کسی کو فرضی مقدمہ میں پھنسا کر اس کی زندگی خراب کر دینا اتنا آسان کیوں ہے
کیا یہ صحیح وقت نہیں ہے کہ ملک میں پولیس سسٹم اور نظام عدل کو لےکر سوال اٹھائے جائیں؟
کیا یہ صحیح وقت نہیں ہے کہ ملک میں پولیس سسٹم اور نظام عدل کو لےکر سوال اٹھائے جائیں؟
چھتیس گڑھ پولیس نے سکما ضلع کے ایک شخص کےقتل کے الزام میں نومبر 2016 میں کچھ ہیومن رائٹس کارکنوں کو نامزد کیا تھا۔ فروری2019 میں سپریم کورٹ کی ہدایت پر ریاستی سرکار نے معاملے کی جانچ کی اور قتل میں کارکنوں کارول نہ پائے جانے پر الزام واپس لیتے ہوئے ایف آئی آر سے نام ہٹا دیا۔
چھتیس گڑھ کےپبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کےسابق وزیر راجیش مونت کے خلاف مبینہ طور پر ایک فرضی سیکس سی ڈی وائرل کرنے کے معاملے میں وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل، سابق صحافی ونود ورما اور تین دوسرے ملزم ہیں۔
وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق، سب سے زیادہ تقریباً 1.29 لاکھ عہدے اتر پردیش میں، بہار میں 50000 عہدے اور مغربی بنگال میں 49000 عہدے خالی ہیں۔ وہیں، ناگالینڈ پولیس ملک کی واحد ایسی فورس ہے، جہاں طے شدہ تعداد سے 941 زیادہ ملازمین کو بھرتی کیا گیا ہے۔
متنازعہ پولیس افسر آئی جی کلوری کو گزشتہ دنون اکانومک آفینس ونگ(ای او ڈبلیو)اور اینٹی کرپشن بیورو(اے سی بی)کی ذمہ داری دینے پر بھوپیش بگھیل حکومت کو تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ 15 ایم پی نے کلوری کے خلاف جانچ کے لیے سی ایم کو خط لکھا تھا۔
کانگریس حکومت ان معاملوں کو لے کر ایک کمیشن کی تشکیل کرنے جا رہی ہے۔ اس کمیشن کی جانچ کے نتائج کی بنیاد پر غلط الزامات میں پھنسائے گئے یا گرفتار کیے گئے لوگوں کی رہائی کی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ کمیشن کا مقصد چھتیس گڑھ میں صحافیوں کے اظہار رائے کی آزادی کو قوت بخشنا ہوگا۔
نومبر 2016 میں چھتیس گڑھ پولیس نے دہلی یونیورسٹی کی پروفیسر نندنی سندر اور جے این یو کی پروفیسر ارچنا پرساد سمیت 6 لوگوں پر سکما کے ایک آدیواسی کے قتل کا معاملہ درج کیا تھا۔ اب چارج شیٹ میں پولیس نے کہا کہ جانچ میں ملزمین کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا۔
جو عوام رام، گائے اور مندر کے جھانسے میں نہیں آئی وہ جنیو اور راہل کے گوتراور شیو پوجا کے جھانسے میں بھی نہیں آنے والی۔
جاگرن گروپ کے اخبار نئی دنیا نے دہلی یونیورسٹی کی پروفیسر اور سماجی کارکن نندنی سندر کی عرضی پر سپریم کورٹ کے ذریعے چھتیس گڑھ حکومت کو بھیجے گئے نوٹس کی خبر میں سندر کو ماؤوادی کارکن بتایا ہے۔ نئی دہلی:جاگرن گروپ کے اخبار نئی دنیا کے رائے […]
سی بی آئی کی انٹرنل رپورٹ کے مطابق دو گواہوں نے2011 میں چھتیس گڑھ میں بستر ضلع کے تاڑمیٹلا گاؤں میں پولیس افسر ایس آر پی کلوری کو آدیواسیوں کے گھروں میں آگ لگاتے ہوئے دیکھا تھا، لیکن جانچ ایجنسی کی فائنل چارج شیٹ سے اس کو ہٹا دیا گیا ہے۔
چھتیس گڑھ کے سکما ضلع میں 6 اگست کو ہوئے انکاؤنٹر میں پولیس کے 15 نکسلیوں کو مارنے کے دعوے پر مقامی گاؤں والوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ نکسلیوں کے نام پر بے قصور آدیواسیوں کا قتل کیا گیا ہے۔ معاملے کی آزادانہ جانچ کے لیے سپریم کورٹ میں عرضی دی گئی ہے۔
ریاستی وزیر داخلہ رام سیوک پیکرا کے بھتیجے شمودھ پیکرا پر ایک نوجوان لڑکی نے شادی کا جھانسہ دے کر 4 سال تک جسمانی استحصال کرنے کا الزام لگایا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق چھتیس گڑھ میں 2017 میں سب سے زیادہ 36 جوانوں نے خودکشی کی۔ وہیں، 2009 میں 13 جوانوں نے، 2016 میں 12 جوانوں نے اور 2011 میں 11 جوانوں نے خودکشی کی ہے۔
ذاتی اور گھریلو پریشانیوں کے سبب 50 فیصد ، بیماری سے متعلق11 فیصد ، کام کی وجہ سے 8 فیصد اور دیگر وجوہات سے 13 فیصد خود کشی کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ نئی دہلی :چھتیس گڑھ کے ماؤنواز متا ثرہ علاقوں میں تعینات سیکورٹی اہلکاروں کی خود کشی […]
گزشتہ27 اکتوبر کو غازی آباد سےانہیں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔مسٹر ورما کو عدالت نے 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیاہے۔ رائے پور:چھتیس گڑھ میں ایک وزیر کی مبینہ فحش سی ڈی کے معاملے میں اترپردیش کے غازی آباد سےگرفتار سینئر صحافی […]
ریاستی حکومت کا یہ قدم دھمکی بھرا رویہ ظاہر کرتا ہے اور ہم اس معاملے کی غیر جانبدارانہ جانچ کرائے جانے کے حق میں ہیں جس میں نہ تو کسی کا دباؤ ہو اور نہ ہی ان کے خاندان کا کسی طرح کا استحصال ہو۔ نئی دہلی : […]
پولیس نے ورما کے گھر سے تین سو سی ڈی بر آمد ہونے کی بات کی،لیکن وہ ایک عدد سی ڈی عدالت کو فوراً کیوں نہیں دے سکی؟ سینئرصحافی ونود ورما کو اتّر پردیش پولیس کی مدد سے منھ اندھیرے تین اور چار بجے کے درمیان اٹھاکر اندراپورم […]
پولیس نے ان کی رہائش گاہ سے تقریباََ دو لاکھ روپے نقد، سی ڈی اور دیگر سامان برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ غازی آباد: چھتیس گڑھ پولیس نے جبراََ وصولی کے ایک معاملے میں سینئر صحافی ونود ورما کو اترپردیش کے اندراپورم میں واقع رہائش گاہ سے […]