معاملہ ہاپوڑ ضلع پلکھوا کا ہے، جہاں ایک خاتون کی لاش ملنے کے بعد لاکھن گاؤں کے پردیپ تومر کو پوچھ تاچھ کے لئے حراست میں لیا گیا تھا۔ تومر کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ پولیس کی پٹائی کے بعد ان کی طبیعت بگڑی اور علاج کے دوران موت ہو گئی۔
یہ معاملہ اتر پردیش کے ہاپوڑ ضلع کا ہے۔ پلکھوا تھانہ حلقہ کے ٹیکسٹائل سٹی میں واقع جی ایس داس کیمیکل فیکٹری میں جمعہ کی دوپہر سیپٹک ٹینک کی صفائی کرنے کے لئے ایک ملازم اترا تھا، جبکہ باقی چار اس کو بچانے کے لئے ٹینک میں اترے تھے۔
اتر پردیش کے ہاپوڑ میں 18 جون کو 45 سالہ گوشت کاروباری قاسم قریشی کو بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا تھا۔
ہندوستانی فلمساز گنیت مونگا کے سکھیا انٹرٹین منٹ کے ذریعے پروڈیوس کی گئی اس فلم کو ایوارڈ ونگ فلمساز Rayka Zehtabchiنے ڈائریکٹ کیا ہے ۔
گزشتہ 18 جون کوہاپوڑ میں گئو کشی کے الزام میں 45 سالہ قاسم کو پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا تھا۔ وہیں بیچ بچاؤ کی کوشش میں 67 سالہ سمیع الدین کو بھی پیٹا گیا تھا۔
قاسم کے بھائی نے شکایت درج کراتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ وہ اپنے سکیورٹی گارڈ کے ساتھ غازی آباد کے مسوری سے ہوتے ہوئے ہاپوڑ جا رہا تھا۔ اسی دوران نیشنل ہائی وے 24 پر ایک گاڑی نے سکیورٹی گارڈ اور قاسم کے بھائی کو کچلنے کی کوشش کی۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے این ڈی ٹی وی کے ایک اسٹنگ آپریشن میں ماب لنچنگ کے دو ملزموں کے جرم قبول کرنے اور شہریت سے متعلق ترمیم بل پر ونود دوا کا تبصرہ۔
ہاپوڑلنچنگ معاملے میں زخمی سمیع الدین نے کہا ؛ وہ قاسم اور ان پر تشدد کرنے والوں کو پہچانتے ہیں اور ان میں سے کچھ کے نام بھی جانتے ہیں لیکن گزشتہ ایک مہینے میں پولیس کے کسی افسر نے ان سے بات چیت نہیں کی ہے۔
مقتول کے بھائی ندیم کا کہنا ہے کہ ؛انھوں نے میرے بھائی کو مارا پیٹا اور پانی مانگنے پر گالیاں دیں۔
ہاپوڑ کےایس پی سنکلپ شرما کے مطابق یہ گئوکشی کا معاملہ نہیں ہے۔ملزمین کے خلاف کڑی کارروائی کی جائےگی۔
اتوار کو نریندر مودی کے زور شور سے ہوئے روڈ شو میں ایکسپریس وے کے پہلے مرحلے کے کام کا افتتاح ہوا، جو 82 کلومیٹر لمبی اس اسکیم کا محض 8.36 کلومیٹر ہے۔