AKhlaq

علامتی تصویر(فوٹو : پی ٹی آئی)

پولیس مڈبھیڑ کے بعد ڈکیتی کے الزام میں پکڑا گیا اخلاق  قتل معاملے کا ملزم

گھر میں گائے کا گوشت رکھنے کے الزام میں دادری کے بساہڑا گاؤں میں ستمبر، 2015 میں محمد اخلاق کوپیٹ پیٹ‌کر مار دیا گیا تھا۔ اس معاملے میں تمام 18 ملزم ضمانت پر ہیں۔ ان میں سے ایک ہری اوم لوٹ پاٹ اور غازی آباد میں چرائی ہوئی جائیداد بے ایمانی سے حاصل کرنے کے کم سے کم چار معاملوں میں مطلوب تھا۔

اتوار کو بسہڑا میں وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی ریلی میں سفید شرٹ اور داڑھی میں محمد اخلاق کے قتل کا کلیدی  ملزم وشال رانا (فوٹو بشکریہ : اے این آئی)

یوگی آدتیہ ناتھ کی ریلی میں نظر آئے اخلاق کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالنے والے ملزم

ریلی میں وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ کون نہیں جانتا بسہڑا میں کیا ہوا؟ سب کو پتا ہے۔ کتنی شرم کی بات ہے کہ سماجوادی حکومت نے تب عوامی جذبات کو دبانے کی کوشش کی اور میں کہہ سکتا ہوں کہ ہماری حکومت بنتے ہی ہم نے غیر قانونی بوچڑ خانوں کو بند کرایا۔

(فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

ڈرے ہوئے لوگ خوف کی سیاست کر رہے ہیں…

اب تک ہماری جمہوریت کی تاریخ یہی رہی ہے کہ جس نے بھی اقتدار کے تکبر میں خود کو رائےووٹر سے بڑا سمجھنے کی حماقت کی،ووٹراس کو اقتدار سے بے دخل کرکے ہی مانے۔صاف ہے کہ ووٹ کی ایسی سیاست سے ووٹر کو نہیں، ان کو ہی ڈر لگتا ہے جو ڈرانے کی سیاست کرتے ہیں

فوٹو: پی ٹی آئی

اخلاق قتل معاملہ: کیس واپس لینے کے لیے اہل خانہ کو ملزم کی دھمکی

اخلاق کے بھائی جان محمد نے الزام لگایا ہے کہ بساہڑاگاؤں کے کئی لوگ کئی بار ملزموں کی طرف سے میرے گھر آئے اور معاملہ واپس لینے کی بات کر چکے ہیں لیکن یہ پہلی دفعہ تھا کہ ملزموں نے سیدھے رابطہ کر معاملہ واپس لینے کی دھمکی دی۔