مصنف ہندوستان کے ایک نامور صحافی ہیں، جو انگریزی کے مؤقر اخبار دی ہندو کے ساتھ پچھلی دو دہائی سے وابستہ ہیں۔ ہندوستان میں مسلمانوں کے حوالے سے ان کی کئی کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں۔ پیش نظر کتاب میں تقریباً تمام موضوعات، جن میں لو جہاد، ہجومی تشدد، مساجد پر نشانہ، حجاب اور ہندوتوا وغیرہ شامل ہیں، پر بحث کی گئی ہے۔
راجستھان کے الور میں پہلو خان کا پیٹ پیٹ کر قتل کرنے کے معاملے کے جانچ افسروں نے کہا کہ جب جرم ہوا اس وقت دونوں مجرم نابالغ تھے۔ اب وہ 18-21 سال کے ہیں، اس لئے ان کو جووینائل ہوم بھیجنے کی سزا سنائی گئی ہے۔
سال 2017 میں پہلو خان کا بھیڑ کے ذریعے پیٹ-پیٹکر قتل کرنے کے معاملے میں یہ پہلی سزا ہے۔ گزشتہ سال اگست میں الور کی نچلی عدالت نے معاملے کے 6 دیگر ملزمین کو بری کر دیا تھا۔
جھارکھنڈ کے سرائے کیلا کھرساواں ضلع میں گزشتہ 18 جون کو چوری کے الزام میں تبریز انصاری نامی نو جوان کو بھیڑ نے ایک کھمبے سے باندھکر بےرحمی سے کئی گھنٹوں تک پیٹا تھا، جس سے ان کی موت ہو گئی تھی۔
راجستھان کے الور میں اپریل 2017 میں مبینہ گئورکشکوں کی بھیڑ نے مویشی لے جا رہے پہلو خان، ان کے دو بیٹوں اور ٹرک ڈرائیور پرحملہ کر دیا تھا۔ اس حملے کےدو دن بعد پہلو خان کی ہاسپٹل میں موت ہو گئی تھی۔
سال 2017 میں گئو تسکری کے الزام میں 55 سالہ پہلو خان کو راجستھان کے الور میں بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر مار دیا تھا ۔ اس سال اگست مہینے میں نچلی عدالت نے معاملے میں تمام 6 ملزمین کو بری کر دیا ہے۔
بہار پولیس نے کہا کہ ملزمین کے خلاف شرارت بھرے الزام لگائے گئے ہیں اور ان کی کوئی ٹھوس بنیاد نہیں ہے۔اس معاملے کو لے کر ایف آئی آر درج کروانے والے مقامی وکیل سدھیر کمار اوجھا پر کارروائی کی جائے گی۔
تین اکتوبر کو بہار کورٹ کے حکم پر مؤرخ رام چندر گہا، فلم ساز منی رتنم، اپرنا سین، شیام بینیگل، انوراگ کشیپ سمیت 49 ہستیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔ ان لوگوں نے ماب لنچنگ کے بڑھ رہے واقعات کو لےکر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی کو خط لکھا تھا۔
ملک بھر میں ماب لنچنگ کے بڑھتے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھنے والی مختلف شعبوں کے 49 شخصیات کے خلاف سیڈیشن اور امن و سکون میں خلل ڈالنے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
بہار کے وکیل سدھیر کمار اوجھا کی جانب سے دو مہینہ پہلے دائر کی گئی ایک عرضی پر چیف جیوڈیشیل مجسٹریٹ سوریہ کانت تیواری کی ہدایت کے بعد یہ ایف آئی آر درج ہوئی ہے۔
راجستھان حکومت نے کہا کہ وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے معاملے کی جانچ میں ہوئی خامیوں اور عدالت کے فیصلے کے تجزیہ کے لئے بلائی گئی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا۔
پہلو خان کی اہلیہ نے کہا کہ ؛عدالت ہی ایک ایسی جگہ تھی جہاں سے ہمیں انصاف کی امید تھی ،لیکن ایسا نہیں ہوا۔ہم آگے کی لڑائی جاری رکھیں گے ۔مقدمے میں خرچ کی وجہ سے ہم اپنے بچوں کی پڑھائی بند کر دیں گے لیکن ہار نہیں مانیں گے ۔
کورٹ کے فیصلے پر پہلو خان کے بیٹے ارشاد نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس فیصلے سے خوش نہیں ہے اور آگے اس معاملے میں اپیل کریں گے۔
