس وقت کالج اور یونیورسٹیاں کھل گئیں تو ان میں طلباکی طرف سے دفعہ 370 کی منسوخی اور ریاست کی تقسیم کے خلاف پرتشدد احتجاجی مظاہرے ہوسکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، عمران خان کی تقریر کے فوراً بعد کشمیر میں سینکڑوں شہری گھروں سے نکل آئے اور انہوں نے عمران خان اور کشمیر کی آزادی کی حمایت میں نعرے لگائے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس ميں پاکستانی وزير اعظم عمران خان نے اپنے جذباتی خطاب ميں اسلاموفوبيا، عالمی سطح پر دہشت گردی، افغان جنگ اور کشمير ميں ہندوستانی اقدامات سميت کئی اہم عالمی امور پر گفتگو کی۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے پاکستانیوں کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کو کشمیر کے لوگوں پر کارروائی کرنے کے لئے محض ایک بہانے کی ضرورت ہے۔
جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ ہمارے کئی وزیر پی او کے پر حملہ کر اس کو واپس لینے کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ میرا ماننا ہے کہ اگر پی او کے اگلا ہدف ہے تو ہم اس کو جموں و کشمیر کی ترقی کی بنیاد پر لے سکتے ہیں۔
ایئر چیف مارشل بی ایس دھنوا نے فوج میں نئے جنگی طیاروں کی کمی کو لےکر کہا کہ مگ-21 طیارہ چار دہائی سے زیادہ پرانا ہو گیا ہے، لیکن اب بھی اس کااستعمال ہو رہا ہے۔ دنیا میں شاید ہی کوئی ملک اتنا پرانا جنگی طیارہ اڑاتا ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کا یہ تبصرہ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے اس بیان کے بعد آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہندوستان جوہری ہتھیاروں کے ’ پہلے استعمال نہیں ‘ کرنے کے اصول پر’پوری طرح پرعزم ‘ہے لیکن مستقبل میں کیا ہوگا یہ حالات پر منحصر کرےگا۔
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے بی جے پی کی جن آشیرواد ریلی کو ہری جھنڈی دکھانے سے پہلے ایک جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا استعمال کر کے ہمارے ملک کو توڑنا چاہتا تھا۔ لیکن ہمارے 56 انچ کے سینے والے وزیر اعظم نے ملک کو دکھا دیا ہے کہ فیصلہ کیسے لیا جاتا ہے۔
فوجیوں کی یہ چھٹنی فوج کی ریگولر ٹکڑیوں میں سے نہیں ہوگی۔ اس کٹوتی سے فوج کو تقریباً 1600 کروڑ روپے کی بچت ہوگی۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے وزیر دفاع نرملا سیتا رمن کے حالیہ بیانات اور ہندوستان کے ’وشو گرو‘ہونے کے بی جے پی کے دعوے پر ونود دوا کا تبصرہ۔
اگر وزیر دفاع کو یونیورسٹیوں میں اتنی ہی دلچسپی ہے تو جیو اانسٹی ٹیوٹ پر ہی ایک پریس کانفرنس کر دیں۔ بہت سی یونیورسٹی میں استاد نہیں ہیں۔ جو عارضی استاد ہیں ان کی تنخواہ بہت کم ہیں۔ ان سب پر بھی پریس کانفرنس کریں۔