سنٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکس کی جانب سے آر ٹی آئی کے جواب میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں 70.24 کروڑ پین کارڈ ہولڈر ہیں اور ان میں سے 57.25 کروڑ نے اپنے پین کارڈ کو آدھار سے لنک کر لیاہے۔ 12 کروڑ سے زیادہ پین کارڈ کوآدھار سے نہیں جوڑا گیا ہے، جن میں سے 11.5 کروڑ کارڈ کو غیر فعال کر دیا گیا ہے۔
یو آئی ڈی اے نے کہا کہ شہری خاندان کے سربراہ کے ساتھ تعلق ظاہر کرنے والے کسی بھی دستاویز- مثلا، راشن کارڈ، پاسپورٹ وغیرہ جمع کر کے ایڈریس کو آن لائن اپ ڈیٹ کر سکتے ہیں۔ اگر کسی کے پاس ایسا کوئی دستاویز نہیں ہے تو وہ خاندان کے سربراہ کی طرف سے ایک مقررہ فارمیٹ میں سیلف ڈیکلریشن جمع کر سکتا ہے۔
یونیک آئیڈینٹی فکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مختلف سرکاری اسکیموں اور خدمات کا فائدہ اٹھانے کے لیے لوگوں کو آدھار ڈیٹا کو تازہ ترین شخصی تفصیلات کے ساتھ اپ ڈیٹ رکھنا ہے، تاکہ آدھار کی تصدیق میں کوئی پریشانی نہ ہو۔
معاملہ اتر پردیش کے گونڈہ ضلع کا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ تینوں فقیر کے ساتھ بدسلوکی کے معاملے میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ اس بات کا بھی پتہ لگایا جا رہا ہے کہ یہ تینوں فقیر کون لوگ تھے اور کس وجہ سے اس گاؤں میں آئے تھے۔
فلم کے ڈائریکٹرسمن گھوش نے بتایا کہ آدھارنمبر جاری کرنے والی سرکاری ایجنسی یو آئی ڈی اے آئی کے عہدیداروں نے جنوری میں فلم دکھانے کو کہا تھا۔ اسے پانچ فروری کو ہی ریلیز ہونا تھا، لیکن ایک ہفتہ پہلے ہی اچانک اسے روک دیا گیا۔سنیٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن نے فلم کو 2019 میں ہری جھنڈی دے دی تھی۔
اعداد وشمار کے مطابق، 27 جنوری تک 30.75 کروڑ پین آدھار سے جوڑے جا چکے ہیں۔ اب 17.58 کروڑ پین کو آدھار سے جوڑنا باقی ہے۔
عام آدمی پارٹی کے رہنما گوپال رائے نے تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر این پی آرنافذ ہو گیا توملک کی ایک بڑی آبادی اس سے متاثر ہوگی۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے راجیہ سبھا میں کہا، ‘این پی آر کے لیے کسی طرح کے دستاویز نہیں مانگے جائیں گے۔ اگر کسی کے پاس کوئی جانکاری نہیں ہے تو اس کو شیئر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔’
ویڈیو: دی وائر کے ذریعے حاصل کیے گئے سرکاری دستاویزوں سے انکشاف ہوتا ہے کہ کس طرح مرکزکی مودی حکومت کافی پہلے سے این پی آر میں آدھار کو ’لازمی‘ کرنے کا نہ صرف من بنا چکی تھی، بلکہ تقریباً 60 کروڑ آدھار نمبر کو این پی آر سے جوڑنے کا کا م بھی پورا ہو چکا ہے۔
خصوصی رپورٹ:د ی وائر کے ذریعے حاصل کئے گئے سرکاری دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ 15 اپریل 2015 کو وزیراعظم نریندر مودی کے اس وقت کے چیف سکریٹری نرپیندر مشرا کی صدارت میں ایک میٹنگ ہوئی تھی، جس میں آدھار جاری کرنے، این پی آر ڈیٹابیس کے ساتھ آدھار نمبر کو جوڑ نے اور وقت قت پر این پی آر میں آدھار نمبر اپ ڈیٹ کرنے کو لے کر چرچہ کی گئی تھی۔
دی وائر کی خصوصی رپورٹ: دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ مرکزی حکومت نے این پی آر میں لازمی طورپر آدھار اکٹھا کرنے کے لیے آدھار قانون یاشہریت قانون میں بھی ترمیم کی تجویز دی تھی۔
دی وائر کی خصوصی رپورٹ: وزارت داخلہ بھروسہ دلارہا ہے کہ جن لوگوں کے پاس آدھار نمبر نہیں ہے انہیں این پی آر اپ ڈیٹ کرنے کے دوران اس طرح کا دستاویز دینے کے لیے مجبور نہیں کیا جائےگا۔حالانکہ حاصل کیےگئےسرکاری دستاویزحکومت کی ان یقین دہانیوں پرسوالیہ نشان کھڑے کرتے ہیں۔
اس سے پہلے، پانچ ججوں کی بنچ نے آدھار قانون کے جواز کو برقرار رکھتے ہوئے کچھ اعتراض درج کیاتھا۔اس کے ساتھ ہی کہا تھا کہ نجی کمپنیوں کو صارفین کی اجازت سے بھی ان کی جانکاری کی تصدیق کے لیے آدھار ڈیٹا کے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