لنچنگ کے واقعات کو روکنے سے متعلق حل تلاش کرنے کے لیےگزشتہ سال وزراء کے ایک گروپ کی تشکیل کی گئی تھی، اب اس کی صدارت وزیر داخلہ امت شاہ کریںگے۔
یہ معاملہ امیٹھی ضلع کے گوڈین کے پروا گاؤں کا ہے۔ نامعلوم بدمعاش فوج کے ریٹائر کیپٹن امان اللہ خان کے گھر کے پاس دکان سے چوری کر رہے تھے۔ امان اللہ خان کی بیوی نے بتایا کہ ان کے شوہر نے چوری کی مخالفت کی تھی۔
ملک میں ماب لنچنگ اور ہیٹ کرائم کی بڑھتی تعداد کو دیکھ کر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گزشتہ منگل کو شیام بینیگل سمیت 49 شخصیات نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھکر کہا تھا کہ مسلمانوں، دلتوں اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ ہو ر لنچنگ کے واقعات فوراً رکنے چاہیے۔
گزشتہ 23 جولائی کو فلم ساز اڈور گوپال کرشنن کے علاوہ مختلف شعبوں کی 49 شخصیات نے ملک میں مذہبی شناخت کی وجہ سے ہو رہے جرائم اور ماب لنچنگ کے بڑھتے معاملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھا تھا۔
گلوکارہ شبھا مدگل، اداکارہ کونکنا سین شرما، فلم ساز شیام بینیگل، انوراگ کشیپ، اپرنا سین اور منی رتنم سمیت مختلف شعبہ کی کم سے کم 49 شخصیات نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھکر کہا ہے کہ مسلمانوں، دلتوں اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ ہو رہے لنچنگ کے واقعات فوراً رکنے چاہیے۔
یہ معاملہ جھارکھنڈ کے گملا ضلع کا ہے۔ پولیس نے کہا کہ اوہام پرستی کی وجہ سے چاروں کا قتل ہوا ہے۔
الزام ہے کہ تینوں لوگ مویشی چوری کے لئے ایک گھر میں گھسے تھے، تب گاؤں والوں نے ان کو پکڑکر بےرحمی سے ان کی پٹائی کی۔ معاملے میں اب تک پولیس کسی کو گرفتار نہیں کر سکی ہے۔
یہ واقعہ ویشالی ضلع کے سرائے کا ہے، جہاں مرنے والے کو مبینہ طور پر لوہا کاٹنے والے اوزار کے ساتھ ایک گھر کے پاس دیکھا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے ایک گھر میں چوری کی کوشش کی اور پکڑا گیا۔
مہاراشٹر انتظامیہ کو سونپے گئے ایک خط میں، ماب لنچنگ سے متاثر ہونے والے ہر شخص کی فیملی کو 50 لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کی بھی مانگ کی گئی ہے۔
مالدہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ گزشتہ 26 جون کو مالدہ کے بیشنو نگر بازار میں مقامی لوگوں نے مبینہ طور پر بائیک چراتے ہوئی پکڑے جانے پر 20 سالہ ثناالشیخ کی پٹائی کر دی تھی۔ گزشتہ اتوار کو کولکاتہ سے نوجوان کی لاش مالدہ پہنچنے پر مظاہرہ ہوا۔
مذہبی آزادی سے متعلق کمیشن یو ایس سی آئی آر ایف نےگزشتہ21 جون کو جاری کی گئی رپورٹ میں کہا تھا کہ ہندوستان میں 2018 میں گائے کے کاروبار یا گئو کشی کی افواہ پر اقلیتی کمیونٹی، خاص طو رپر، مسلمانوں کے خلاف انتہاپسند ہندو گروہوں نے تشدد کیا ہے۔
امریکہ کے ذریعے تیار ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ ہندوستان میں گئو کشی کے نام پر ہندو انتہا پسند گروپوں کے ذریعے اقلیتی کمیونٹیز، خاص طورپر مسلمانوں پر حملے 2018 میں بھی جاری رہے ۔حالانکہ ہندوستان نے امریکہ کی اس رپورٹ کو خارج کیا ہے۔
یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے کابینہ کے اجلاس میں اتر پردیش گئورکشا اینڈ ڈیولپمنٹ فنڈ ایکٹ2019 کو منظوری دی۔ اس فنڈ کا استعمال ریاست میں عارضی گئوشالاؤں میں چارا مہیا کرانے کے لئے کیا جائےگا۔
