ہندوستان میں ماب لنچنگ

صحافی ضیاء السلام اور ان کی کتاب، فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

ہندو بھارت میں مسلمان: صحافی ضیاء سلام کی کتاب

مصنف ہندوستان کے ایک نامور صحافی ہیں، جو انگریزی کے مؤقر اخبار دی ہندو کے ساتھ پچھلی دو دہائی سے وابستہ ہیں۔ ہندوستان میں مسلمانوں کے حوالے سے ان کی کئی کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں۔ پیش نظر کتاب میں تقریباً تمام موضوعات، جن میں لو جہاد، ہجومی تشدد، مساجد پر نشانہ، حجاب اور ہندوتوا وغیرہ شامل ہیں، پر بحث کی گئی ہے۔

پہلو خان کی تصویر/ فوٹو: رائٹرس

پہلو خان لنچنگ: دونوں قصوروار نابالغوں کو 3 سال کے لئے جووینائل ہوم  بھیجا گیا

راجستھان کے الور میں پہلو خان کا پیٹ پیٹ کر قتل کرنے کے معاملے کے جانچ افسروں نے کہا کہ جب جرم ہوا اس وقت دونوں مجرم نابالغ تھے۔ اب وہ 18-21 سال کے ہیں، اس لئے ان کو جووینائل ہوم بھیجنے کی سزا سنائی گئی ہے۔

تبریز انصاری (فوٹو بہ شکریہ : فیس بک)

جھارکھنڈ لنچنگ: تبریز انصاری کے قتل معاملے کے سبھی  چھ ملزمین کو ضمانت

جھارکھنڈ کے سرائے کیلا کھرساواں ضلع‎ میں گزشتہ 18 جون کو چوری کے الزام میں تبریز انصاری نامی نو جوان کو بھیڑ نے ایک کھمبے سے باندھ‌کر بےرحمی سے کئی گھنٹوں تک پیٹا تھا، جس سے ان کی موت ہو گئی تھی۔

پہلو خان، فوٹو: ان پر حملے ہوئے ویڈیو فوٹیج سے

پہلو خان کے خلاف گئو تسکری میں درج کیس راجستھان ہائی کورٹ نے خارج کیا

راجستھان کے الور میں اپریل 2017 میں مبینہ گئورکشکوں کی بھیڑ نے مویشی لے جا رہے پہلو خان، ان کے دو بیٹوں اور ٹرک ڈرائیور پرحملہ کر دیا تھا۔ اس حملے کےدو دن بعد پہلو خان کی ہاسپٹل میں موت ہو گئی تھی۔

پہلو خان، فوٹو: ان پر حملے ہوئے ویڈیو فوٹیج سے

الور لنچنگ معاملہ: راجستھان حکومت نے نچلی عدالت کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی

سال 2017 میں گئو تسکری کے الزام میں 55 سالہ پہلو خان کو راجستھان کے الور میں بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر مار دیا تھا ۔ اس سال اگست مہینے میں نچلی عدالت نے معاملے میں تمام 6 ملزمین کو بری کر دیا ہے۔

 فلمساز اڈور گوپالکرشنن، شیام بینیگل اور مؤرخ رام چندر گہا۔ (فوٹوبہ شکریہ : فیس بک/ وکیپیڈیا)

الزامات کو جھوٹا بتاتے ہوئے بہار پولیس نے 49 ہستیوں کے خلاف سیڈیشن کا معاملہ بند کیا

بہار پولیس نے کہا کہ ملزمین کے خلاف شرارت بھرے الزام لگائے گئے ہیں اور ان کی کوئی ٹھوس بنیاد نہیں ہے۔اس معاملے کو لے کر ایف آئی آر درج کروانے والے مقامی وکیل سدھیر کمار اوجھا پر کارروائی کی جائے گی۔

ملکہ سارا بھائی، نصیرالدین شاہ، نین تارا سہگل، ٹی ایم کرشنا (فوٹو: دی وائر)

ماب لنچنگ پر مودی کو خط لکھنے والے لوگوں کی حمایت میں اتریں 185 ہستیاں

تین اکتوبر کو بہار کورٹ کے حکم پر مؤرخ رام چندر گہا، فلم ساز منی رتنم، اپرنا سین، شیام بینیگل، انوراگ کشیپ سمیت 49 ہستیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔ ان لوگوں نے ماب لنچنگ کے بڑھ رہے واقعات کو لےکر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی کو خط لکھا تھا۔

 فلمساز اڈور گوپالکرشنن، شیام بینیگل اور مؤرخ رام چندر گہا۔ (فوٹوبہ شکریہ : فیس بک/ وکیپیڈیا)

ماب لنچنگ پر وزیر اعظم کو خط: ’ہمارا خط محض اپیل تھا، ایف آئی آر درج کرنا غیر جمہوری‘

ملک بھر میں ماب لنچنگ کے بڑھتے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھنے والی مختلف شعبوں کے 49 شخصیات کے خلاف سیڈیشن اور امن و سکون میں خلل ڈالنے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

