اگر دیکھا جائے تو پولیس سربراہ کا یہ دعویٰ کہ انہوں نے کشمیر میں نسبتاً امن و امان قائم کروانے میں کامیابی حاصل کی ہے کچھ غلط نہیں ہے۔ مگر یہ قبرستان کی پر اسرار خاموشی جیسی ہے۔خود ہندوستان کے سیکورٹی اور دیگر اداروں میں بھی اس پر حیرت ہے کہ کشمیریوں کی اس خاموشی کے پیچھے مجموعی سمجھداری یا ناامیدی ہے یا یہ کسی طوفان کا پیش خیمہ ہے۔
امریکہ میں ہندوستانی سفیر سندیپ چکرورتی نے ایک پروگرام کے دوران کہا تھا کہ کشمیری پنڈت جلدہی وادی لوٹ سکتے ہیں، کیونکہ اگر اسرائیلی لوگ یہ کر سکتے ہیں تو ہم بھی یہ کر سکتے ہیں۔
برٹن کی ہائی کورٹ نے 1947 میں تقسیم کے وقت حیدرآباد کے نظام کی جائیداد کو لے کر اسلام آباد کے ساتھ چل رہی دہائیوں پرانی قانونی لڑائی اور اس کو لندن میں ایک بینک میں جمع کرانے کے معاملے میں ہندوستان کے حق میں فیصلہ سنایا۔
ملک کی یکجہتی اور سالمیت میں اہم خدمات دینے والوں کو ملے گا سردار پٹیل نیشنل یونٹی ایوارڈ۔ ایوارڈ کا اعلان سردار پٹیل کی یوم پیدائش 31 اکتوبر کو کی جائے گی۔
کشمیر تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے۔ اس دوران جو نسل تیار ہوئی ہے اس کے زخموں پر مرہم لگانا جوئے شیر لانے سے کم نہیں۔ کشمیر میں عسکریت دم توڑ رہی ہے مگر یہ خیال کرنا کہ وہاں امن و امان ہوگیا ہے خود کو دھوکہ دینے کے سوا کچھ نہیں۔
حال ہی میں ختم ہوئے فٹبال ورلڈ کپ سے ہندوستان کو کیا سبق سیکھنا چاہیے؟میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے اسی موضوع پر نوبھارت ٹائمس کے سینئر اسسٹنٹ ایڈیٹر چندر بھوشن اور سینئر صحافی براج سوین کے ساتھ ارملیش کی بات چیت۔
آرمی چیف بپن راوت نے کہا ہے کہ ؛ کشمیر پر آئی یو این کی رپورٹ سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس طرح کے رپورٹ اسپانسر ہوتے ہیں۔
حکومت نے کشمیر پر اقوام متحدہ کی اس رپورٹ کو خارج کیا ہے جس میں مبینہ طور پر انسانی حقوق کی خلا ف ورزی کے الزام لگائے گئے ہیں ۔
سابق گورنر وائی وی ریڈی نے کہا کہ بینکنگ گھوٹالوں میں ہونے والے نقصان کی بھرپائی ٹیکس دینے والے کرتے ہیں۔ انہوں نے حکومت کی ملکیت والے بینکوں کو اپنا پیسہ سونپا، ان کو حکومت سے اس پر جواب مانگنا چاہیے۔
درخواست گزار نےمنسٹری آف سوشل جسٹس اینڈ امپاورمنٹ کے ذریعے جاری اس سرکلر کا حوالہ دیا تھا جس میں مرکز اور ریاستی حکومتوں کو ‘ دلت ‘ لفظ کا استعمال کرنے سے بچنے کی صلاح دی گئی تھی۔
سینٹرل ٹورزم منسٹر کے جے الپھونس نے کہا کہ یو پی اے حکومت نے بھی ہمایوں کا مقبرہ، تاج محل اور جنتر منتر سمیت پانچ یادگاروں کو رکھ رکھاؤ کے لئےنجی اکائیوں کو سونپا تھا۔
دہلی ہائی کورٹ نے پوچھا کہ کیا اس نتیجہ کے بارے میں غور کیا گیا جو متاثرہ کو بھگتنا پڑ سکتا ہے؟ ریپ اور قتل کی سزا ایک جیسی ہو جانے پر کتنے مجرم متاثرین کو زندہ چھوڑیںگے؟
بچوں کےحقوق کے لئے لڑنے والی تنظیم سیو دی چلڈرن سے جڑیں بدشا پلئی نے کہا، ‘ موت کی سزا مسئلہ کا حل نہیں ہو سکتا ہے۔ ‘
اگر حکومت سفارشات پر کُنڈلی مارکر بیٹھی رہے اور کچھ نہ کرتے ہوئے اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام ہوتی ہے، تو یہ قانوناً اقتدار کا غلط استعمال ہے۔
وزیرمملکت برائے داخلی امور ہنس راج گنگارام اہیر نے راجیہ سبھا میں کہا کہ دہشت گرد تنظیمیں شدت پسندی کو فروغ دینے کے لئے مختلف فورم کا استعمال کر رہی ہیں۔