گزشتہ 20 جون کو راجستھان کے الور ضلع کے بہادر پور میں ہجوم نے ایک مسجد میں توڑ پھوڑ کرنے کے ساتھ آگ لگا دی تھی۔ الزام ہے کہ اس دوران بھیڑ نے ‘جئے شری رام’ کے نعرے لگانے کے علاوہ مسلمانوں کے خلاف توہین آمیز تبصرے بھی کیے تھے۔
راجستھان کی الور پولیس کے مطابق، یہ مقدمہ بی جے پی کے سابق ایم ایل اے گیان دیو آہوجہ کے ضلع کے گووند گڑھ میں چرنجی لال سینی کے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد وائرل ہونے والے ویڈیو کی بنیاد پر درج کیا گیا ہے۔ سینی کو مبینہ طور پر میو مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے ٹریکٹر چوری کے شبہ میں مارا پیٹاتھا، جس کے بعد اس کی موت ہوگئی تھی۔
راجستھان کے الور ضلع کاواقعہ۔ 20 جولائی2018 کو رکبر خان اور ان کے ایک ساتھی پر گائے کی اسمگلنگ کے شک میں گئورکشکوں کی بھیڑ نے حملہ کر دیا تھا۔ بے رحمی سے پٹائی کے بعد رکبر کی موت ہو گئی تھی جبکہ ان کے ساتھی بچ کر بھاگ نکلنے میں کامیاب رہے تھے۔
راجستھان کے الور ضلع کے منڈاور تھانہ حلقہ کا واقعہ۔ رشتہ داروں نے قتل کے پیچھے سیاسی رنجش ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ پولیس نے قتل کا کیس درج کیا ۔
معاملہ الور ضلع کا ہے، جہاں جمعرات کو ایس پی نے ضلع میں تعینات 9 پولیس اہلکاروں کے داڑھی رکھنے پر روک لگانے کا حکم جاری کیا تھا۔ یہ سبھی 9 پولیس اہلکار مسلم کمیونٹی سے تھے۔
ملزمین کو 18 اکتوبر تک کے لیے پولیس حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ایف آئی آر کے مطابق، ملزمیننے جئے شری رام کا نعرہ لگانے کے لیے ان کے ساتھ زبردستی کی اور ان میں سے ایک نے خاتون کے سامنے اپنی پینٹ کھول دی ۔
معاملہ راجستھان کے الور کا ہے۔ متاثرہ نوجوان کے بھائی کا الزام ہے کہ پولیس اسٹیشن میں ان کے بھائی سے اس طرح سے پوچھ تاچھ کی رہی تھی جیسے وہ خود ہی ملزم ہیں۔ کالج انتظامیہ نے بھی کسی بھی طرح کا تعاون نہیں دیا۔
ریاست میں 1996ء کے بعد سے 2014ء تک ہوئے اسمبلی کے انتخابات کے نتائج پر نظر ڈالی جائے تو معلوم ہوگا کہ بی جے پی اپنی کارکردگی بہتر کرتی جارہی ہے۔ بی جے پی نے جموں میں ‘ہندو کارڈ’ کھیلتے ہوئے ہندو اکثریتی اضلاع جیسے ادھم پور، جموں، سانبہ، کٹھوعہ اور ریاسی میں کانگریس، نیشنل کانفرنس اور جموں وکشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی کا تقریباً صفایا کردیا ہے۔ تاہم ان اضلاع میں کچھ علاقے جیسے نگروٹہ ہیں جہاں نیشنل کانفرنس کی پوزیشن کافی مستحکم ہے۔
راجستھان کے الور میں 26 اپریل کو شوہر کے ساتھ بائیک پر جا رہی ایک دلت خاتون کے ساتھ پانچ ملزمین اندرراج گرجر، اشوک گرجر، چھوٹےلال گرجر، ہنس راج گرجر اور مہیش گرجر نے مبینہ طور پر گینگ ریپ کیا تھا۔
اس پورے ڈرامے کا سنگین پہلویہ ہے کہ بی جے پی شایداب کشمیر کو ملک کی انتخابی سیاست کےلیے مہرے کے طور پر استعمال نہیں کرپائے گی،اس صورت میں وہ انتخابی کارڈ کو پاکستان کی طرف موڑ دے گی۔
رام جنم بھومی-بابری مسجد معاملے میں پارٹی رہے ہاشم انصاری کے بیٹے اقبال انصاری نے ایودھیا میں دھرم سبھا کے نام پر بھیڑ جمع کرنے کی منشا پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کو ودھان بھون یا پارلیامنٹ کا گھیراؤ کرنا چاہیے اور ایودھیا کے لوگوں کو سکون سے رہنے دینا چاہیے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس پر عدم اعتماد کی تجویز کے ذریعے سپریم کورٹ کے ججوں کو ڈرانے کا بھی الزام لگایا ہے۔ کانگریس رہنما کپل سبل نے جوابی حملے میں کہا کہ مودی کورٹ کے خلاف تبصرہ کر رہے ہیں ۔
گئو تسکری کے شک میں اکبر خان کے ساتھ بھیڑ کے ذریعے مارپیٹ کے معاملے میں میو پنچایت نے دعویٰ کیا کہ ایم ایل اے آہوجا نے واقعہ کے بعد اشتعال انگیز بیان دئے اور ملزمین کی حمایت کی، اس لئے ان کو سازش کرنے کے الزام میں گرفتار کیا جانا چاہیے۔
راجستھان کے الور ضلع کا معاملہ : رنگ لگانے کو لے کر ہوا تھاتنازعہ