راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ذات پر مبنی سروے اور آبادی کے تناسب میں حصے داری کے تصور کو ریاست میں آگے بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں پتہ ہو کہ کس ذات کی آبادی کتنی ہے تو ہم جان سکتے ہیں کہ ہمیں نے ان کے لیے کیا منصوبہ بندی کرنی ہے۔
ویڈیو: گزشتہ سوموارکو راجستھان کے سابق نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ کی جن سنگھرش یاترا جئے پور میں مکمل ہوئی۔اس دوران پائلٹ نےاپنی ہی حکومت کے خلاف تحریک کا اعلان کرتے ہوئے تین مطالبات کیے۔ انہوں نے الٹی میٹم بھی دیا کہ اگر اس ماہ کے آخر تک مطالبات پورے نہیں ہوئے تو پوری ریاست میں احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔
ویڈیو: راجستھان میں پچھلے دو سالوں میں وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت اور نائب وزیر اعلیٰ رہےسچن پائلٹ اکثر آمنے سامنے نظر آئے ہیں۔ حال ہی میں گہلوت پر بدعنوانی کے الزامات پر کارروائی نہ کرنے کا الزام لگانے کے بعد اب پائلٹ نے ریاست میں بدعنوانی کے ہی معاملے پر ‘جن سنگھرش یاترا’ شروع کی ہے۔
راجستھان کے ہنومان گڑھ ضلع کا معاملہ۔ متاثرہ کی نانی کا الزام ہے کہ ان کی نواسی کے ساتھ ریپ کرنے والے پردیپ وشنوئی نے ہی اسے زندہ جلایا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی میں نظر آ رہے نوجوان کی پہچان نہیں ہو پائی ہے۔ وشنوئی کے رول کی جانچ کی جا رہی ہے۔
صحافی روہنی سنگھ نے ٹوئٹر پر دھمکیاں ملنے کے بعد ادے پور پولیس سے شکایت کی تھی۔ پولیس نے بتایا کہ اسٹوڈنٹ نے قبول کیا کہ روہنی کی کسان ریلی پر رپورٹنگ سے ناراضگی کی وجہ سے اس نے سنگھ کو دھمکی بھرے پیغامات بھیجے۔
ویڈیو:راجستھان میں سیاسی کھینچ تان کے موضوع پر اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہریش راوت سے د ی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: راجستھان میں کانگریس رہنما سچن پائلٹ کی بغاوت اور گہلوت سرکار کے بحران میں پڑنے سے سوال اٹھ رہا ہے کہ اگر چنی ہوئی سرکاروں کو خوف یا لالچ سے گرایا جا سکتا ہے اور اپنی من مرضی کی پارٹی کی سرکار کو بنایا جا سکتا ہے تو پھر جمہوریت میں انتخابات کے معنی ہی کیا رہ گئے؟ جانے مانے مؤرخ رام چندر گہا سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: راجستھان میں کئی دنوں سے چل رہی سیاسی کھینچ تان کے بیچ سچن پائلٹ کو نائب وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے ریاستی صدرکے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ اس سیاسی الٹ پھیر اور اس دوران میڈیا کے رول پرسینئر صحافی ارملیش کا نظریہ۔
کو رونا وائرس کے مدنظر ہوئے ملک گیر لاک ڈاؤن کے دوران راجستھان میں رہ رہے پاکستانی ہندو پناہ گزینوں کی خبرلینے والا کوئی نہیں ہے۔ریاستی حکومت نے امداد مہیا کرانے کے احکامات دیے ہیں، لیکن اب تک تمام پناہ گزینوں تک مدد نہیں پہنچی ہے۔
راجستھان کے الور میں پہلو خان کا پیٹ پیٹ کر قتل کرنے کے معاملے کے جانچ افسروں نے کہا کہ جب جرم ہوا اس وقت دونوں مجرم نابالغ تھے۔ اب وہ 18-21 سال کے ہیں، اس لئے ان کو جووینائل ہوم بھیجنے کی سزا سنائی گئی ہے۔
