رام جنم بھومی-بابری مسجد تنازعہ معاملے میں مسلم فریق کے وکیل راجیو دھون نے اس سے پہلے ان کو دھمکی دینے کے الزام میں دو لوگوں کے خلاف سپریم کورٹ میں ہتک عزت کی عرضی دائر کی تھی۔ دھون کی عرضی پر کارروائی کرتے ہوئے عدالت نے دونوں افراد کو نوٹس جاری کیا تھا۔
اترپردیش کے کو آپریٹو منسٹر مکٹ بہاری ورما نے کہا کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر ہماراعزم ہے۔ سپریم کورٹ ہمارا ہے۔عدلیہ،یہ ملک اور مندر بھی ہمارا ہے۔
بابری-رام جنم بھومی تنازعہ پر ثالثی کمیٹی کی رپورٹ ملنے کے ایک دن بعد سپریم کورٹ نے بتایا کہ اس کا کوئی نتیجہ نہ نکلنے کی وجہ سے اب پانچ ججوں کی آئینی بنچ بحث پوری ہونے تک روز اس معاملے کی سماعت کرےگی۔
سپریم کورٹ میں اس معاملے کی اگلی شنوائی 2 اگست کو ہوگی۔
رانچی کی ایک 19 سالہ طالبہ ریچا بھارتی کو سوشل میڈیا پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والی پوسٹ کرنے کے الزام میں 12 جولائی کو گرفتار کیا گیا تھا۔ مقامی عدالت نے ان کو 5 قرآن عطیہ کرنے کی شرط پر ضمانت دی ہے۔ طالبہ کا کہنا ہے کہ وہ ایسا نہیں کرنا چاہتیں۔
یہ واقعہ اتر پردیش کے اناؤ کا ہے۔ الزام ہے کہ کرکٹ کھیلنے پہنچے ایک مدرسے کے طلبا کو بھلابرا کہتے ہوئے کچھ نو جوانوں نے مبینہ طور پر جئےشری رام بولنے کو کہا۔ منع کرنے پر ان کو بلے سے پیٹا گیا اور بھاگنے پر پتھراؤبھی کیا گیا۔
کورٹ نے کہا کہ اگر ثالثی کمیٹی زمین تنازعہ معاملے کو سلجھانے میں اپنی نااہلیت کا اظہار کرتی ہے تو پھر 25 جولائی سے کورٹ روز مرہ کی بنیاد پر اس معاملے کی سماعت کرےگی۔
یہ واقعہ کانپور کے برہ علاقے کا ہے۔ مسلم نوجوان کا الزام ہے کہ 28 جون کو مسجد سے نماز پڑھکر لوٹنے کے دوران تین سے چار بائیک سوار نے اس کے ٹوپی پہننے کی مخالفت کرتے ہوئے مارپیٹ کی۔ اس کے ساتھ ہی دوبارہ ٹوپی پہنکر علاقے میں نہ آنے کی بھی دھمکی دی گئی۔
گزشتہ ہفتے مغربی بنگال میں مبینہ طور پر ’ جئے شری رام ‘ نہ کہنے پرمدرسہ ٹیچر کو ٹرین سےدھکہ دے دیا گیا تھا۔ مدرسہ ٹیچر محمد شاہ رخ کا دعویٰ ہے کہ حملہ کرنے والے لوگوں اور ان کی تنظیم کے بارے میں پولیس کو بتانے کے باوجود کسی ملزم کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔
یہ واقعہ مہاراشٹر کے ٹھانے میں 24 جون کو اس وقت ہوا، جب مسلم ٹیکسی ڈرائیور سواری کو لےکر لوٹ رہا تھا اور بیچ راستے میں اس کی ٹیکسی خراب ہو گئی۔معاملے میں 3 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
مغربی بنگال کے ایک مدرسہ ٹیچر کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ 20 جون کو اس وقت ہوا جب وہ ٹرین سے جنوبی 24 پرگنہ ضلع کے ہگلی جا رہے تھے۔ الزام ہے کہ ٹرین میں کچھ لوگ جئے شری رام کے نعرے لگا رہے تھے،انھوں نے ان کو بھی نعرے لگانے کو کہا،انکار کرنے پر مار پیٹ کی گئی اور ٹرین سے دھکہ دے دیا گیا۔
وشو ہندو پریشد نے اپنے خط میں یہ بھی دعویٰ کیا کہ یہ معاملہ عدلیہ کی ترجیحات میں نہیں ہے،اس لیے اس میں تاخیر ہو رہی ہے۔عدلیہ اپنی ذمہ داری سے منھ نہ موڑے،وہ اس معاملے میں جلد سے جلد شنوائی پوری کرے،جس سے معاملہ حل ہو سکے۔
