ایک سیاسی مہم کے تحت شہر میں مختلف مقامات کو نئے نام دیے جا رہے ہیں۔لیکن جب ایک اخبار جو غیر جانبدار ہونے کا دعویٰ بھی کرتا ہو، ایسی غیر ذمہ دارانہ اور مزموم حرکت کرے، تو شاید یہ عبرت کا مقام ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے رافیل ڈیل کر لے کر اٹھ رہے سوالوں پر نریندر مودی کی چپی اور سکم ایئر پورٹ کو لے کر وزیر اعظم کے دعوے پر ونود دوا کا تبصرہ۔
حکمراں بی جے پی سمجھتی ہے کہ پاکستان کے خلاف عوامی جذبات کو ابھارکر اور پاکستان پر تنقید کرکے وہ زیادہ ووٹ حاصل کر سکتی ہے۔
کمپنی نے مودی حکومت کو کہا ہے کہ اس پروجیکٹ پر آگے بڑھنے سے پہلے ہندوستان کو کسانوں کے مسائل پر غور کرنے اور اس سے نپٹنے کی ضرورت ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے وزیر دفاع نرملا سیتا رمن کے حالیہ بیانات اور ہندوستان کے ’وشو گرو‘ہونے کے بی جے پی کے دعوے پر ونود دوا کا تبصرہ۔
بلیٹ ٹرین کے مجوزہ پروجیکٹ سے جڑے گجرات کے مختلف اضلاع کے کسانوں نے حلف نامہ میں کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ اس منصوبہ کے لئے ان کی زمین لی جائے۔
صحت اور آدیواسی معاملوں کی وزارتوں کے ذریعے تشکیل شدہ ماہرین کمیٹی کے ذریعے آدیواسی صحت کو لےکر کئے گئے مطالعے میں پتا چلا ہے کہ آدیواسیوں کی صحت کی حالت بےحد تشویشناک ہے۔
ایک حساس پڑوسی کے برعکس ہندوستان نے اس خطے میں اپنے آپ کو ایک غیر متوازن پاور کے روپ میں پیش کیا ہے۔پاکستان کو الگ تھلگ کرنے کی نیت سے ہندوستان جنوبی ایشیا ئی تعاون تنظیم سارک میں ایک ذیلی گروپ بنانے کی پلاننگ میں مصروف ہے۔
پونے میں ایک اسکولی پروگرام میں مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر نے کہا تھا کہ اسکولوں کو حکومت کے سامنے کٹورا لے کر مدد مانگنے کی بجائے سابق اسٹوڈنٹس سے مدد لینی چاہیے۔
اپنی نئی کتاب میں کانگریس کے سینئر رہنما نٹور سنگھ نے لکھا ہے کہ اکثر اندرا گاندھی کو جابر بتایا جاتا ہے۔کبھی کبھار ہی یہ کہا گیا کہ وہ خوبصورت، باوقار اور شاندار انسان کے ساتھ ایک صاحب فکر ،انسانیت پرست اور پڑھنےوالی خاتون تھیں۔
بی جے پی کے لیے کیمپین کرنے کے سوال پر یوگ گرو رام دیو نے کہا،’میں کیوں کروں گا، میں ان کے لیے کیمپین نہیں کروں گا۔ ‘
جن اخبارات کے ویب ایڈیشن یونی کوڈ اردو میں نہیں بلکہ تصویری شکل میں ہوتے ہیں ان کی بڑی قباحت یہ ہے کہ اس طرز کے اخبارات میں کوئی لفظ یا فقرہ تلاش نہیں کیا جا سکتا۔
ایک مرکزی وزیر جس کو اس وقت پیٹرول-ڈیزل کے بڑھتے داموں کو کم کرنے کے لئے کوشاں ہونا چاہیے تھا تو وہ اپوزیشن کے ایک رہنما کی ضمانت کے دن گن رہا ہے۔ ان کی زبان ٹرول کی طرح ہو گئی ہے۔
پرنب مکھرجی کی تنظیم دی پرنب مکھرجی فاؤنڈیشن آر ایس ایس کے ساتھ ان کے مشن میں تعاون کر سکتی ہے۔
فارما کمپنیوں کے ذریعے انسانوں پر ڈرگ ٹرائل کے خلاف دائر عرضی میں درخواست گزاروں کا الزام ہے کہ ملک میں کئی ریاستوں میں دوا کمپنیاں من مانے طریقے سے دواؤں کا ٹیسٹ کر رہی ہیں،جن کی وجہ سے کئی لوگوں کی جانیں گئی ہیں۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے آر بی آئی کے سابق گورنر رگھو رام راجن کی چٹھی اور ہند – نیپال تعلقات پر ونود دوا کا تبصرہ۔
عمران خان کے وزیر اعظم بن جانے کے بعد پاکستان کی طرف سے کوئی ایسی بات نہیں ہوئی جو ہندوستان کو ایسا مخالفانہ ردعمل ظاہر کرنے کا موقع دے سکتی ہو جس سے وہ اپنے ووٹ بینک کو منظم اور متحدہ کرنے کا کام لے سکے۔
عوام نے کسی پارٹی کو مطلق اکثریت کی حکومت بنانے کا موقع دیا تو وہ بی جے پی ہے۔ راجستھان کے اندر بھارتیہ جنتا پارٹی کی سرکار انگد کا پاؤں ہے ، اس کو کوئی اکھاڑ نہیں سکتا ۔
نیپالی فوج اسی مہینے کی 17 سے 28 تاریخ کے درمیان چینی فوج کے ساتھ مشترکہ فوجی مشق کرنے والی ہے۔
پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کو لے کر اس وقت جہاں کانگریس سمیت تمام اپوزیشن پارٹیاں مودی حکومت پر حملہ آور ہیں وہیں مایاوتی نے کانگریس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
