کانگریس کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دینے کے بعد کانگریس نے خوشبو سندر کو پارٹی کےقومی ترجمان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔ تمل اداکارہ سندر 2014 میں کانگریس میں شامل ہوئی تھیں۔ اس سے پہلے وہ ڈی ایم کے میں تھیں۔
ملک میں ارب پتیوں کی تیزی سے بڑھتی تعداد کے درمیان آپ روتے رہیے کہ سیاست کا زوال ہو گیا ہے اور اب وہ سماجی خدمت یا ملک کی خدمت کا ذریعہ نہیں رہی،ان اکثریت والوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ انہوں نے اس حالت کو سماجی و ثقافتی پہچان بھی دلا دی ہے۔
گزشتہ دو سالوں میں تمل ناڈو کے دو اہم سیاسی رہنماوں کا انتقال ہو چکا ہے- ان دنوں صوبہ کے ایک اور اہم سیاسی لیڈر وجے کانت بھی علیل ہیں۔ اس صورت حال میں اندیشہ ہے کہ ان کی پارٹیاں بکھر سکتی ہیں اور قومی پارٹیوں کانگریس اور بی جے پی کے لئے جگہ بن سکتی ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ایم کرونا ندھی اور رافیل سودے پر بی جے پی کے سینئر رہنما یشونت سنہا ، ارون شوری اور سپریم کورٹ کے وکیل پرشانت بھوشن کے ذریعے اٹھائے گئے سوالوں پر ونود دوا کا تبصرہ۔
ملک میں 48 منظور شدہ علاقائی پارٹیاں ہیں۔ 16نے انتخابی کمیشن کو اپنی آڈٹ رپورٹ نہیں سونپی ہے۔17-2016 میں سماجوادی پارٹی کی کمائی 32 پارٹیوں کی کل کمائی کا 25.78 فیصد ہے۔
جو الزامات لگائے گئے ہیں ان پر بات کم ہو رہی ہے۔ ان سے فوکس شفٹ ہو گئی ہے۔ اچھا ہوتا کہ ان الزامات پر گفتگو ہوتی جس سے لوگوں کو پتا چلتا کہ کیا یہ الزامات Impeachmentکے لئے کافی ہیں؟
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے چیف جسٹس کے خلاف اپوزیشن کی Impeachmentکی تجویز اور نرودا پاٹیا تشدد معاملے میں بی جے پی کی سابق وزیر مایا کوڈ نانی کے بری ہونے پر ونود دوا کا تبصرہ
سی جے آئی دیپک مشرا کے خلاف Impeachment Motion پر 71 رکن پارلیامنٹ نے دستخط کیے،جس میں گانگریس این سی پی،سی پی ایم،سی پی آئی، ایس پی،بی ایس پی اور مسلم لیگ شامل ہیں۔
رجنی کانت کی روحانی سیاست والی بات دراصل بی جے پی کی سیاست کو ہی دکھاتی ہے۔ تمل ناڈو کے سیاسی مبصرین یہ بھی ماننا ہے کہ رجنی کے سیاست میں شامل ہونے کے تار بی جے پی سے جڑے ہوئے ہیں۔
اگر سی بی آئی اور اس کے وکیل ہائی کورٹ میں لیڈروں اور کاروباریوں کے درمیان سانٹھ۔گانٹھ کو ثابت کرنے میں ناکام رہتے ہیں، تو 2019 کے عام انتخاب میں بی جے پی کو کچھ بڑے سوالوں کا سامنا کرنا پڑےگا۔