دہلی: حفاظتی آلات کے فقدان میں مبینہ طور پر ہندو راؤ ہاسپٹل سے چار ڈاکٹروں نے استعفیٰ دیا
حالانکہ ہاسپٹل انتظامیہ نے کہا ہے استعفیٰ منظور نہیں کیا جائےگا اور ڈاکٹروں اور نرسوں کے خلاف مناسب کارروائی کی جائےگی۔
حالانکہ ہاسپٹل انتظامیہ نے کہا ہے استعفیٰ منظور نہیں کیا جائےگا اور ڈاکٹروں اور نرسوں کے خلاف مناسب کارروائی کی جائےگی۔
اس ہفتہ ہندوستانی سفیروں کے ساتھ ویڈیو-کانفرنسنگ کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے سفارتی عملہ کو این آر آئی اور ہندوستانی نژاد کے افراد سے پی ایم کیئرس فنڈ کے لئے رقم اکٹھا کرنے کو کہا تھا۔
اس وبا سے اٹلی میں 13 ہزار اور اسپین میں نو ہزار سے زیادہ لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ہندوستان میں کو رونا وائرس انفیکشن کے معاملے بڑھ کر تقریباً دو ہزار ہو گئے ہیں، جبکہ دنیامیں تقریباً 9.5 لاکھ لوگ اس سے متاثرہیں۔
سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی کہ مہاجر مزدوروں کو دہشت سے نکالنے میں مدد کرنے کے لئے تربیت یافتہ کنسلٹنٹ اور تمام مذہبی رہنماؤں کی مدد لی جائے۔
مرکزی وزارت صحت کی جانب سے بتایا گیا کہ ملک میں کو رونا وائرس کے انفیکشن کے معاملے بڑھ کر 1637 ہو گئے ہیں، جبکہ اس وبا کی چپیٹ میں آکر مرنے والوں کی تعداد 38 ہو گئی ہے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے جگہ جگہ پھنسے مہاجر مزدوروں کے لئے حکومت کے ذریعے بسیں چلانے کے بعد نوئیڈا، فریدآباد، گڑگاؤں وغیرہ جگہوں پر کام کرنے والے نیپالی مزدوربھی اپنے ملک کے لئے روانہ ہوئے۔ یہ سونولی تک تو پہنچ گئے لیکن دونوں طرف کی سرحدبند ہونے کی وجہ سے 326 نیپالی شہری ہندوستان کی طرف پھنسے ہوئے ہیں۔
مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے دی گئی اطلاع کے مطابق، تقریباً 21064 ریلیف کیمپ میں 23 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو کھانا فراہم کرایا جا رہا ہے۔
میگھالیہ حکومت کے احکامات کے مطابق، اس کے لیے ایک آن لائن پلیٹ فارم بنایا جائےگا، جس پر 21 سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگ اپنے میڈیکل پرسکرپشن کو اپ لوڈ کر کےمتعلقہ ا ضلاع میں اتھارائزڈ شراب کے گوداموں سے آرڈر کر سکتے ہیں۔
ہریانہ کے پانی پت میں رہ رہے کئی مہاجر مزدوروں نے شکایت کی ہے کہ یا تو انتظامیہ انہیں کھانا مہیا نہیں کرا رہا ہے اور اگر کہیں پر کھانا پہنچ بھی رہا ہے تو وہ بے حد خراب ہے۔
مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے یہ ہدایت دیے جانےکی مانگ کی تھی کہ حکومت کےذریعے دستیاب کرائے گئے سسٹم سے کورونا وائرس سے متعلق حقائق کی تصدیق کئے بغیرکوئی بھی میڈیا ہاؤس کسی خبرکو شائع یا نشر نہ کرے۔
