اتر پردیش کے کانپور شہر میں کچھ رائٹ ونگ ہندو تنظیموں نے الزام لگایا تھا کہ مسلم نوجوان مذہب تبدیل کرانے کے لیے ہندو لڑکیوں سے شادی سے کر رہے ہیں۔ اس کے لیے انہیں دوسرے ملکوں سے فنڈ مل رہا ہے اور لڑکیوں سے انہوں نے اپنی پہچان چھپا رکھی ہے۔ اس کی جانچ کے لیے کانپور رینج کے آئی جی نے ایس آئی ٹی بنائی تھی۔
ٹھاکرگنج کے رہنے والے 16سالہ حسین کو سی اے اےمخالف مظاہرہ میں شامل ہونے کے الزام میں25 دسمبر 2019 کو ان کے دوست کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔حسین کا کہنا ہے کہ انہوں نے سی اے اے مخالف کسی بھی مظاہرہ میں کبھی حصہ نہیں لیا تھا۔
یوگی آدتیہ ناتھ کو لکھے خط میں ایڈیٹرس گلڈ نے کہا کہ ممبئی میں ایک ایڈیٹر کی گرفتاری پر انہوں نے پریس کی آزادی کی بات اٹھاکر صحیح کیا،لیکن اتر پردیش میں صحافیوں کو ڈرانے دھمکانے اور ہراساں کرنے کی اوربھی تکلیف دہ واقعات رونماہوئے ہیں، ساتھ ہی صحافیوں کو ان کا کام کرنے سے روکا گیا ہے۔
اس سال مارچ میں الہ آباد ہائی کورٹ نے لکھنؤ انتظامیہ کے اس قدم پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے پوسٹر ہٹانے کےحکم دیے تھے۔ عدالت نے کہا تھا کہ عوامی مقامات پر پوسٹر لگانا غیر مناسب ہے اور یہ متعلقہ لوگوں کی پرائیویسی اورآزادی میں پوری طرح سے دخل اندازی ہے۔
آگرہ میں بن رہے مغل میوزیم کاسنگ بنیاد2016 میں اس وقت کےوزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے رکھا تھا۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے اس کا نام بدلتے ہوئے کہا کہ نئے اتر پردیش میں غلامی کی علامتوں کی کوئی جگہ نہیں۔ ہمارے ہیرو شیواجی مہاراج ہیں۔ نئی دہلی: اتر […]
گورکھپور کی ضلع عدالت نے ایک گینگ ریپ معاملے میں یوگی آدتیہ ناتھ کے ہیٹ اسپیچ پر عرضی دائرکرنے والے کارکن پرویز پرواز کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ ان کے ساتھیوں کا کہنا ہے کہ بی جے پی رہنماؤں کے خلاف عرضی دائر کرنے کی وجہ سے انہیں فرضی معاملے میں پھنسایا جا رہا ہے۔
لکھنؤ پولیس کی جوائنٹ کمشنرنے بتایا کہ سی اے اے مخالف مظاہروں کے دوران آگ زنی اور توڑ پھوڑ کرنے والے لوگوں کے خلاف گینگسٹر ایکٹ لگانے کی ہدایت پولیس تھانوں کو دی گئی ہے۔
سابق آئی پی ایس افسرایس آر داراپوری اور سماجی کارکن صدف جعفر ان 57 لوگوں میں شامل ہیں، جو 19 دسمبر، 2019 کے سی اے اے مخالف مظاہرہ کے دوران لکھنؤ میں1.55 کروڑ روپے کی پبلک پراپرٹی کے نقصان کے ملزم ہیں۔
صدر تحصیلدار نے بتایا کہ سی اے اے مخالف مظاہروں کو لے کر لکھنؤ کے چار تھانوں میں درج معاملوں کے سلسلے میں 54 لوگوں کے خلاف وصولی کا نوٹس جاری کیا گیاتھا۔ ان میں سے حسن گنج علاقے میں دو املاک کو منگل کو قرق کر لیا گیا۔
اتر پردیش کے بجنور میں 20 دسمبر 2019 کو ہوئے سی اے اے مخالف مظاہرہ کے دوران پولیس فائرنگ میں21 سالہ سلیمان کی موت ہو گئی تھی۔ ایس آئی ٹی نے پولیس اہلکاروں کو کلین چٹ دیتے ہوئے سلیمان کو ملزم ٹھہرایا ہے اور کہا ہے کہ وہ مظاہرہ کے دوران ہوئے تشددمیں شامل تھے۔
ایک دوسرے معاملے میں اتر پردیش کے باندہ ضلع میں پولیس نے ایک لیکھ پال کے خلاف ایک دلت لڑکی کامبینہ طور پراغوا کرکے اس کے ساتھ چلتی جیپ میں ریپ کرنے کا معاملہ درج کیا ہے۔
ویڈیو: ہندوستانی فضائیہ میں ونگ کمانڈر رہیں انوما آچاریہ کو بی جے پی نے اتنامتاثر کیا کہ انہوں نے وزیر اعظم سے ملاقات کی اور پارٹی کے لیے کام کرنے کا فیصلہ کر لیا، لیکن کچھ عرصے میں ہی وہ پارٹی سے مایوس ہو گئیں۔ انوما آچاریہ کی مودی پرستار سے مودی نقاد بننے کی کہانی۔
