1984کے راجیو گاندھی اور 1993 کے نرسمہا راؤ کی طرح واجپائی تاریخ میں ایک ایسے وزیر اعظم کے طور پر بھی یاد کیے جائیں گے ،جنہوں نے سبق کو رواداری کا پڑھایا ،مگر بے گناہ شہریوں کے قتل عام کی طرف سے آنکھیں موند لیں ۔
ویڈیو: گجرات فسادات پر مبنی کتاب ’ دی اناٹومی آف ہیٹ‘کی مصنفہ اور سینئر صحافی ریوتی لال سے دی وائر ہندی کے ایگزیکٹو ایڈیٹر برجیش سنگھ کی بات چیت۔
1984 کے سکھ مخالف فسادات چونکہ بہت جذباتی اور حساس معاملہ ہے، چنانچہ اس سے متعلق باتیں کرتے ہوئے راہل چالاکی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
گووردھن جھڑاپیا پر الزام لگے تھے کہ انھوں نے گجرات میں ہوئے مسلم مخالف فسادات کو روکنے کے لیے کوئی مؤثر قدم نہیں اٹھایا۔
دہلی ہائی کورٹ نے کانگریس رہنما سجن کمار کو عمر قید کی سزا دیتے ہوئے کہا کہ انسانیت کے خلاف جرم اور قتل عام ہمارے گھریلو قانون کا حصہ نہیں ہیں۔ ان کمیوں کو ختم کرنے کی جلد سے جلد ضرورت ہے۔
’اگر آپ ایک رہنما ہیں اور آپ کی نظروں کے سامنے بڑی تعداد میں لوگوں کا قتل کیا جاتا ہے، تب آپ لوگوں کی زندگی بچا پانے میں ناکام رہنے کی جوابدہی سے مکر نہیں سکتے۔ ‘
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سیلاب کی تباہی کی میڈیا کوریج اور اٹل بہاری واجپائی کی شخصیت کے بارے میں سینئر صحافی پورنیما جوشی اور جنتا کا رپورٹر کے مدیر رفعت جاوید سےارملیش کی بات چیت۔
لوگوں کا ماننا ہے کہ آگرہ سربراہ کانفرنس اور رام جنم بھومی بابری مسجد تنازعہ حل کرنے میں اٹل بہاری واجپائی کو کامیابی ملی ہوتی تو ملک کی صورتِحال آج کچھ اور ہوتی۔ لیکن تاریخ میں اگر مگر کی گنجائش ہی کہاں ہوتی ہے!
ویڈیو: سینئر صحافی کرن تھاپر 2007 میں ان کے ذریعے لیے گئے نریندر مودی کے 3 منٹ کے مشہور انٹر ویو کا تجربہ شیئر کر رہے ہیں۔
این سی ای آر ٹی کی 12ویں کلاس کی نئی کتاب میں بی جے پی کو مسلم خواتین کے مفادات کا حمایتی بتایا گیا ہے۔