سال 2017 میں پہلو خان کا بھیڑ کے ذریعے پیٹ-پیٹکر قتل کرنے کے معاملے میں یہ پہلی سزا ہے۔ گزشتہ سال اگست میں الور کی نچلی عدالت نے معاملے کے 6 دیگر ملزمین کو بری کر دیا تھا۔
گراؤنڈ رپورٹ : 16 فروری کو ناگور کے دو نوجوانوں کو کرنو گاؤں میں چوری کے الزام میں بےرحمی سے پیٹا گیا، جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر آنے کے بعدکانگریس رہنما راہل گاندھی اور وزیراعلیٰ اشوک گہلوت سمیت تمام بڑے رہنماؤں نےملزمین کو سزا اور متاثرین کو انصاف دلانے کی بات کہی، لیکن متاثرین اور ان کی فیملی اس کو لےکر مطمئن نظر نہیں آتے۔
کانگریس رہنما راہل گاندھی نے واقعہ کو ‘خوفناک اورگھناونا ‘ قراردیتے ہوئے جمعرات کو راجستھان کی اشوک گہلوت حکومت سے کہا کہ وہ اس معاملے میں فوراً کارروائی کرے۔
راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ حکومت بیمار بچوں کی موت پر پوری طرح حساس ہے اور اس معاملے میں سیاست نہیں ہونی چاہیے۔
اب تک 32طرح کے پرندوں کی موت ہو چکی ہے۔ ریاستی حکومت کا دعویٰ ہے کہ وہ وجوہات کا پتہ لگانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھا رہی ہے۔
راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے ایک پروگرام میں کہا کہ سماج کو کسی عورت کو گھونگھٹ میں قید کرنے کا کیا حق ہے؟
راجستھان کے الور میں اپریل 2017 میں مبینہ گئورکشکوں کی بھیڑ نے مویشی لے جا رہے پہلو خان، ان کے دو بیٹوں اور ٹرک ڈرائیور پرحملہ کر دیا تھا۔ اس حملے کےدو دن بعد پہلو خان کی ہاسپٹل میں موت ہو گئی تھی۔
سال 2017 میں گئو تسکری کے الزام میں 55 سالہ پہلو خان کو راجستھان کے الور میں بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر مار دیا تھا ۔ اس سال اگست مہینے میں نچلی عدالت نے معاملے میں تمام 6 ملزمین کو بری کر دیا ہے۔
راجستھان حکومت نے کہا کہ وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے معاملے کی جانچ میں ہوئی خامیوں اور عدالت کے فیصلے کے تجزیہ کے لئے بلائی گئی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا۔
راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ مستقبل کی نسل عظیم روایتوں کو قبول کر سکے اس کے لئے حکومت اس بورڈ کو قائم کرےگی۔
راجستھان کے سری گنگا نگر ضلع میں ایک کسان نے قرض کی وجہ سے مبینہ طور پر سلفاس کی گولیاں کھاکر خودکشی کر لی۔ حالانکہ، ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ کا دعویٰ ہے کہ مرنے والے کسان پر قرض نہیں تھا۔
راجستھان کے الور میں 26 اپریل کو شوہر کے ساتھ بائیک پر جا رہی ایک دلت خاتون کے ساتھ پانچ ملزمین اندرراج گرجر، اشوک گرجر، چھوٹےلال گرجر، ہنس راج گرجر اور مہیش گرجر نے مبینہ طور پر گینگ ریپ کیا تھا۔
جودھپور میں ایک کمیونٹی کے لوگوں کے ذریعے سنیچر کو رام نومی کے جلوس پر پتھراؤ کے بعد فرقہ وارانہ تشدد شروع ہو گیا۔کچھ گاڑیوں میں آگ لگا دی گئی اور بھیڑ نے پولیس اور کچھ گھروں پر پتھراؤ بھی کیا۔