پہلو خان، فوٹو: ان پر حملے ہوئے ویڈیو فوٹیج سے

پہلو خان قتل معاملہ: پہلو خان کی اہلیہ نے کہا؛ ہمیں صرف عدالت سے انصاف کی امید تھی…

پہلو خان کی اہلیہ نے کہا کہ ؛عدالت ہی ایک ایسی جگہ تھی جہاں سے ہمیں انصاف کی امید تھی ،لیکن ایسا نہیں ہوا۔ہم آگے کی لڑائی جاری رکھیں گے ۔مقدمے میں خرچ کی وجہ سے ہم اپنے بچوں کی پڑھائی بند کر دیں گے لیکن ہار نہیں مانیں گے ۔

فوج کے ریٹائر کیپٹن کے قتل کے بعد جائے واردات کا معائنہ کرتی پولیس (فوٹو بہ شکریہ : اے این آئی)

اتر پردیش: امیٹھی میں فوج کے ریٹائر کیپٹن کا پیٹ پیٹ کر قتل

یہ معاملہ امیٹھی ضلع‎ کے گوڈین کے پروا گاؤں کا ہے۔ نامعلوم بدمعاش فوج کے ریٹائر کیپٹن امان اللہ خان کے گھر کے پاس دکان سے چوری کر رہے تھے۔ امان اللہ خان کی بیوی نے بتایا کہ ان کے شوہر نے چوری کی مخالفت کی تھی۔

شیام بینیگل، رام چندر گہا، انوراگ کشیپ اور اپرنا سین۔

بہار: لنچنگ اور ہیٹ کرائم پر مودی کو خط لکھنے والی شخصیات کے خلاف عرضی دائر

ملک میں ماب لنچنگ اور ہیٹ کرائم کی بڑھتی تعداد کو دیکھ کر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گزشتہ منگل کو شیام بینیگل سمیت 49 شخصیات نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ‌کر کہا تھا کہ مسلمانوں، دلتوں اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ ہو ر لنچنگ کے واقعات فوراً رکنے چاہیے۔

فلم ساز اڈور گوپال کرشنن(فوٹو بہ شکریہ : ٹوئٹر)

بی جے پی رہنما نے کہا؛ اڈور گوپال کرشنن کو اگر جئے شری رام کا نعرہ برداشت نہیں تو چاند پر چلے جائیں

گزشتہ 23 جولائی کو فلم ساز اڈور گوپال کرشنن کے علاوہ مختلف شعبوں کی 49 شخصیات نے ملک میں مذہبی شناخت کی وجہ سے ہو رہے جرائم اور ماب لنچنگ کے بڑھتے معاملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھا تھا۔

وزیر اعظم نریندر مودی/(فوٹو : پی ٹی آئی)

ملک کی معروف شخصیات نے ماب لنچنگ پر وزیر اعظم کو لکھا خط، مجرموں  کے خلاف سخت سزا کی مانگ

گلوکارہ شبھا مدگل، اداکارہ کونکنا سین شرما، فلم ساز شیام بینیگل، انوراگ کشیپ، اپرنا سین اور منی رتنم سمیت مختلف شعبہ کی کم سے کم 49 شخصیات نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ‌کر کہا ہے کہ مسلمانوں، دلتوں اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ ہو رہے لنچنگ کے واقعات فوراً رکنے چاہیے۔

فوٹو: بہ شکریہ وکی میڈیا کامنس

مغربی بنگال: مالدہ میں چوری کے الزام میں نوجوان کا پیٹ-پیٹ کر قتل، 2 گرفتار

مالدہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ گزشتہ 26 جون کو مالدہ کے بیشنو نگر بازار میں مقامی لوگوں نے مبینہ طور پر بائیک چراتے ہوئی پکڑے جانے پر 20 سالہ ثناالشیخ کی پٹائی کر دی تھی۔ گزشتہ اتوار کو کولکاتہ سے نوجوان کی لاش مالدہ پہنچنے پر مظاہرہ ہوا۔

فوٹو: بہ شکریہ فیس بک

جھارکھنڈ ماب لنچنگ: امریکی ادارے نے تبریز انصاری کے قتل کی مذمت کی

مذہبی آزادی سے متعلق کمیشن یو ایس سی آئی آر ایف نےگزشتہ21 جون کو جاری کی گئی رپورٹ میں کہا تھا کہ ہندوستان میں 2018 میں گائے کے کاروبار یا گئو کشی کی افواہ پر اقلیتی کمیونٹی، خاص طو رپر، مسلمانوں کے خلاف انتہاپسند ہندو گروہوں نے تشدد کیا ہے۔

علامتی فوٹو:پی ٹی آئی

ہندوستان میں پر تشدد ہندو انتہا پسند گروپوں کے ذریعے اقلیتوں پر حملے جاری: امریکی رپورٹ