مرکزی داخلہ نے کہاکہ بیٹی بچاؤ-بیٹی پڑھاؤ جیسا منصوبہ،کم جنسی تناسب والی ریاستوں میں لوگوں میں بیداری لانا، اسقاط حمل کے قانون کو سخت بنانا جیسی کئی کوشش مردم شماری سے ہی ممکن ہوتی ہے۔
اس بل میں بینک میں کھاتا کھولنے، موبائل فون کا سم لینے کے لئے آدھار کو رضاکارانہ بنانے کا اہتمام کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ نجی اداروں کے ذریعے آدھار ڈیٹا کا غلط استعمال کرنے پر ایک کروڑ روپے کا جرمانہ اور جیل کا اہتمام رکھا گیا ہے۔
حیدر آباد کی آئی ٹی گریڈ کمپنی پر الزام ہے کہ اس نے ’سیوا متر ‘ ایپ کے ذریعے غیر قانونی طریقے سے تلنگانہ اور آندھر پردیش کے 7.8 کروڑ لوگوں کے آدھار ڈیٹا کو اکٹھا کیا ہے۔اس ایپ کو مبینہ طور پرٹی ڈی پی کے ذریعے استعمال کیا جاتا تھا۔یو آئی ڈی اے آئی کی شکایت کے بعد ایس آئی ٹی کرے گی جانچ۔
جھارکھنڈ کے لاتیہار ضلع کے قبائلیوں کو انتیودیہ ان یوجنا اور سوشل سیکورٹی پنشن اسکیم کا فائدہ لینے میں مشکلوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
قانون، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی منسٹر روی شنکر پرساد نے کہا،’ہم جلد ہی ایک قانون لانے جا رہے ہیں جو ڈرائیونگ لائسنس کے ساتھ آدھار کو لنک کرنا لازمی کر دے گا۔‘
یو آئی ڈی اے آئی نے ریلائنس جیو، ایئر ٹیل اور ووڈافون جیسی ٹیلی کام کمپنیوں کو سرکولر بھیج کر 15 دن میں سم کارڈ سے آدھار ڈی -لنک کرنے کی اسکیم مانگی ہے۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس دیپک مشرا کی قیادت والی 5 رکنی آئینی بنچ نے اپنے فیصلے میں مرکزی حکومت کی اسکیم آدھار کو آئینی طور پر قانونی قرار دیا ہے۔
پیچ سے آدھار کے Enrollment Software میں جزوی تبدیلی کرکے اس کے سیکورٹی فیچر کو بند کردیا جاتا ہے اور آسانی سے اس کو ہیک کرلیا جاتا ہے۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ پیچ آسانی سے 2500روپے میں دستیاب ہے۔
یو آئی ڈی اے آئی نے اس کے ساتھ ہی خبردار بھی کیا ہے کہ اگر ایسے بچوں کو آدھار کارڈ نہ ہونے پر داخلہ دینے سے منع کیا جاتا ہے تو وہ غیر قانونی ہوگا اور ایسا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
ٹی آر اے آئی چیئر مین آر ایس شرما نے ٹوئٹر پر اپنا آدھار نمبر ڈال کر چیلنج دیا تھا کہ صرف اس نمبر کی بنیاد پر کوئی ان کونقصان پہنچا کر دکھائے ۔کچھ وقت کے بعد فرانسیسی ماہرین نے آدھار کے ذریعے ان کا ذاتی پتہ ،یوم پیدائش ،فون نمبر سمیت کئی ساری جانکاری ڈھونڈ نکالیں۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے انکم ٹیکس ریٹرن داخل کرنے کے لیے آدھار کارڈ کی ضرورت اور نفرت کی سیاست پر ونود دوا کا تبصرہ۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ حکومت کی اس دلیل سے متفق نہیں ہے کہ آدھار قانون کو لوک سبھا صدر نے منی بل بتانے کا صحیح فیصلہ کیا۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے آدھار کو فون سے لنک نہ کرنے کی سپریم کورٹ کی وضاحت اور پھانسی کی سزا پر ونود دوا کا تبصرہ
ایک آر ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سینٹرل انفارمیشن کمیشن نے بھی کہا ہے کہ آدھار جوڑنے کے نام پربزرگ شہریوں کی پنشن کی ادائیگی ہونے میں دیر نہیں ہونی چاہئے۔
حقوق انسانی کے وکیل پرشانت بھوشن کا کہنا ہے کہ جب تک یہ مدعے سیاسی نہیں بنتے، حکومت کے کان نہیں کھلیںگے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے اتر پردیش اور بہار انتخابات کے نتائج اور آدھار لنک کرنے کی تاریخ کو غیر معینہ مدت تک بڑھائے جانے پر ونود دوا کا تبصرہ
یو آئی ڈی اے آئی نے سرکاری محکمہ جات اور ریاستی حکومتوں سے کہا ہے کہ آدھار نمبر نہیں ہونے پر ضروری خدمات اور فائدے سے استفادہ کرنے والے کو اس کا فائدہ لینے سے منع نہ کیا جائے۔
موجودہ نظام میں آدھار کی تصدیق انگلیوں کے نشان اور آنکھوں کی پتلی کے اسکین کے ذریعے کی جاتی ہے۔
بی جے پی لیڈر نے آج ٹوئٹ کرکے کہا کہ سماج اور قوم کے لئے سچائی سامنے لانے والے لوگوں کو نشانہ بناکر ان کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