ضیاء السلام نے محض وقتی اور ہنگامی مسئلے کو موضوع بحث نہیں بنایا ہے بلکہ انہوں نے اپنی اس کتاب کے توسط سے انسانی سرشت میں مضمر تشدد سے گہری دلچسپی کی روش کو بھی گرفت میں لینے کی کوشش کی ہے اور اس نوع کے واقعات کے تاریخی پس منظر کو بھی موضوع بحث بنایا ہے۔
آر ایس ایس رہنما نے رام مندر معاملے میں کانگریس ،کمیونسٹ پارٹیوں اور ججوں کو ذمہ دار بتاتے ہوئے سادھو سنتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کانگریس اور کمیونسٹ پارٹی کے دفتر اور ججوں کے گھروں کے باہر دھرنا دیں ۔
نئی پالیسی کے تحت شہری مقامی بلدیاتی، معدنی ترقیاتی فنڈ، ایم پی فنڈ، ایم ایل اے فنڈ، منریگا اور دیگر شعبہ جاتی اسکیموں کے کچھ فنڈز کا بھی استعمال گئوشالہ قائم کرنے کے لئے کیا جائےگا۔
الور ضلع کے کشن گڑھب اس تھانہ حلقہ کے بگھیری کھرد گاؤں میں گزشتہ اتوار کی صبح محمد صغیر کو مبینہ گئورکشکوں نے بےرحمی سے پیٹا۔ شدیدطور پر زخمی صغیر ضلع ہاسپٹل کے آئی سی یو میں زندگی اور موت کے درمیان جدو جہد کر رہے ہیں۔
حکومت کے پاس اگر سپریم کورٹ کے حکم کو نافذ کرانے کا ڈھانچہ اور ارادہ نہیں ہے تو پھر سپریم کورٹ کو ہی حکومت سے پوچھ لینا چاہیے کہ ہم حکم دینا چاہتے ہیں، پہلے آپ بتا دیں کہ آپ نافذ کرا پائیںگے یا نہیں۔
اتر پردیش کے امیٹھی کے سریا گاؤں کا معاملہ ہے۔ایک جوان پر مبینہ طور پر گولی چلانے کے بعد دونوں جوانوں کو گاؤں والوں نے بری طرح سے پیٹا تھا۔ دونوں طرف سے مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
الور ماب لنچنگ معاملے میں پولیس کی طرف سے داخل ادھوری چارج شیٹ نہ صرف جیل میں بند ملزمین کے لئے قانونی طور پر مفید ہے، بلکہ اس سے یہ بھی صاف ہوتا ہے کہ پولیس کا باقی ملزمین کو پکڑنے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں ہے۔
راجستھان کے الور میں ماب لنچنگ کی یہ واردات اسی سال 21 جولائی کو ہوئی تھی۔
پولیس نے بتایا کہ بھیڑ کی پٹائی سے ایک بدمعاش کی جائے واردات پر ہی موت ہو گئی جبکہ دیگر 2 نے مقامی ہیلتھ سینٹر لے جاتے وقت دم توڑ دیا۔
ملک بھر میں ماب لنچنگ کے بڑھتے معاملوں کو لے کر حال ہی میں سپریم کورٹ نے اپنی تشویش کا اظہار کیا تھا۔
مودی حکومت میں فرقہ وارانہ تشدد اور ماب لنچنگ کا شکار ہوئے لوگوں کے اہل خانہ حکومت سے انصاف مانگنے کے لیے دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں13اگست کو جمع ہوئے ۔ ان سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت
کہا جا رہا ہے کہ وزارت قانون اس کے لئے نیا قانون بنانے کے حق میں نہیں ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ زیادہ قانون سے غلط فہمی پیدا ہوتی ہے اور اس پر عمل میں بھی دقت آتی ہے۔
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ ہنس راج اہیر نے کہا پیٹ پیٹ کر قتل کرنا ایک سنگین جرم ہے۔ کوئی بھی مہذب سماج اس کو قبول نہیں کرے گا۔ مرکزی حکومت اس معاملے میں موت کا اہتمام والا بل جلد ہی پیش کرے گی۔
اندریش کماراور ان جیسوں کے رد عمل پر حیرت نہیں ہوتی لیکن جب ہم دیکھتے ہیں کہ وہ قرآن اور حدیث کا حوالہ دے کر جھوٹ گڑھ رہے ہیں اور ان کے ارد گرد بیٹھے مدرسوں کے فارغین عالم فاضل لوگ خاموش ہیں تو حیرت کے ساتھ افسوس بھی ہوتا ہے۔