میں نریندر مودی سے متاثر تھی، گجرات میں رہتے ہوئے میں نے اچھی سڑکیں، چھوٹی صنعتیں دیکھی تھیں، ان کی تعریف بھی سنی تھی۔ سیاست میں جانے کا سوچنے کے بعد میں نے بی جے پی سے رابطہ بھی کیا اور پارٹی کے لیے کام بھی کیا۔ لیکن گزشتہ کچھ سالوں میں رونما ہوئے واقعات نے وزیر اعظم مودی کے بارے میں میری رائے بدل کر رکھ دی۔
اس بارےمیں الہ آباد پولیس نے معاملہ درج کیا ہے۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزم نوجوان نے اپنی فیس بک پوسٹ کے ذریعے ملک میں امن وامان کو متاثر کرنے اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی توہین کرنے کی کوشش کی ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کے جنوب ایشیائی خطے کی ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نے کو رونا وائرس کے خلاف متحد ہوکر لڑنے کی اپیل کی ہے، لیکن ان کے ذریعے مسلم مخالف تشدد اور امتیازی سلوک کے خلاف لڑائی میں اتحاد کی اپیل کی جانی ابھی باقی ہے۔
ایک ٹوئٹ کرکےعام آدمی پارٹی ایم ایل اے راگھو چڈھا نے الزام لگایا تھا کہ دہلی سے اتر پردیش جانے والے لوگوں کی وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے حکم پر پٹائی کی گئی۔ حالانکہ، چڈھا نے بعد میں اپنا یہ ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دیا۔
لکھنؤانتظامیہ نے جن 13 لوگوں کو ری کوری سرٹیفیکٹ اور ڈیمانڈ نوٹس جاری کیے ہیں، وہ ان 57 لوگوں میں سے ہیں جنہیں پچھلے سال 19 دسمبر کو مظاہرہ کے دوران پبلک پراپرٹی کے نقصان کو لےکر 1.55 کروڑ روپے کی وصولی کے نوٹس بھیجے گئے تھے۔
سیڈیشن کے معاملے میں ملزم بنائے گئے کانپور کی ضلع عدالت کے وکیل عبدالحنان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف پوری دنیا ملکر لڑ رہی ہے۔ سماج کو بھی سی اے اے کی مخالفت کر رہے لوگوں کو پہچاننا ہوگا اور ان کی حقیقت کو سب کے سامنے رکھنا ہوگا۔
پولیس نے بتایا کہ لکھنؤ کے حضرت گنج علاقے میں وزیراعلیٰ یوگی اور نائب وزیر اعلیٰ کیشوپرساد موریہ کے خلاف غیر مہذب پوسٹر لگانے کے الزام میں تین لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ان میں سے سدھانشو باجپئی اور اشونی کمار کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اتر پردیش کابینہ نے جلوس، مظاہرہ ، بند وغیرہ کے دوران پرائیویٹ اور پبلک پراپرٹی کے نقصان کی بھرپائی کے لیے جمعہ کو ایک آر ڈیننس کی تجویز کو منظوری دی۔
الٰہ آباد ہائی کورٹ نے اتر پردیش کی یوگی حکومت کو حکم دیا تھا کہ لکھنؤ میں سی اے اے مخالف مظاہرین کے نام، فوٹو اور ان کے پتے کے ساتھ لگائی گئی تمام ہورڈنگس فوراً ہٹائی جائیں۔ سپریم کورٹ نے اس حکم پر روک نہیں لگائی ہے۔
کورٹ نے مانا کی ریاستی حکومت کے ذریعے اس طرح کی ہورڈنگس لگانالوگوں کی پرائیوسی میں دخل اور آئین کے آرٹیکل 21 کی خلاف ورزی ہے۔
ہائی کورٹ نے اتر پردیش کی یوگی حکومت کو حکم دیا کہ آج دوپہر تین بجے سے پہلے یہ سارے ہورڈنگس ہٹائے جائیں اور تین بجے کورٹ کو اس کی جانکاری دی جائے۔
لکھنؤ میں کئی مقامات پر لگائے گئے ان ہورڈنگس میں مظاہرین سے پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچانے کے الزام میں جرمانہ بھرنے کو کہا گیا ہے۔
اتر پردیش بی جے پی کے ترجمان نوین شریواستو نے بتایا کہ انہوں نے غازی پور کا قدیم مرتبہ لوٹانے کے لیے اس کا نام بدل کر گادھی پوری کرنے کی مانگ کرتے ہوئے نائب وزیراعلیٰ کیشو پرساد موریہ کو خط بھیجا ہے۔
غیر-بی جے پی مقتدرہ ریاستیں کو شہریت ترمیم قانون کابائیکاٹ کرتے ہوئے اس کو رد کرنے کے لئے سپریم کورٹ کا راستہ اختیار کرناچاہیے۔ ساتھ ہی اس مسئلہ کی جڑ 2003 والی شہریت ترمیم کو بھی رد کرنے کی مانگ کرنی چاہیے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے آئندہ دو روزہ ہندوستان کے دورے سے پہلے وہائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ دنیا اپنی جمہوری روایات اورمذہبی اقلیتوں کا وقار بنائے رکھنے کے لیے ہندوستان کی جانب دیکھ رہی ہے۔