اپنے والد اور دادی کے برخلاف بطور کانگریس صدر راہل گاندھی نے تمام مدعیان کی باتیں سنیں، جس کی امید قدیم اورتاریخی پارٹی کے ہائی کمانڈ جیسے عہدےدار سے کم ہی رہتی ہے۔
راہل گاندھی کے بارے میں ابھی تک رائے نہیں بدلی ہے۔ ان کو اب بھی یہ ثابت کرنا ہے کہ وہ نریندر مودی کےمتبادل ہیں۔
راجستھان کی آبادی میں تقریباً55 لاکھ لوگ خانہ بدوش کمیونٹی سے آتے ہیں لیکن بی جے پی اور کانگریس کے پاس ان کو لےکر نہ کوئی پالیسی دکھائی دیتی ہے اور نہ ہی نیت۔
خاص رپورٹ: راجستھان میں کانگریس کی کمان سنبھال رہے سچن پائلٹ نہ تو خود اسمبلی کا انتخاب لڑنا چاہتے تھے اور نہ ہی اشوک گہلوت کو انتخابی میدان میں امیدوار کی حیثیت سے اترتا ہوا دیکھنا چاہتے تھے، لیکن ان کے اس منصوبے پر ایک جھٹکے میں پانی […]
گراؤنڈ رپورٹ : صوبے میں کانگریس اور بی جے پی کو ٹکر دینے کے لئے ہنومان بینی وال کی راشٹریہ لوک تانترک پارٹی نے گھنشیام تیواری،ایس پی اور آر ایل ڈی کے ساتھ انتخابی میدان میں اترنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اتحاد سرخیاں تو خوب بٹور رہا ہے، لیکن اس کی کامیابی پر شک برقرار ہے۔
راجستھان کی وزیراعلیٰ وسندھرا راجے کا راجاکھیڑا سے انتخاب لڑنے بات پہلے سے کی جارہی تھی۔ بی جے پی کی طرف سے کی گئی رائےشماری میں بھی اس سیٹ سے دعوے دار میں ان کا نام سامنے آیا، لیکن وسندھرا نے قیاس آرائیوں کو دور کرتے ہوئے اپنی روایتی سیٹ جھالراپاٹن سے انتخاب لڑنے کا اعلان کیا ہے۔
آج اشوک گہلوت کانگریس کے مرکزی دفتر کی سب سے اہم شخصیت ہو چلے ہیں۔ ایسے میں کانگریسیوں کا یہ یقین درست معلوم ہوتا ہے کہ راجستھان میں کانگریس کی فتح کا فاصلہ کم رہا تو اشوک ہی راہل کی پہلی پسند ہوں گے۔
باڑمیر کے شو سے ایم ایل اے مانویندر سنگھ نے حال ہی میں بی جے پی کو چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس ان کو اپنے پالے میں شامل کرنا چاہتی ہے، لیکن اس کو ذات پات والے فارمولے کے بگڑنے کا ڈر ستا رہا ہے۔
آئندہ 7 جولائی کو جئے پور میں ہونے والے وزیر اعظم کے جلسے میں ہنگامہ کے خدشہ کی وجہ سے حکومت اس کے لئے بی جے پی کے نظریہ سے جڑے لوگوں کو ہی دعوت بھیج رہی ہے۔
بی جے پی حکومت سماجی تنظیموں کو زمین الاٹ کرنے کے لئے اتنی اتاولی ہے کہ سیلف گورننس اور اربن ڈیولپمنٹ منسٹر شری چند کرپلانی کہہ رہے ہیں کہ چاہے مجھے جیل ہی کیوں نہ جانا پڑے، لیکن سماجی اداروں کو رعایتی شرح پر زمینیں الاٹ کی جائیںگی۔
مودی حکومت کو چار سال کا جشن منانے کا کوئی حق نہیں ہے۔یہ حکومت بد عنوانی، کالے دھن، مہنگائی، دہشت گردی اور خارجہ پالیسی کو لےکر پوری طرح ناکام رہی ہے۔
’میڈیا اور عام لوگ سمجھ گئے ہیں کہ ان کے ساتھ غداری ہوئی ہے۔ چار سال پہلے خوب وعدے کئے گئے تھے اور عوام نے بھی خوب اعتماد کیا۔ لیکن چار سال میں اس قدر غداری ہوئی کہ اس کا تصور نہیں کیا جا سکتا۔
کانگریس کے اس فیصلے نے پارٹی کے اندر ایک نظریہ کو جنم دیا ہے کہ کمل ناتھ اور دگوجئے سنگھ کے خیمے نے سندھیا خیمے پر ایک بڑی جیت حاصل کی ہے۔