جس وقت حکومت کی ترجیحات میں اسپتالوں کے نظام کو بہتر بنانا اور لاک ڈاؤن کے درمیان عوام کے لیےراشن پانی کا خیال رکھنا تھا، اس وقت مشین گن خریدنے اور دارالحکومت کے ماسٹر پلان پر خرچ کرنے کا کام نیرو جیسا حکمراں ہی کر سکتا ہے۔ پورے ہندوستان میں 1.3بلین آبادی کے لیے صرف 40ہزار وینٹی لیٹرز ہیں۔ اسرائیلی مشین گن کی قیمت تقریباً پانچ لاکھ روپے ہے۔ ایک وینٹی لیٹر کی قیمت بھی اتنی ہی ہوتی ہے۔ کچھ نہیں تو اس رقم سے 17ہزار وینٹی لیٹرز ہی خریدے جاسکتے تھے۔
ایمبولینس اہلکاروں کی تنظیم کا الزام ہے کہ انہیں کو رونا وائرس کے دوران حفاظتی آلات دستیاب نہیں کرائے جا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہیں جنوری سے تنخواہ بھی نہیں ملی ہے۔
معاملہ بہار کے بھوج پور ضلع کے آرا کا ہے۔ مسہر کمیونٹی سے آنے والے آٹھ سالہ راکیش کی موت 26 مارچ کو ہو گئی تھی۔ ان کی ماں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کے شوہرکی مزدوری کا کام بند تھا، جس کی وجہ سے 24 مارچ کے بعد ان کے گھر کھانا نہیں بنا تھا۔
گزشتہ 28 مارچ کو وزارت صحت کے تحت سرکاری کمپنی ایچ ایل ایل لائف کیئر نے جنوب مغربی ریلوے کے چیف میڈیکل ڈائریکٹر کو بھیجے ایک ای میل میں کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے حفاظتی آلات پہنچنے میں 25 سے 30 دن کا وقت لگ سکتا ہے۔
ہریانہ کے پانی پت ضلع کے مہاجر بنکروں، رکشہ ڈرائیوروں سمیت ہزاروں یومیہ مزدوروں کو راشن نہیں مل پارہا ہے۔ اس میں سے کئی لوگ اپنے گاؤں واپس لوٹ رہے تھے، لیکن انتظامیہ نے ان کو یہ یقین دلا کر روکا ہے کہ ان کو کھانے پینے کی کوئی کمی نہیں ہونے دی جائے گی۔
ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے ٹرائی کی ہدایت پر بی ایس این ایل، ایم ٹی این ایل اور ایئرٹیل نے پریپیڈ صارفین کی میعاد 20 اپریل تک بڑھانے اور 10 روپے کا اضافی ٹاک ٹائم دینے کا اعلان کیا، جو فی صارف کم خرچ کرنے والے صارفین کے لئے محدودہوگی۔ اس کا فائدہ تقریباً آٹھ کروڑ صارفین کو ہوگا۔
گزشتہ25 مارچ کو جھارکھنڈ کے پلامو ضلع میں کو رونا وائرس سے تحفظ کے مدنظر کچھ لوگوں کو گھر میں رہنے کی صلاح دینے پر ایک دکاندار کا پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا تھا۔
ویڈیو: کورونا وائرس پھیلنے کے خطرے کو دیکھتے ہوئے 21 دن کے ملک گیر لاک ڈاؤن کے بیچ دہلی سمیت ملک کے الگ الگ حصوں میں کام کرنے والے یومیہ مزدور سیکڑوں – ہزاروں کیلو میٹر کی دوری طے کرتے ہوئے اپنے گھروں کے لیے نکل پڑے ہیں۔
دہلی میں نظام الدین ویسٹ کے ایک مرکز میں 13 مارچ سے 15 مارچ تک ہوئے اجتماع میں حصہ لینے والے کچھ لوگوں میں کو رونا وائرس کا انفیکشن پھیل گیا ہے۔ فوج اور دہلی پولیس نے نظام الدین ویسٹ میں ایک مخصوص علاقے کی گھیرا بندی کی ہے۔ اجتماع میں شامل 153 لوگ ایل این جی پی میں بھرتی ہیں ۔قومی راجدھانی میں انفیکشن کے معاملے بڑھ کر 97 ہو گئے ہیں۔