امریکہ کے ذریعے تیار ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ ہندوستان میں گئو کشی کے نام پر ہندو انتہا پسند گروپوں کے ذریعے اقلیتی کمیونٹیز، خاص طورپر مسلمانوں پر حملے 2018 میں بھی جاری رہے ۔حالانکہ ہندوستان نے امریکہ کی اس رپورٹ کو خارج کیا ہے۔

فوٹو : @shafinasegon

ورق در ورق:لنچ فائلز، محض وقتی اور ہنگامی مسئلے پر ایک کتاب نہیں ہے

ضیاء السلام نے محض وقتی اور ہنگامی مسئلے کو موضوع بحث نہیں بنایا ہے بلکہ انہوں نے اپنی اس کتاب کے توسط سے انسانی سرشت میں مضمر تشدد سے گہری دلچسپی کی روش کو بھی گرفت میں لینے کی کوشش کی ہے اور اس نوع کے واقعات کے تاریخی پس منظر کو بھی موضوع بحث بنایا ہے۔

اندریش کمار، فوٹو: اے این آئی

آر ایس ایس رہنما اندریش کمار نے کہا؛نوجوت سنگھ سدھو ، نصیر الدین شاہ اور عامر خان ملک کے غدار ہیں

آر ایس ایس رہنما نے رام مندر معاملے میں کانگریس ،کمیونسٹ پارٹیوں اور ججوں کو ذمہ دار بتاتے ہوئے سادھو سنتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کانگریس اور کمیونسٹ پارٹی کے دفتر اور ججوں کے گھروں کے باہر دھرنا دیں ۔

Mob-Lynching-Alwar-Sagir-The-Wire

راجستھان: حکومت بدلنے کے باوجود ماب لنچنگ کا سلسلہ جاری

الور ضلع‎ کے کشن گڑھب اس تھانہ حلقہ کے بگھیری کھرد گاؤں میں گزشتہ اتوار کی صبح محمد صغیر کو مبینہ گئورکشکوں نے بےرحمی سے پیٹا۔ شدیدطور پر زخمی صغیر ضلع ہاسپٹل کے آئی سی یو میں زندگی اور موت کے درمیان جدو جہد کر رہے ہیں۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

رویش کا بلاگ: کسی دن یہ رہنما سپریم کورٹ سے کہہ دیں‌گے کہ ہمارے پاس مینڈیٹ ہے، فیصلہ ہم کریں‌گے

حکومت کے پاس اگر سپریم کورٹ کے حکم کو نافذ کرانے کا ڈھانچہ اور ارادہ نہیں ہے تو پھر سپریم کورٹ کو ہی حکومت سے پوچھ لینا چاہیے کہ ہم حکم دینا چاہتے ہیں، پہلے آپ بتا دیں کہ آپ نافذ کرا پائیں‌گے یا نہیں۔

راجستھان کے الور میں گئو تسکری کے شک میں پیٹ پیٹ کر مار دیے  گئے اکبر خان۔ (فوٹو : جیوتی یادو / دی وائر)

کیا پولیس اکبر خان کے قتل کے ملزمین کو بچا رہی ہے؟

الور ماب لنچنگ معاملے میں پولیس کی طرف سے داخل ادھوری چارج شیٹ نہ صرف جیل میں بند ملزمین کے لئے قانونی طور پر مفید ہے، بلکہ اس سے یہ بھی صاف ہوتا ہے کہ پولیس کا باقی ملزمین کو پکڑنے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں ہے۔

HBB EP 48

خوف سے آزادی مانگتی مائیں

مودی حکومت میں فرقہ وارانہ تشدد اور ماب لنچنگ کا شکار ہوئے لوگوں کے اہل خانہ حکومت سے انصاف مانگنے کے لیے دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں13اگست کو جمع ہوئے ۔ ان سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت

ہنس راج اہیر/ فوٹو: پی ٹی آئی

مرکزی حکومت ماب لنچنگ کے خلاف موت کی سزا کا اہتمام والا بل لائے گی: ہنس راج اہیر

مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ ہنس راج اہیر نے کہا پیٹ پیٹ کر قتل کرنا ایک سنگین جرم ہے۔ کوئی بھی مہذب سماج اس کو قبول نہیں کرے گا۔ مرکزی حکومت اس معاملے میں موت کا اہتمام والا بل جلد ہی پیش کرے گی۔

Collage_muslim-Mob-Violence

کیا بیف کے بہانے آر ایس ایس لیڈر اندریش کمار ماب لنچنگ کو جائز ٹھہرا رہےہیں؟

اندریش کماراور ان جیسوں کے رد عمل پر حیرت نہیں ہوتی لیکن جب ہم دیکھتے ہیں کہ وہ قرآن اور حدیث کا حوالہ دے کر جھوٹ گڑھ رہے ہیں اور ان کے ارد گرد بیٹھے مدرسوں کے فارغین عالم فاضل لوگ خاموش ہیں تو حیرت کے ساتھ افسوس بھی ہوتا ہے۔