بین الاقوامی مذہبی آزادی پر نظر رکھنے والی ایجنسی یو ایس کمیشن (یو ایس سی آئی آر ایف)نے شہریت قانون کو لےکر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں ہندو راشٹر بنانے کو لےکر بی جےپی کے کئی رہنماؤں کے بیانات کے مدنظرشدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اتر پردیش انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ 19 دسمبر 2019 کو لکھنؤ کے حضرت گنج میں شہریت قانون کے خلاف ہوئے احتجاج اور مظاہرے کے دوران پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچایا گیا تھا۔ حالانکہ اس دن کئی کارکن نظربند تھے۔
اترپردیش کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ، ان شرپسندوں کے ساتھ کسی طرح کی ہمدردی کا مطلب پی ایف آئی اور سیمی جیسی تنظیموں کی حمایت ہے۔ آپ یوگیندر ناتھ منڈل جیسے مت بنیے۔ ملک سے غداری کرنے والوں کو گمنام موت کے سوا کچھ نہیں ملےگا۔
ویڈیو: اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا ہے کہ مظاہرہ کے نام پر آزادی کا نعرہ لگانا ملک سے غداری کی طرح ہے ۔ حکومت سخت کارروائی کرے گی ۔ اس مدعے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
ویڈیو: گزشتہ 19 دسمبرکو شہریت ترمیم قانون کے خلاف اترپردیش میں بڑے پیمانے پر مظاہرے سے پہلے لکھنؤ میں حراست میں لیے گئے ہیومن رائٹس تنظیم رہائی منچ کے صدر اور سینئر وکیل محمد شعیب ایک مہینے جیل میں رہنے کے بعد حال ہی میں رہا ہوئے ہیں۔ محمد شعیب سے وشال جیسوال کی بات چیت۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے شہریت ترمیم قانون کی حمایت میں منعقد ریلی کوخطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب تو ان لوگوں میں اتنی بھی ہمت نہیں رہی کہ خودتحریک کرنے کی حالت میں ہوں اس لیے اپنے گھر کی عورتوں کو چوراہے چوراہے پر بٹھاناشروع کر دیا ہے، بچوں کو بٹھاناشروع کر دیا ہے۔ اتنا بڑا جرم کہ مرد گھر میں سو رہا ہے رضائی اوڑھ کر اورعورتوں کو آگے کرکے چوراہے چوراہے پر بٹھایا جا رہا ہے۔
عرضی میں الہ آباد ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج دیا گیا ہے جس میں کورٹ نے الہ آباد کا نام بدلنے کے خلاف دائر پی آئی ایل کو خارج کر دیا تھا۔ کورٹ نے کہا تھا کہ شہر کا صرف نام بدلنے سے مفاد عامہ متاثر نہیں ہوتا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیامنٹ میں چرچہ کے دوران کہا تھا کہ شہریت ترمیم قانون کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے 31 دسمبر 2014 تک ہندوستان آئے مذہبی استحصال کے شکار ہندو، جین، بودھ، پارسی، سکھ اور عیسائی کو شہریت دی جائےگی۔
ویڈیو: شہریت ترمیم قانون کو لےکر اتر پردیش میں ہوئے تشدد، لوگوں کی موت اور پولیس کے کام کرنے کے طریقے پر ریاست کے سابق آئی جی اور سماجی کارکن ایس آر داراپوری سے دی وائر کے مہتاب عالم کی بات چیت۔
ویڈیو: اترپردیش میں کئی جگہوں پر شہریت قانون کی مخالفت میں ہوئے مظاہرے پرتشدد جھڑپ میں تبدیل ہوگئے تھے ۔ 20 دسمبر کو بجنور کے نہٹور قصبے میں پولیس فائرنگ کے دوران دو موت ہوئی تھی ، مرنے والے تھے یو پی ایس کی تیاری کرہے اکیس سالہ سلیمان اور مزدوری کرکے گھر چلانے والے تئیس سالہ انس۔ اہل خانہ سے اویچل دوبے کی بات چیت۔
گراؤنڈ رپورٹ: گزشتہ 20دسمبر کو اترپردیش کے بجنور ضلع کے نہٹور قصبے میں شہریت قانون کے خلاف ہوئےپر تشدد مظاہرے کے دوران محمد سلیمان اور محمد انس کی موت ہوگئی تھی ۔سلیمان یو پی ایس سی کی تیاری کر رہے تھے ،جبکہ انس اپنے گھر کے اکیلے کمانے والے تھے۔
پولیس نے بتایا کہ کسی بھی شخص کو گرفتار نہیں کیا گیاہے اور مبینہ طور پر پاکستان حمایتی نعرہ لگانے والے لوگوں کی پہچان کی جا رہی ہے۔