ویڈیو: ریزرو بینک آف انڈیا نے جان بوجھ کر قرض ادا نہ کرنے والوں یعنی ول فل ڈیفالٹرز کے بارے میں ایک سرکلر جاری کیا ہے۔ اس کے مطابق جن لوگوں یایا کمپنیوں نے بینکوں سےیا کسی مالیاتی ادارے سے قرض لیا ہے اور وہ اسے ادا کرنے کی پوزیشن میں تھے، لیکن ادانہیں کیا،تووہ بینکوں کے ساتھ سیٹلمنٹ کر سکتے ہیں۔
اگر نقد رقم فکسڈ اور سیونگ ڈپازٹ کے لیے 10 لاکھ روپے اور کرنٹ اکاؤنٹ ڈپازٹ کے لیے 50 لاکھ روپے کی حد سے زیادہ ہے تو بینکوں کو اس کی جانکاری انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کو مہیا کرنی ہوگی۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کی حالیہ تقریر اورہندوستانی معیشت کی موجودہ صورت حال پر ونود دوا کا تبصرہ۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے بینکوں کے ذریعے سستی شرحوں اور آسان اصولوں پر بڑی کمپنیوں کو ’زراعت‘ لون دینے اور ایس سی ایس ٹی ایکٹ میں ترمیم کے خلاف ہوئے بھارت بند پر ونود دوا کا تبصرہ۔
یو آئی ڈی اے آئی نے اس کے ساتھ ہی خبردار بھی کیا ہے کہ اگر ایسے بچوں کو آدھار کارڈ نہ ہونے پر داخلہ دینے سے منع کیا جاتا ہے تو وہ غیر قانونی ہوگا اور ایسا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
یوم مزدور کے موقع پر جھارکھنڈ کے منریگا مزدور اور پینشن خوار نے بینک ادائیگی میں آ رہے مسائل کے بارے میں ریزرو بینک کے گورنر ارجت پٹیل کو اپنی مانگیں لکھکر بھیجی ہیں۔
میری نوکری نہیں ہوگی تو نہیں ہوگی۔ آپ بس براڈبینڈ کا خرچہ بھیج دینا۔ فیس بک پر پوسٹ لکھکر ہی حضور لوگوں کی حالت خراب کر دوںگا۔
Central Vigilance Commission کو بینکوں کے نو افسروں کے خلاف مقدمہ چلائے جانے کی اجازت ملنے کا انتظار ہے۔ ان کو سی بی آئی نے بد عنوانی میں مبینہ طور پرملوث ہونے کی وجہ سے حراست میں لیا تھا۔