غلام نبی آزاد کے پی اے نے کہا؛ ہمیں وزیر سے ملنے والوں میں توازن رکھنا پڑتا ہے۔ آپ کو معلوم ہے کہ ہم ایک سیکولر ملک میں ہیں او راس کا تقاضا ہے کہ وزیر سے ملنے والوں کی لسٹ بھی سیکولر ہو۔ آج کی لسٹ میں ہندو ملاقاتیوں کی تعداد کچھ کم ہے۔
شبنم کو ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں ان کی حالت تشویش ناک بنی ہوئی ہے۔ انھوں نے اپنے دیور پر ایسڈ اٹیک کا الزام لگایا ہے۔
مسلمان خواتین کا مدعا صرف طلاق، حلالہ، کثرت ازدواج یا شرعی عدالت قطعی نہیں ہے۔ ان کو بھی آگے بڑھنے کے لئے پڑھائی اور روزگار کی ضرورت ہے۔ گھر کے اندر اور باہر تشدد سے آزاد ماحول کی ضرورت ہے۔
لکھنؤ کی سماجی کار کن نائش حسن نے سپریم کورٹ میں عرضی دائرکرکے ایک سے زیادہ شادی اورحلالہ کو غیر قانونی قرار دیے جانے کی مانگ کی تھی۔