کیا نریندر مودی یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ مسلمانوں کو جس ڈر کی سیاست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، وہ اس کو ختم کرنے کی کوشش کریںگے؟ اگر ان کو سنجیدگی کے ساتھ اس کے لیے کام کرنا ہے تو اس کی شروعات سنگھ پریوار سے نہیں ہونی چاہیے؟
آخر بی جے پی نے اتنی بڑی جیت کیسے درج کی؟ پارٹی کے ایک سینئر لیڈر کے مطابق پچھلے سال اہم صوبوں کے انتخابات کے بعد یہ طے ہوگیا تھا کہ کسان اور بی جے پی کا اپنا اعلیٰ ذات کا ہندو ووٹ بینک اس سے ناراض ہے۔ دوسری طرف اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کے اتحاد نے بھی گھنٹی بجائی تھی۔ اس لئے ان طبقات کو را م کرنے کے لیے وزیر اعظم مودی اور پارٹی صدر امت شاہ نے پارلیامنٹ سے ایک آئینی ترمیمی بل پاس کروایا،جس کی رو سے اقتصادی طور پر پسماندہ اعلیٰ ذاتوں کے لیے اعلیٰ تعلیمی اداروں اور نوکریوں میں نشستیں مخصوص کروائی گیئں۔
مودی ایک ایسے قائد کے طو رپر سامنے لائے گئے جو پاکستان کو سبق دے سکتا تھا اور اعلیٰ ذات کی خواہشات کی تکمیل بھی کرسکتا تھا۔ قوم پرستی کے جذبے کو اس حد تک پروان چڑھایاگیاکہ’نوٹ بندی’ اور’جی ایس ٹی’ کے بداثرات نظر انداز کرکے لوگوں کے ووٹ بی جے پی کو گئے۔
سپریم کورٹ نے معاملے کی سماعت تین مہینے کے لئے ملتوی کرتے ہوئے دونوں فریقین سے 30 جون تک ثالثی کمیٹی کے سامنے اپنے اعتراضات درج کرانے کو کہا ہے۔
سپریم کورٹ نے جمعہ کو ایودھیا میں 67.7’ایکڑ زمین کے غیر متنازعہ حصے‘ پر پوجا کرنے کی اجازت دینے کی عرضی خارج کر دی۔ اس کے علاوہ عرضی گزاروں پر لگائے گئے 5 لاکھ روپے کے جرمانے کے فیصلے کو بھی برقرار رکھا۔
سپریم کورٹ نے کہا فیض آباد میں ہوگی ثالثی۔سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج ایف ایم خلیف اللہ کی صدارت میں بنی 3 رکنی کمیٹی میں شری شری روی شنکر اور سینئر وکیل شری رام پنچو شامل ہیں۔
اترپردیش حکومت اور رام مندر بنائے جانے کی حمایت کرنے والے تمام فریقوں نے رام جنم بھومی تنازعہ ثالثی کو سونپنے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت ہی معاملے کو حل کرے۔
چیف جسٹس رنجن گگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ نے کہا کہ کیا آپ سنجیدگی سے یہ سمجھتے ہیں کہ اتنے سالوں سے چل رہا یہ پورا تنازعہ جائیداد کے لیے ہے ؟ ہم صرف جائیداد کے حقوق کے بارے میں فیصلہ کر سکتے ہیں لیکن […]
اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ عقیدے کا احترام ہونا ہی چاہیے اور عدالت کو عوام کے عقیدے کا خیال رکھنا چاہیے۔
میڈیا اور عوام میں پیوش گوئل کے بیان کو غلط طریقے سے سمجھا گیا اور ‘رعایت’ کو ‘برأت’ سمجھ لیا گیا ! اسی غلط فہمی میں بی جے پی کے رہنما اپنی پارٹی اور مودی حکومت کو شاباشی دینے لگے۔
مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی مودی حکومت نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کر کے مطالبہ کیا ہے کہ ایودھیا میں متنازعہ زمین کے آس پاس 67 ایکڑ غیر متنازعہ زمین ہے اس سے عدالت پہلے والی صورت حال کو ہٹالے اور یہ زمین اس کے مالکوں کو واپس کردے۔
اس سے پہلے ایودھیا میں متنازعہ رام جنم بھومی -بابری مسجد معاملے کی سماعت سے جسٹس یو یو للت نے خود کو الگ کر لیاتھا۔معاملے کی شنوائی 29 جنوری سے شروع ہو رہی ہے۔
سنگھ رہنما بھیا جی جوشی نے کہا کہ جب رام مندر کو بنانے کا کام شروع ہو جائے گا تو ملک تیزی سے وکاس کرنے لگے گا۔