ویڈیو: کورونا وائرس کی وجہ سے ہوئے ملک گیر لاک ڈاؤن کے بعد دہلی –این سی آر میں رہنے والے یومیہ مزدور اپنے اپنے گھر جانے کے لیے اترپردیش حکومت کے ذریعے مہیا کرائی گئی بسوں میں جگہ پانے کے لیے دیر رات بھٹکتے رہے۔ غازی آباد کے […]
ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے کارخانہ بند ہونے کےبعد اپنے بھائی کے ساتھ ہریانہ کے سونی پت سے اتر پردیش کے رام پور جا رہے 26 سالہ نتن کمار 177 کیلومیٹر کا پیدل سفر کر چکے تھے اور یہ حادثہ ان کے گھر سے محض 39کیلومیٹر کی دوری پر ہوا۔
کو رونا وائرس سے دنیا بھر میں متاثرین کی تعداد سات لاکھ کے اعدادوشمارکو پار کر گئی ہے اور 33000 سےزیادہ لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
ویڈیو: کورونا وائرس کی وجہ سے ملک میں نافذلاک ڈاؤن کی وجہ سےاترپردیش اور بہار سے دہلی آئےیومیہ مزدوروں کے سامنےروزی روٹی کا مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے۔گزشتہ سنیچر کو لاک ڈاؤن کے دوران ہزاروں کی تعداد میں مزدور گھر جانے کے لیے دہلی کے آنند وہار بس اڈے پر جمع ہو گئے تھے۔
بہار میں ہر دن بڑھ رہے کو رونا وائرس کے قہر کے بیچ متاثرہ مریضوں کے علاج میں لگے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ خاطر خواہ آئسولیشن بیڈ اور تحفظ تو دور، انہیں سب سے بنیادی چیزیں ماسک اور سینٹائزر تک دستیاب نہیں کرائے گئے ہیں۔
ایک ٹوئٹ کرکےعام آدمی پارٹی ایم ایل اے راگھو چڈھا نے الزام لگایا تھا کہ دہلی سے اتر پردیش جانے والے لوگوں کی وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے حکم پر پٹائی کی گئی۔ حالانکہ، چڈھا نے بعد میں اپنا یہ ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دیا۔
ویڈیو: کورونا وائرس سے تحفظ کو لے کر ملک میں نافذ لاک ڈاؤن کے دوران دہلی سے مختلف ریاستوں میں واقع اپنے گھروں کو پیدل لوٹ رہےیومیہ مزدوروں سے عصمت آرا اور شیکھر تیواری کی بات چیت۔
پچھلے چھ مہینوں میں ملک کی غیر ملکی کرنسی کے ذخیرہ میں آئی پہلی گراوٹ ہے۔ اس سے پہلے 20 ستمبر، 2019 کو ہفتہ کے آخر میں غیر ملکی کرنسی کے ذخیرہ میں گراوٹ آئی تھی۔
کیرل میں انفیکشن سے موت کا پہلا معاملہ سامنے آیا۔ ہندوستان میں کوروناوائرس سے انفیکشن کے معاملے تقریباً 900 تک پہنچ گئے ہیں، وہیں پوری دنیا میں انفیکشن کے تقریباً چھ لاکھ معاملے درج کئے گئے ہیں۔
مارک بلم دمہ سے بھی متاثر تھے۔ انہوں نے ‘ ڈیسپریٹلی سیکنگ سوزن ‘، ‘کروکوڈائل ڈنڈی ‘، ‘ شیٹرڈ گلاس ‘اور نیٹ فلکس سریز’یو’ میں کام کیا ہے۔