پیٹرول ،ڈیزل اور گیس کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کو لے کر کانگریس کی طرف سے بھارت بند بلایا گیا ہے۔ کئی پارٹیوں نے آندولن کی حمایت کی ہے۔
سپریم کورٹ کی 5 رکنی آئینی بنچ کے ذریعے متفقہ طور پر 158 سال پرانی آئی پی سی کی دفعہ 377 کو غیر آئینی قرار دینے کے فیصلے پر وکیل ارندھتی کاٹجو سےجمعرات کو ہوئی یاسمین رشیدی کی بات چیت۔
پولیس نے بتایا کہ بھیڑ کی پٹائی سے ایک بدمعاش کی جائے واردات پر ہی موت ہو گئی جبکہ دیگر 2 نے مقامی ہیلتھ سینٹر لے جاتے وقت دم توڑ دیا۔
سپریم کورٹ نے تعزیراتِ ہند دفعہ 377 کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اس کو غیر-مجرمانہ ٹھہرایا ہے۔ اقلیتی تنظیم عدالت کے اس فیصلے کے خلاف نظر آ رہی ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے بینکوں کے ذریعے سستی شرحوں اور آسان اصولوں پر بڑی کمپنیوں کو ’زراعت‘ لون دینے اور ایس سی ایس ٹی ایکٹ میں ترمیم کے خلاف ہوئے بھارت بند پر ونود دوا کا تبصرہ۔
اس فیصلے سے ایک بات اور صاف ہوتی ہے وہ یہ کہ ایک شہری کیا کھاتا اور کیا پیتا ہے یا کیا کھا، پی، پہن اور پڑھ – لکھ سکتا یا نہیں یہ اس پر منحصر نہیں کرتا کہ ‘عوام’ یا ‘اکثریت’ اسے پسند کرتی ہے یا نہیں۔ کئ معنوں میں کورٹ کا یہ فیصلہ رائٹ ٹو پرائیویسی والے فیصلے کو آگے بڑھانے والے فیصلے کے طور پر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
5 ججوں کی بنچ نے متفقہ طور پر فیصلہ سنایا ہے۔ چیف جسٹس دیپک مشرا نے کہا کہ ایل جی بی ٹی کمیونٹی کو عام شہریوں کے برابر حقوق حاصل ہیں۔ ہم جنسی غیر قانونی رشتہ یا جرم نہیں ہے۔
حکومت میں ہرکوئی دوسرا موضوع تلاش کرنے میں مصروف ہے جس پر بول سکیں تاکہ روپے اور پیٹرول پر بولنے کی نوبت نہ آئے۔ عوام بھی چپ ہے۔ یہ چپی شہریوں کے خوف کا ثبوت ہے۔
اس سے پہلے روپیہ گزشتہ جمعہ کو شروعاتی کاروبار میں 71 روپے کی نچلی سطح پر پہنچ گیا تھا۔ حالانکہ اس کے بعد بھی روپیہ سنبھل نہیں سکا اور اس میں لگاتار گراوٹ جاری ہے۔
ہندوستانی ایتھلیٹس نے اس بار اب تک کا سب سے بہتر مظاہرہ کیا اور ایتھلیٹکس میں7گولڈ میڈل سمیت کل 19تمغے حاصل کئے ۔
جھارکھنڈ میں عیسائی تنظیم اور چرچ ،ریاستی حکومت کے رویے پر لگاتار سوال کھڑے کر رہے ہیں۔ جبکہ کچھ واقعات کو مرکز میں رکھکر بی جے پی، آر ایس ایس اور وی ایچ پی بھی مشنری اداروں کو نشانہ بنانے کا کوئی موقع نہیں چھوڑ رہی ہے۔
روپے کی قیمت میں ہورہی مسلسل گراوٹ بھی تیل کی قیمتوں کو متاثر کررہی ہے۔
جس وقت رافیل سودے پر بات چیت جاری تھی اسی وقت ریلائنس کر رہی تھی اس وقت کے فرانسیسی صدر کے پارٹنر کی مدد۔
روپیہ کی قیمت میں لگاتار گراوٹ سے ایکسپورٹر گلوبل مارکیٹ میں اپنے مال کا صحیح مول بھاؤ نہیں کر پارہے ہیں جس سے ان کو غیر یقینی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ایک کامیاب اور مایہ نازصحافی ہونے کے باوجود آج کل کے اینکروں اور ایڈیٹروں کے برعکس ان میں تکبر کا شائبہ تک نہیں تھا۔
پارٹی کے سینئر لیڈر اور ترجمان ایس جے پال ریڈی نے دعویٰ کیا کہ ؛یہ وزیراعظم نریندر مودی اور انل امبانی کے بیچ کا سیدھا سودا ہے۔ میں یہ کیوں کہہ رہا ہوں؟اس کی کچھ ٹھوس بنیاد ہے۔
گزشتہ 23 اگست کو گھریلو کرنسی کے شروعاتی کاروبار میں پھر گراوٹ دیکھی گئی اور روپیہ 70کے پار چلا گیا ۔ڈالر کے مقابلے یہ 27پیسے گرکر 70.08پر کھلا۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے نریندر مودی ،ٹینا فیکٹر اور بی جے پی حکومت کے خلاف اپوزیشن کے اتحاد پر ونود دوا کا تبصرہ۔
ایمرجنسی کے دوران اس کی مخالفت کرنے کی وجہ سے جیل گئے ۔تقریباً 15کتابیں لکھنے والے کلدیپ نیئر تمام مؤقر اخباروں کے مدیر رہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سینے خوف کی سیاست اور مرکز کا جنوبی ہندوستان کے تئیں سوتیلے سلوک پر ونود دوا کا تبصرہ۔