سینئر وکیل راجیو دھون نے کہا کہ جسٹس یو یو للت نے وکیل رہتے ہوئے بابری مسجد سے متعلق ایک ہتک عزت کے معاملے میں اتر پردیش کے سابق وزیراعلیٰ کلیان سنگھ کی طرف سے پیروی کی تھی۔ اس کے بعد جسٹس للت نے خود کو اس معاملے سے الگ کر لیا۔
شنوائی کرنے والی آئینی بنچ میں چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس ایس اے بوبڑے، جسٹس این وی رمنا، جسٹس یویو للت اور جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ ہیں۔
اگلا حکم تین ججوں کی ایک مناسب بنچ کے ذریعے دیا جائے گا۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے کی وقت سے شنوائی کی مانگ والی عرضی بھی خارج کر دی۔
گزشتہ سال بھی حالات کچھ زیادہ بہتر نہیں تھے۔اس وقت اس طرح کے تشدد میں29 لوگ مارے گئے تھے۔ لیکن گزشتہ سال کے مقابلے اس سال زخمیوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے۔
دہلی کے رام لیلا میدان میں وشو ہندو پرشد کی ریلی میں اتوار کو ہزاروں لوگ ایودھیا میں رام مندر بنانے کی مانگ کے ساتھ جمع ہوئے تھے۔ اس دوران آر ایس ایس کے سینئر رہنما بھیاجی جوشی نے کہا کہ جو لوگ اقتدار میں ہیں، ان کو مندر بنوانا چاہیے۔
آر ایس ایس رہنمااندریش کمار چنڈی گڑھ کی پنجاب یونیورسٹی میں منعقد ایک پروگرام’جنم بھومی سے انیائے کیوں‘میں اظہار خیال کر رہے تھے ۔
وشو ہندو پریشد نے کہا ، حکومت سپریم کورٹ کو یہ بتائے کہ اس ملک میں رام مندر معاملہ ترجیحات میں سب سے اوپر ہے۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے شہروں کے نام بدلے جانے پر سینئر جرنلسٹ این آر موہنتی، امبیڈکر یونیورسٹی کی پروفیسر تنوجا کوٹھیال اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پروفیسر رضوان قیصرسے ارملیش کی بات چیت۔
فیض آباد کا نام بدل کر ایودھیا کیے جانے کے اعلان کے بعد یوگی حکومت کا پورے ایودھیا میں شراب اور گوشت کی فروخت پر پابندی کا منصوبہ ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میڈیکل کالج کا نام بدل کر راجا دشرتھ کے نام پر رکھا جائے گا اور ایئر پورٹ کا نام بھگوان رام کے نام پر رکھا جائے گا۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ایودھیا معاملے اور سردار پٹیل کے مجسمہ پر سینئر صحافی انل آنند ، کامن کاز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر وپل مدگل اور سینئر صحافی میناکشی شیران سے ارملیش کی بات چیت۔
سپریم کورٹ نے سوموار کو ایودھیا معاملے کی شنوائی پر کہا تھاکہ وہ جنوری 2019 میں اس معاملے کی شنوائی کی تاریخ طے کرے گا۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ رام جنم بھومی -بابری مسجد زمین تنازعہ معاملے میں دائر اپیلوں کو جنوری 2019 میں ایک مناسب بنچ کے سامنے شنوائی کے لیے رکھا جائے گا۔
اتر پردیش نو نرمان سینا کے قومی صدر امت جانی کا کہنا ہے کہ ہمیں آگرہ پارلیامانی حلقے سےہندو چہرے کی ضرورت تھی،اور شمبھو لال ریگر سےبہتر کوئی اور ہندو چہرہ ہمیں نظر نہیں آتا۔
2014 کے پہلے تک’سیاسی اکثریت’اور’فرقہ وارانہ اکثریت’کے بیچ کی کھائی رسمی طور پر بنی رہی۔زمین پر جو بھی حالات رہے ہوں لیکن انتخاب غلط فہمی پیدا کرنے والے ایک مکھوٹا کے طور پر کام کرتا رہا۔لیکن مرکز میں بی جے پی کے آنے کے بعد یہ مکھوٹا بھی اتر گیا۔