گزشتہ فروری مہینےمیں شہریت قانون کی مخالفت کے دوران شمال مشرقی دہلی میں فرقہ وارانہ فسادات ہوئے تھے، جس میں 53 لوگوں کی موت ہوئی اور 300 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے تھے۔
آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹلیناجارجیوا نے کہا، ہم نے 2020 اور 2021 کے لئے ترقی کے امکانات کی دوبارہ تشخیص کی ہے۔ یہ صاف ہے کہ دنیا کساد بازاری کے دور میں پہنچ گئی ہے جو کہ 2009 یا اس سےبھی بری ہے۔ ہم 2021 میں اصلاح کر سکتے ہیں۔
کیرل کے آئی اے ایس افسر انوپم مشرا سنگاپور سے ہندوستان لوٹے تھے۔ کو رونا وائرس کے مدنظر 14 دنوں تک گھر میں ہی رہنے کی ہدایت کے باوجود وہ مبینہ طور پر کانپور چلے گئے تھے۔
اتر پردیش کے غازی آباد سے بی جے پی ایم ایل اے نند کشور گرجر نے لاک ڈاؤن کا خلاف ورزی کرنے والے کو ‘غداروطن ’ قرار دیا۔ اس کے ساتھ ہی مسلمانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مسجدوں میں نماز ادا کرنے والوں سے سختی سے نپٹا جانا چاہیے۔
ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا نے کہا ہے کہ پولیس کا کام صحافی کے کام میں رکاوٹ ڈالنا نہیں ہے، خاص طور پر موجودہ حالات میں، بلکہ ان کے کام میں معاون بننا ہے۔
وزارت صحت کی جانب سے جاری احکام میں کہا گیا ہے کہ ایسی دوائیں جنہیں لوگوں کے گھروں تک پہنچایا جائےگا، انہیں کسی اہل ڈاکٹر کے پرچے کے بنا نہیں خریدا جا سکےگا۔
اس کے علاوہ ریورس ریپو ریٹ میں 90 بیسک پوائنٹ یعنی کہ 0.90 فیصد کی کٹوتی کرتے ہوئے اس کو گھٹاکر چار فیصد کر دیا گیا ہے۔ پہلے یہ 4.90 فیصد پر تھی۔
اورنگ آباد کے چکل تھانہ کے سرکاری ہاسپٹل کی نرسوں نے بتایا ہے کہ ہاسپٹل میں وافر حفاظتی کٹ، ضروری دوائیں، سینٹائزر اور ہینڈواش سہولیات نہیں ہیں۔ پورے ملک میں مہاراشٹر ہی ایسی ریاست ہے، جہاں کورونا وائرس کے انفیکشن کے سب سے زیادہ معاملے درج کئے گئے ہیں۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کو رونا وائرس کو لےکر چین کے صدر جن پنگ سے فون پر بات کی۔ اس سے پہلے ٹرمپ لگاتار اس وائرس کو چینی وائرس کہتے رہے ہیں۔
جب حکومت کورونا وائرس کاسامناکرنے کے لئے معاشی سرگرمیاں بند کردے گی ، تب معلوم ہو گا کہ اس سے بے روزگاری میں اور اضافہ ہوگا ،ساتھ ہی لوگوں کی آمدنی میں بھی کمی واقع ہوگی۔ ا س صورتحال میں ، ملک کے یومیہ مزدوروں اوراپنے روزگار میں لگےافراد کے لئے آمدنی کا ٹرانسفر حکومت کی ترجیحاٹ میں ہونی چاہیے۔
پٹنہ کے نالندہ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل کے جونیئر ڈاکٹروں نے ایک خط میں کہا ہے کہ سبھی طرح کی ضروری میڈیکل کٹ اور ماسک کے بنا ہم ڈیوٹی پر ہیں۔ ہمارے کئی ڈاکٹروں میں وائرس کی علامت ہے، لیکن یہاں کوئی سن ہی نہیں رہا ہے۔