اس معاملے میں سابق بی جے پی وزیر مایا کوڈنانی بھی ملزم ہیں۔ سال 2002 میں گودھرا سانحہ کے بعد نرودا پاٹیا میں ہوئے فسادات میں اقلیتی کمیونٹی کے 11 لوگوں کی موت ہوئی تھی۔
گجرات فسادات میں مارے گئے کانگریسی رہنما احسان جعفری کی بیوی ذکیہ جعفری نے ایس آئی ٹی کے ذریعےنریندر مودی سمیت کئی رہنماؤں اور نوکرشاہوں کو کلین چٹ دینے کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اس پرشنوائی اتنی بار ٹل چکی ہے اس لیے ایک تاریخ لیجیے اور یہ یقینی بنائیے کہ سب موجود ہوں۔
2002 کے گلبرگ سوسائٹی قتل عام کے متاثرین امتیاز پٹھان نے گجرات کے کھیڑا اور فیروز پٹھان نے گاندھی نگر لوک سبھا سیٹ سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کر دیا ہے۔
سال 2002 میں گجرات کے گودھرا میں سابرمتی ایکسپریس میں آگ لگنے کے ایک دن بعد ریاست میں بھڑکے فسادات میں احمد آباد کے نرودا پاٹیا علاقے میں 28 فروری، 2002 کو بھیڑ نے 97 لوگوں کا قتل کر دیا تھا۔ اس حادثہ میں مارے گئے زیادہ تر لوگ اقلیتی کمیونٹی کے تھے۔ اس قتل معاملے میں مجرم قرار دیے جانے کے بعد سے بابو بجرنگی سابرمتی سینٹرل جیل میں بند تھے۔
سال 2002 میں گجرات کے گودھرا میں سابرمتی ایکسپریس میں آگ لگنے کے ایک دن بعد ریاست میں ہوئے فسادات میں احمد آباد کے نرودا پاٹیا علاقے میں بھیڑ نے 97 لوگوں کا قتل کر دیا۔ مارے گئے زیادہ تر لوگ اقلیت کمیونٹی کے تھے۔
ایس آئی ٹی نے سال 2012 میں معاملہ بند کرنے کی رپورٹ داخل کی تھی جس میں نریندر مودی اور سینئر سرکاری افسروں سمیت 63 دوسرے لوگوں کو کلین چٹ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ان کے خلاف مقدمہ چلانے لائق ثبوت نہیں ہیں۔
گجرات فسادات کے دوران مارے گئے کانگریس کے سابق ایم پی احسان جعفری کی اہلیہ ذکیہ جعفری نے اسپیشل جانچ ٹیم کے فیصلے کے خلاف ان کی عرضی خارج کرنے کے گجرات ہائی کورٹ کے 5 اکتوبر 2017کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔
اس معاملے میں ملزم مودی اور دوسروں کو ایس آئی ٹی کی کلین چٹ کو برقرار رکھنے کے گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کو ذکیہ جعفری نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
ایک پانچ سال کی بچی کے طور پر مجھے دور سے دکھائی دینے والی بس ایک روشنی یاد ہے،جو جلتے ہوئے مسلمانوں سے اٹھ رہی آگ کی لپٹوں کی روشنی تھی۔
گزشتہ 2 اگست کو ایس آئی ٹی نے مایا کوڈنانی کے حق میں دئے گئے بی جے پی صدر امت شاہ کے بیان کے مستند ہونے پر سوال اٹھایا تھا۔ 2002 میں نرودا گام میں ہوئے فسادات کے دوران مسلم کمیونٹی کے 11 لوگوں کا قتل کر دیا گیا تھا۔
2002 میں گجرات میں بھڑکے فسادات میں احمد آباد کے نرودا پاٹیا علاقے میں بھیڑ نے 97 لوگوں کا قتل کر دیا تھا ۔ اس معاملے میں مارے گئے زیادہ تر لوگ اقلیت جماعت کے تھے۔
گجرات ہائی کورٹ نے دیا فیصلہ ،اسی معاملے میں بابو بجرنگی کی عمر قید کی سزا برقرار
احمد آباد: گجرات ہائی کورٹ نے 2002میں ہوئے دنگے میں بڑے پیمانے پر سازش کرنے کے الزام سے اس وقت کے وزیراعلیٰ نریندر مودی اور دوسروں کو ایس آئی ٹی کے ذریعے کلین چٹ دیے جانے کو برقرار رکھنے کی نچلی عدالت کے آرڈر کو چیلنج کرنے والی […]
نئی دہلی :نروداگام معاملے میں فریق دفاع کے گواہ کے طورپربھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی صدرامت شاہ کے بیان پرتبصرہ کرتے ہوئے سنیئر صحافی اور’دی فکشن آف فیکٹ فائنڈنگ:مودی اینڈگودھرا’کے مصنف منوج مٹّا کا کہنا ہے کہ امت کے شاہ کے بیان سے اس کیس پر کوئی فرق […]
گجرات میں سال 2002 میں ہوئے سانحہ میں سابق وزیر کوڈنانی کی جانب سے بطور گواہ پیش ہوئے بی جے پی صدر امت شاہ۔ احمد آباد/نئی دہلی : سال 2002 میں نرودا گام میں ہوئے سانحہ میں گجرات کی سابق وزیر اور بی جے پی لیڈر مایا کوڈنانی […]
نئی دہلی : آج سپریم کورٹ نے گجرات حکومت بڑی راحت دیتے ہوئے 2002 کے فسادات کے دوران تباہ ہونے مذہبی مقامات خاص طور پر مساجدوں کی از سرنوتعمیرکے گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے آج مسترد کردیا اوراس معاملے میں ریاستی حکومت کی معاوضہ تجویز کو منظوری دے […]