Atrocities on Muslims

مدھیہ پردیش: متاثرین کا الزام-پولیس آگ زنی اور مسلمانوں پر حملے کے ملزمین کو بچا رہی ہے

مدھیہ پردیش کے کھنڈوا میں کوڑیا ہنومان مندر کےعلاقے کا معاملہ۔ بنٹی اپادھیائے نام کے ایک شخص پر دو مسلم خاندانوں نے الزام لگایا ہے کہ اس نےان کی املاک کو آگ لگانے، ان کے خاندان کے افراد پر حملہ کرنے اور علاقہ چھوڑنے کی دھمکی دی۔ متاثرین نے الزام لگایا کہ انہیں ان کی مذہبی شناخت کی وجہ سےنشانہ بنایا گیا، لیکن پولیس نے متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج نہیں کیا۔

مدھیہ پردیش پولیس نے کہا-مسلمان سمجھ کر پیٹ دیا تھا

ویڈیو: مدھیہ پردیش کے بیتول میں 23 مارچ کو دیپک بندیلے نام کے ایک وکیل کو ریاست کی پولیس نے بےرحمی سے پیٹا تھا، جب وہ علاج کے لیے سرکاری ہاسپٹل جا رہے تھے۔ دیپک بندیلے سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

مدھیہ پردیش پولیس نے وکیل سے مارپیٹ کے بعد معافی مانگی، کہا-مسلمان سمجھ کر پیٹ دیا تھا

معاملہ مدھیہ پردیش کے بیتول کا ہے۔ وکیل دیپک بندیلے کا الزام ہے کہ گزشتہ23 مارچ کو جب وہ دوا لینے جا رہے تھے تو پولیس نے راستے میں روک کر ان کی پٹائی کی اور اب ان پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ اپنی شکایت واپس لے لیں۔