گجرات فسادات

بی جے پی کی سابق وزیر مایا کوڈنانی اور بجرنگ دل کے سابق لیڈر بابو بجرنگی بھی فسادات کے ملزمان میں شامل تھے۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

نرودا گام فسادات معاملہ: عدالتی فیصلے میں ملزمین کے بری ہونے کے لیے ایس آئی ٹی جانچ کو ذمہ دار بتایا گیا

احمد آباد کے نرودا گام میں 2002 کے فرقہ وارانہ فسادات کے دوران 11 افراد مارے گئے تھے، جس کے تمام ملزمین کو گزشتہ ماہ بری کر دیا گیا۔اب منظر عام پر آئے 1728 صفحات کے عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تحقیقاتی ایجنسی نے گواہوں کے بیانات کی تصدیق نہیں کی تھی۔

(علامتی تصویر، کریڈٹ: Lawmin.gov.in)

نرودا گام فسادات معاملہ: 67 ملزمان کو بری کیے جانے کے فیصلے کو چیلنج کرے گی جانچ ٹیم

قابل ذکر ہے کہ 28 فروری 2002 کو احمد آباد کے نرودا گام میں فرقہ وارانہ فسادات کے دوران 11 افراد کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس معاملے میں 86 ملزمان میں سےگزشتہ دنوں گجرات کی سابق وزیر مایا کوڈنانی اور بجرنگ دل کے سابق لیڈر بابو بجرنگی سمیت67 لوگوں کو بری کر دیا گیا۔

بی جے پی کی سابق وزیر مایا کوڈنانی اور بجرنگ دل کے سابق لیڈر بابو بجرنگی بھی فسادات کے ملزمان میں شامل تھے۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

گجرات فسادات: نرودا گام میں دنگا معاملے میں بی جے پی کی سابق وزیر مایا کوڈنانی سمیت تمام ملزمین بری

گجرات میں احمد آباد کے نرودا گام میں 28 فروری 2002 کوفرقہ وارانہ فسادات کے دوران 11 افرادکو قتل کر دیا گیا تھا۔ اس معاملے میں 86 افراد ملزم بنائے گئے تھے، جن میں گجرات حکومت کی سابق وزیر مایا کوڈنانی اور بجرنگ دل کے سابق لیڈر بابو بجرنگی بھی شامل تھے۔ نرودا گام میں قتل عام کا یہ واقعہ اس سال کے نو بڑے فرقہ وارانہ فسادات میں سے ایک تھا۔

SIGNUM:?¹ì T?>o½ìAn¸Ï?

گجرات: 2002 فسادات معاملے میں نریندر مودی اور اس وقت کے وزراء کو کلین چٹ

2002 میں گجرات کے گودھرا میں ہوئے فسادات کی جانچ کو لے کر تشکیل دیے گئے ناناوتی کمیشن نے اپنی فائنل رپورٹ میں کہا ہے کہ فروری 2002 میں سابرمتی ایکسپریس میں آگ لگنے کے بعد گودھرا میں ہوئے فسادات منصوبہ بند نہیں تھے۔

Hate

گجرات 2002 کے ’کل‘اور’آج‘ سے روشناس کرواتی ہوئی ایک کتاب

فسادات نہ ہوئے ہوتے تو مودی اس ملک کے وزیر اعظم نہیں بن سکتے تھے۔ آخر فسادات کے دوران کچھ لوگوں نے ایک فرقے کے تئیں شدید بلکہ شدید ترین ’نفرت‘ کا اظہار کیوں کیا؟ اور کیا ’نفرت‘ میں اچانک ہی شدت آئی تھی یا بتدریج اور کیا اس میں کبھی کوئی کمی بھی آسکتی ہے؟ ریواتی لعل نے تین بنیادی کرداروں پر ساری توجہ مرکوز کرکے مذکورہ سوالوں کے جواب دینے کی کامیاب کوشش کی ہے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

نرودا پاٹیا فساد معاملے میں مجرم بابو بجرنگی کو سپریم کورٹ نے دی ضمانت

سال 2002 میں گجرات کے گودھرا میں سابرمتی ایکسپریس میں آگ لگنے کے ایک دن بعد ریاست میں بھڑکے فسادات میں احمد آباد کے نرودا پاٹیا علاقے میں 28 فروری، 2002 کو بھیڑ نے 97 لوگوں کا قتل کر دیا تھا۔ اس حادثہ میں مارے گئے زیادہ تر لوگ اقلیتی کمیونٹی کے تھے۔ اس قتل معاملے میں مجرم قرار دیے جانے کے بعد سے بابو بجرنگی سابرمتی سینٹرل جیل میں بند تھے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

نرودا پاٹیا فساد: 10 سال کی سزا پانے والے 4 مجرموں کو ملی ضمانت

سال 2002 میں گجرات کے گودھرا میں سابرمتی ایکسپریس میں آگ لگنے کے ایک دن بعد ریاست میں ہوئے فسادات میں احمد آباد کے نرودا پاٹیا علاقے میں بھیڑ نے 97 لوگوں کا قتل کر دیا۔ مارے گئے زیادہ تر لوگ اقلیت کمیونٹی کے تھے۔

امت شاہ (فوٹو : رائٹرس) گجرات فسادات (فائل فوٹو : پی ٹی آئی) مایا کوڈنانی (فوٹو : پی ٹی آئی)

نرودا گام فسادات: ایس آئی ٹی نے کہا، کوڈنانی تقریباً10 منٹ  تک جائے  واردات پر موجود تھیں

گزشتہ 2 اگست کو ایس آئی ٹی نے مایا کوڈنانی کے حق میں دئے گئے بی جے پی صدر امت شاہ کے بیان کے مستند ہونے پر سوال اٹھایا تھا۔ 2002 میں نرودا گام میں ہوئے فسادات کے دوران مسلم کمیونٹی کے 11 لوگوں کا قتل کر دیا گیا تھا۔

GujaratFiles_Urdu

بک ریویو : رعنا ایوب کی کتاب گجرات فائلس

رعنا ایوب کئی برسوں تک  تہلکہ میگزین سے وابستہ رہیں ۔تہلکہ سے الگ ہونے کے بعدبطورآزادصحافی،انہوں نےاپنےکام کو جا ری رکھا۔حالاں کہ وہ اپنے اس پیشہ سے وابستگی کے باوجودرپورٹنگ کر سکتی،مضامین لکھ سکتی تھیں،ٹی وی میں اینکرنگ کرسکتی تھیں،لیکن انھوں نےگجرات کےفسادات اورفرضی انکاونٹرسےمتعلق تفتیش کی اور کئی […]