assassinating

ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی، کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور امریکی صدر جو بائیڈن۔ فوٹو: آفیشل ایکس اکاؤنٹس۔

کشمیری اور سکھ علیحدگی پسندوں کی پراسرار ہلاکتیں

پچھلے ایک سال کے دوران بیرون ملک مقیم سکھوں کی خالصتان تحریک یا کشمیر کی تحریک آزادی سے تعلق رکھنے والے افراد کی پر اسرار ہلاکتوں کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ ہر قتل پر ہندوستان میں موجود سوشل میڈیا کے سرخیل خوشیاں منارہے ہیں، جس سے یہ تقریباً ثابت ہوجاتا ہے کہ ان ہلاکتوں کے تار کہاں سے کنٹرول کیے جار ہے ہیں۔

maxresdefault-1-1

ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان تنازعہ پر تین بڑے سوال؛ کیا اکیلا پڑ رہا ہے ہندوستان؟

ویڈیو: ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان جاری کشیدگی میں اب امریکہ کی بھی انٹری ہوگئی ہے۔گزشتہ 23 ستمبر کو نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والی ایک خبر میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ جن خفیہ معلومات کی بنیاد پر کینیڈا نے خالصتان رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا ذمہ دار ہندوستان کو ٹھہرایا ہے وہ اس کو کسی اور نے نہیں بلکہ امریکی ایجنسیوں نے فراہم کی تھی۔

کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو اور ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی، فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی

ہندوستان – کینیڈا مناقشہ اور خفیہ ایجنسیوں کے بیرون ملک آپریشن

ایسا لگتا ہے کہ نجر کی ہلاکت سے قبل یا اس کے فوراً بعد ہی کنیڈا کی خفیہ ایجنسیوں نے ٹوہ لینی شروع کر دی تھی اور اس سلسلے میں مبینہ طور پر ہندوستانی سفارت کاروں اور ان سے ملنے والوں کے فون ٹیپ کیے جار ہے تھے۔

کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو پارلیامنٹ میں۔ (تصویر بہ شکریہ: ایکس)

ہردیپ نجر قتل: ہندوستان کے خلاف کینیڈا کے الزامات پر امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا نے ’گہری تشویش‘ کا اظہار کیا

کینیڈا کے خالصتان حامی رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ہندوستان کے ملوث ہونے کے دعوے پر امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا نےتشویش کا اظہار کیا ہے۔ این آر آئیز کی ایک بڑی تعداد تینوں ممالک میں رہتی ہے اور تینوں ہی کینیڈا کے ساتھ ‘فائیو آئیز’انٹلی جنس الائنس میں شامل ہیں۔

کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو اور ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کی گزشتہ ہفتے دہلی میں جی–20 سربراہی اجلاس کے موقع پر بیٹھک۔ (تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر)

کینیڈا کا ہندوستان پر اس کے سکھ شہری کے قتل کا الزام، دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے سفارت کار ہٹائے

جون 2023 میں برٹش کولمبیا میں خالصتان کے حامی رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا، جس کے متعلق کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کینیڈین پارلیامنٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اس کے پیچھے ہندوستانی حکومت کے خفیہ ایجنٹوں کا ہاتھ تھا۔