اس بارے میں منتظمین کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ جب رجسٹرار سے پروگرام کو اچانک رد کرنے کی وجہ پوچھی گئی تو ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ جبکہ اس پروگرام کے انعقاد کے لیے آرٹس فیکلٹی کے ڈین سےتحریری طور پر پیشگی اجازت لی گئی تھی اور اس کمرے میں کوئی دوسرا پروگرام بھی نہیں تھا۔
اعجاز احمد نے جنوری 2008 میں بھوپال کی ایک ادبی تنظیم ’سروکار سہکارِتا‘کی دعوت پر فضل تابش کی یاد میں دو لیکچر بھوپال میں دیے تھے۔ لیکچرز کا موضوع ‘نو سامراجیت کے خلاف تہذیبی مزاحمت’ تھا۔
ویڈیو: مسلم لڑکیوں کی ایجوکیشن سیریز کا یہ دوسرا ویڈیو ہے۔ جس میں دی وائر نے مختلف شعبوں کے لوگوں سے بات چیت کرکے تعلیمی صورت حال کا جائزہ لینے کی کوشش کی ہے۔
ہند و پاک کے ادیب ارجمند آرا،حقانی القاسمی ،خالد جاوید ،علی محمد فرشی ،محمد حمید شاہد،معید رشیدی اور ناصر عباس نیر کی پسندیدہ کتابیں۔