دلت اور مزدوروں کے حقوق کے کارکن شیو کمارکو ہریانہ پولیس نے گزشتہ سال مزدوروں کے حق میں ایک احتجاجی مظاہرہ کرنے پر حراست میں لے لیا تھا۔ ان کے والد کی رٹ پٹیشن پر پنجاب اینڈ ہریانہ ہائی کورٹ نے معاملے کی جوڈیشل انکوائری کروائی تھی، جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ تشدد کے واقعات کو انجام دینے میں اس وقت کے جوڈیشل مجسٹریٹ، سونی پت سول اسپتال کے ڈاکٹر اور جیل حکام نے ہریانہ پولیس کے ساتھ ملی بھگت کی تھی۔
مزدوروں کے حقوق کےلیے کام کرنے والے سماجی کارکن شیو کمار کو ہریانہ کی سونی پت پولیس کے ذریعےغیرقانونی طو رپر حراست میں رکھنے اور انہیں ہراساں کرنے کاالزام ہے۔ ایک صنعتی اکائی کے خلاف احتجاج کرنے کے معاملے میں ان پرتین کیس درج کیے گئے تھے۔
ویڈیو: 24 سالہ نودیپ کورورکرز رائٹس آرگنائزیشن کی رکن ہیں، جنہیں گزشتہ 12 جنوری کو سونی پت میں ایک صنعتی اکائی پر ہوئے احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے ان پرقتل کی کوشش اور وصولی کے الزام میں تین معاملے درج کیے تھے۔ کچھ دن پہلے انہیں ضمانت ملی ہے۔
معاملہ جالنا ضلع کا ہے۔اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ طویل عرصے سے چلے آ رہے زمینی تنازعےکی وجہ سے4ستمبرکو دو بھائیوں،22سالہ راہل بوراڈےاور25سالہ پردیپ بوراڈےکاایس ٹی کمیونٹی کے پچاس سے زیادہ لوگوں کی بھیڑ کے ذریعےقتل کر دیا گیا۔
معاملہ پنجاب کے سنگرور ضلع کا ہے۔نوجوان نےبیان میں کہاتھا کہ چار لوگوں نے اس کی پٹائی کی اور کھمبے سے باندھ دیا۔ جب اس نے پانی مانگا تو اسے پیشاب پینے کو مجبور کیا گیا۔
گجرات میں احمد آبادکے سابرمتی ٹول ناکہ علاقے کا معاملہ۔کسی بات کو لے کر دلت کمیونٹی کے نوجوانوں کی ایک ڈھابہ مالک سے لڑائی ہو گئی تھی۔
یہ معاملہ گجرات کے بوتاد ضلع کا ہے۔ مرنے والے کی بیوی گاؤں کی سرپنچ ہیں۔ مرنے والے کے بیٹے نے بتایا کہ گاؤں کے اشرافیہ کے کچھ لوگ اس بات کو ہضم نہیں کر پا رہے تھے کہ دلت گاؤں کے سرپنچ بن رہے ہیں۔