ویڈیو: انسٹاگرام کے بوائز لاکر روم نام کے دہلی کے اسکولی بچوں کے ایک گروپ میں گینگ ریپ کرنے اور لڑکیوں کو لے کر قابل اعتراض تبصرہ کرنےکا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس مدعے پر سپریم کورٹ کی وکیل اونی بنسل اور کرونا نندی سے عارفہ خانم شیروانی نے چرچہ کی۔
اتوار کو ‘بوائز لاکر روم’نام کے پرائیویٹ انسٹاگرام چیٹ گروپ کی بات چیت کے کچھ اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر شیئر کئے گئے، جہاں جنوبی دہلی کے اسکولی لڑکوں کے ایک گروپ کی جانب سے نابالغ لڑکیوں کی تصویریں شیئر کرکےقابل اعتراض باتیں کی گئی ہیں۔ اس کے بعد سائبر سیل نے معاملے کو جانکاری میں لیا اور ایف آئی آر درج کی۔
جے این یو کی سالِ دوم کی اسٹوڈنٹ کا الزام ہے کہ اس نے دو اگست کو مندر مارگ تھانے سے کیب بک کی تھی۔ کیب ڈرائیور نے مبینہ طور پر اس کو کچھ نشہ آور اشیا کھلایا اورریپ کیا۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو ڈیلیٹ کرنے کے بعد سواتی مالیوال نے کہا کہ ویڈیو شیئر کرنے کا مقصد مجرم کی پہچان کروانا تھا۔حالانکہ، میں نے ویڈیو ڈیلیٹ کر دیا ہے اور پولیس سے رپورٹ مانگی ہے۔ اگر میں نے کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے تو معافی مانگتی ہوں۔
پنجاب الیکشن کمیشن کے ایک اشتہار میں نربھیا ریپ کے ایک مجرم کو مثالی ووٹر بتایا گیا ہے، جس پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لیا ہے۔ نربھیا کی ماں کی شکایت پر دہلی کمیشن فار وومین کی چیف سواتی مالیوال نے بھی ریاستی الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کیا ہے۔
الزام ہے کہ یہ خواتین غلطی کرنے پر شیلٹر ہوم میں رہ رہی 6 سے 15 سال کی بچیوں کو سخت سزا دیتی تھیں۔ سزا کے طور پر ان کو صبح صبح ٹھنڈے پانی سے نہلایا جاتا تھا اور پرائیویٹ پارٹس میں مرچی پاؤڈر ڈال دیا جاتا تھا۔
لڑکیوں نے الزام لگایا ہے کہ ڈسپلن کے نام پر شیلٹر ہوم والے ان کو زبردستی مرچ کھلاتے ہیں۔ خواتین اسٹاف بچیوں کے پرائیوٹ پارٹ میں مرچ ڈال دیتی ہیں۔ کمرہ صاف نہیں کرنے پر،اسٹاف کی بات نہیں ماننے پر اسکیل سے پیٹا جاتا ہے۔