اتر پردیش کےگورکھپور شہر میں میاں بازار، مفتی پور، علی نگر، ترکمان پور، اسماعیل پور، رسول پور، ہمایوں پور نارتھ، داؤد پور، قاضی پور خرد جیسے مسلم ناموں والے وارڈوں کے نام کو بدل دیا گیا ہے ۔ مثال کے طور پر اب الہٰی باغ کو بندھو سنگھ نگر، اسماعیل پور کوصاحب گنج اور ظفربازار کو آتمارام نگر کے نام سے جانا جائے گا۔
گراؤنڈ رپورٹ: اسمبلی انتخاب کے اعلان سے ٹھیک پہلے اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے جھانسی ریلوے اسٹیشن کا نام بدل کر ‘ویرانگنا لکشمی بائی’ کر دیا تھا، جس کی وجہ سے جھانسی کے لوگ خوش نہیں ہیں۔حتیٰ کہ خود کو حکومت اور بی جے پی کا حامی بتانے والے بھی اس کو غلط کہہ رہے ہیں۔
آگرہ میں بن رہے مغل میوزیم کاسنگ بنیاد2016 میں اس وقت کےوزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے رکھا تھا۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے اس کا نام بدلتے ہوئے کہا کہ نئے اتر پردیش میں غلامی کی علامتوں کی کوئی جگہ نہیں۔ ہمارے ہیرو شیواجی مہاراج ہیں۔ نئی دہلی: اتر […]
عرضی میں الہ آباد ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج دیا گیا ہے جس میں کورٹ نے الہ آباد کا نام بدلنے کے خلاف دائر پی آئی ایل کو خارج کر دیا تھا۔ کورٹ نے کہا تھا کہ شہر کا صرف نام بدلنے سے مفاد عامہ متاثر نہیں ہوتا ہے۔
یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی اتر پردیش حکومت نے گزشتہ سال اکتوبر میں الہ آباد کا نام پریاگ راج کیے جانے کا اعلان کیا تھا۔
راجستھان کی طرف سے ایسی سب سے زیادہ 7 تجاویز بھیجی گئیں۔ اس کے بعد ہریانہ سے 6، مدھیہ پردیش اور ناگالینڈ سے چارچار، اتر پردیش اور مہاراشٹر سے تین تین اور کیرل سے ایسی دو تجاویز بھیجی گئیں۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے شہروں کے نام بدلے جانے پر سینئر جرنلسٹ این آر موہنتی، امبیڈکر یونیورسٹی کی پروفیسر تنوجا کوٹھیال اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پروفیسر رضوان قیصرسے ارملیش کی بات چیت۔
دین الہٰی کے بانی اکبر نے ملک میں کسی نالے تک کا نام بدلنے کی کوشش نہیں کی، تو اس کو پریاگ سے کیونکر چڑھ ہو سکتی تھی؟
جب اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے الہ آباد کا نام بدل کر پریاگ راج کرنے کا فیصلہ کیا تو فیس بک، ٹوئٹر اور وہاٹس اپپ پر ایک تصویر وائرل ہوئی کہ نام تبدیل کرنے میں تقریباً 41 ہزار کروڑ روپے خرچ ہوا ہے۔