ہمارے گھرمیں مہاراجہ رنجیت سنگھ، فیض احمد فیض، ساحر لدھیانوی، حفیظ جالندھری، راجندر سنگھ بیدی،امرتا پریتم یا وارث شاہ کے ساتھ اقبال کا بھی ذکر ہوتا رہتا تھا۔مسلمانوں کے لیے اقبال اسلامی شاعر ہوسکتے ہیں، کشمیری ان کے آباو اجداد کے کشمیر ی ہونے پر فخر کر سکتے ہیں، مگر میرے نانا کہتے تھے کہ اقبال پنجاب کا ایک قیمتی نگینہ ہے اور اس کے بغیر پنجابیت ادھوری ہے ۔ اس سے بڑا شاعر اور فلسفی شاید ہی پنجاب نے پیدا کیا ہو۔
مدھیہ پردیش کے دموہ میں واقع گنگا جمنا ہائر سیکنڈری اسکول غیر مسلم طالبات کو ‘حجاب’ پہنانے کے الزام میں جانچ کا سامنا کر رہا ہے۔ اب یہ اسکول مبینہ طور پر غیر مسلم طالبعلوں کو علامہ اقبال کی نظمیں گانے کے لیے مجبور کرنے کے حوالے سے بھی تنازعہ میں ہے۔
اتر پردیش کے بریلی ضلع کے فرید پور کےایک سرکاری اسکول کا معاملہ۔وشو ہندو پریشد کے مقامی عہدیداروں نے مذہب تبدیل کرانے کی کوشش کا الزام لگاتے ہوئے اسکول کی پرنسپل اور شکشامتر کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔
آنکھیں پرنم ہوگئیں اور بے اختیار لوح مزار کو بوسہ دے کر اس حسرت کدے سےرخصت ہوا۔یہ سماں اب تک ذہن میں ہے اور جب کبھی یاد آتا ہے تو دل کو تڑپاتا ہے۔
اردو میں گرونانک پر متعدد نظمیں کہی گئی ہیں ،آج ان کے 550ویں یوم پیدائش کے موقع پر اردو شاعری کے چند رنگ ملاحظہ فرمائیں۔
رام کو امامِ ہند کہنے والے اقبال نے کیا نہیں لکھا،لیکن اب ملک کی سیاست زیادہ شدت سے پہچان کی سیاست کے گرد ناچ رہی ہے۔ زبان و ادب یا کوئی بھی ایسی چیز جو ان دو ملکوں کو جوڑ سکتی ہے اس پرحملہ تیز ہو گیا ہے اتفاق سے ہندوستان میں ایسی تمام چیزیں کسی نہ کسی طور پرمسلمانوں سے جوڑ دی گئی ہیں اس لئے مسلمان اس حملے کی زد میں ہے۔
وشو ہندو پریشد نے پیلی بھیت کے ایک پرائمری اسکول کے ہیڈ ماسٹر پر قومی ترانے کی جگہ اقبال کی دعا پڑھوانے کا الزام لگایا ۔ ان سے شکایت نہیں لیکن ضلع مجسٹریٹ سے ہے ۔ انہوں نے جس دعا کے لیے ہیڈ ماسٹر کو سزا دی ، کیا اس کے بارے میں ان کو کچھ معلوم نہیں ؟ کیا ب ہم ایسی انتظامیہ کی مہربای پر ہیں جو وشو ہندو پریشد کا حکم بجانے کے علاوہ اپنے دل اور دماغ کا استعمال بھول چکے ہیں ؟
ہیڈ ماسٹر پر الزام تھا کہ صبح کی اسمبلی میں بچوں سے علامہ اقبال کی نظم لب پہ آتی ہے دعا…پڑھائی جاتی تھی۔وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل جیسی تنظیموں کا کہنا تھا کہ یہ مذہبی نظم ہے اور مدرسوں میں گائی جاتی ہے۔
۔ یہ تراجم محض عبارت کی روانی یا ترجمہ پر اصل کے گمان جیسی مقبول خوش گمانیوں کی بھی تکذیب کرتے ہیں اور ایک نیا علمی محاورہ قائم کرتے ہیں جس کے لیے پروفیسر عبد الرحیم قدوائی داد و تحسین کے مستحق ہیں۔
اُردو کے معروف شاعر اور دانشور تلک چند محروم اور جگن ناتھ آزاد کے بارے میں ان کی پوتی اور صاحبزادی مکتا لال سے فیاض احمدوجیہہ کی بات چیت۔
اردو میں گرونانک پر متعدد نظمیں کہی گئی ہیں ،یہاں گرو نانک جینتی کے موقع پر علامہ اقبال کی نظم نانک اور تلوک چند محروم کی نظم تصویر رحمت ملاحظہ فرمائیں۔ نئی دہلی:صدر جمہوریہ رام ناتھ كووند،وزیر اعظم نریندر مودی اور کانگریس صدر سونیا گاندھی نےباشندگان ملک کو […]