Bihar

 نتیش کمار(فوٹو : پی ٹی آئی)

فرقہ وارانہ فسادات میں بہار اول کیوں ہے؟

ایک سال کی تاخیرسے جاری کئے گئے این سی آر بی کے اعداد و شمار کے مطابق،سال 2017 میں ملک میں فسادات کے کل 58729 معاملے درج کیے گئے۔ ان میں سے 11698 فسادات بہار میں ہوئے۔2017 میں ہی ملک میں کل 723 فرقہ وارانہ / مذہبی فسادات ہوئے۔ ان میں سے اکیلے بہار میں 163 معاملے ہوئے، جو کسی بھی صوبے سے زیادہ ہے۔

پٹنہ کے راجیندرنگر علاقے سے ایک بزرگ کو سیلاب متاثر ہ علاقے سے نکالتےلوگ۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

ملک بھر میں اس سال مانسونی بارش اور سیلاب سے تقریباً 1900 لوگوں کی موت: حکومت

بہار میں اس سال 161 لوگوں کی موت سیلاب اور بارش سے ہو چکی ہے۔گزشتہ27 سے 30 ستمبر کی بارش کے بعد ریاست میں مرنے والوں کی تعداد 73 ہوئی۔ راجدھانی پٹنہ کے کنکڑباغ، راجیندرنگر اور پاٹلی پتر میں بینک،دکانیں، پرائیویٹ ہاسپٹل اور کوچنگ سینٹر ایک ہفتے سے بند ہیں۔

فوٹو: پی ٹی آئی

بہار: ڈپٹی سی ایم سشیل مودی پر الزام، خود نکل گئے، ہماری کوئی مدد نہیں کی

دیڈیو میں لوگ پانی کی قلت اور دوسری پریشانیوں کا ذکر کر رہے ہیں ۔ویڈیو میں ایک خاتون کہتی ہیں کہ ہمارے گھر میں تین دن سے بجلی-پانی نہیں ہے۔ہم لوگ ان کو (سشیل مودی)بول- بول کر تھک گئے۔ وہ کھڑکی سے جھانک -جھانک کر ہٹ جا رہے تھے۔

پٹنہ میں سیلاب میں پھنسے لوگوں کو جے سی بی سے نکالا گیا(فوٹو : پی ٹی آئی)

’ہم نے شدید بارش کی وارننگ دی تھی، تاکہ حکومت بہار صورتحال سے نپٹنے کے لئے تیار رہے‘

خصوصی رپورٹ : بہار کی راجدھانی پٹنہ واقع محکمہ موسمیات کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے بتایا کہ 26 ستمبر سے ہی ہم لوگ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ریاست کی ایجنسیوں کو بتا رہے تھے کہ موسلا دھار بارش ہوگی۔ ہم نے ریاستی حکومت کو بھی اس کی اطلاع بھیجی تھی۔

(علامتی فوٹو : رائٹرس)

بہار میں جانکاری کی کمی سے فراہمی  کے باوجود بچوں کو نہیں مل رہی مقوی غذا

بہار میں کیئر فاؤنڈیشن اور پروجیکٹ کنسرن انٹرنیشنل ان انڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 65 فیصدی گھروں میں مختلف قسم کی مقوی غذا دستیاب ہیں، لیکن جانکاری کے فقدان میں صرف 13 فیصدی فیملی ہی آٹھ مہینے سے ڈیڑھ سال کے بچوں کو مناسب مقوی غذا دے رہی ہیں۔

پٹنہ میں بھاری بارش کے بعد پٹنہ میونسپل کارپوریشن (پی ایم سی) کے افسر جے سی بی سے لوگوں کو نکالتے ہوئے ، فوٹو: پی ٹی آئی

بھاری بارش سے ملک بھر میں 136 سے زیادہ لوگوں کی موت، پٹنہ میں عام زندگی متاثر

اتر پردیش سمیت ملک کی کئی ریاستوں میں طوفانی بارش جاری ہے،جہاں جمعرات سے اب تک کم از کم 93 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔بہار میں اب تک کم از کم 29 لوگوں کی موت ہو گئی ہے ،جبکہ بارش سے عام زندگی بری طرح سے متاثر ہے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

مظفر پور شیلٹر ہوم معاملہ: سپریم کورٹ نے بہار حکومت کو 8 لڑکیوں کو ان کے والدین کو سونپنے کی ہدایت دی  

سپریم کورٹ نے مظفر پور شیلٹرہوم معاملے کی متاثرہ لڑکیوں میں سے 8 کو ان کے والدین کو سونپنے کے حکم دیے ہیں۔ کل 44 لڑکیوں میں سے 28 کے بارے میں ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل اسٹڈیز نے اپنی تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ کو سونپی تھی۔

بہار کے نائب وزیراعلیٰ سشیل مودی(فوٹو : پی ٹی آئی)

بہار کے وزیر خزانہ سشیل مودی نے کہا، ساون-بھادو کے مہینے میں ہرسال رہتی ہے مندی

بہار کے نائب وزیراعلیٰ اور وزیر خزانہ سشیل مودی نے کہا کہ ویسے تو ہرسال ساون-بھادو میں مندی رہتی ہے، لیکن اس بار مندی کا زیادہ شور مچاکر کچھ لوگ الیکشن میں اپنی شکست کی شرمندگی اتار رہے ہیں۔

Screenshot-162-e1563004289625

بہار: لقوہ سے متاثر 3 بچوں کے باپ نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر فیملی کے لئے مانگی مرنے کی اجازت

بہار کے روہتاس ضلع کے دیومنی سنگھ یادو کے تین بچے وقت پر علاج نہ ملنے کی وجہ سے لقوے کا شکار ہو گئے ہیں۔ ریاستی حکومت ان کے بچوں کے علاج کا انتظام کر پانے میں ناکام رہی ہے، اس لئے انہوں نے اپنی فیملی کے لئے مرنےکی اجازت مانگی ہے۔

فوٹو بہ شکریہ : اے این آئی

بہار: ریپ کی مخالفت کرنے پر کاؤنسلر نے 2 خواتین کا سر منڈواکر گاؤں میں گھمایا

یہ واقعہ بہار کے ویشالی کا ہے۔ الزام ہے کہ مقامی کاؤنسلر کچھ لوگوں کے ساتھ ایک خاتون کے گھر میں گھسے اور ان کی نوبیاہتا بیٹی سے ریپ کی کوشش کی۔ ان کے احتجاج کرنے پر ماں-بیٹی کا سر منڈواکر گاؤں میں گھمایا۔

Patna-Map

بہار: فٹ پاتھ پر سو رہے بچوں کو کار نے کچلا، ڈرائیور کا پیٹ-پیٹ‌ کر قتل

منگل دیر رات پٹنہ کے آگم کنواں میں ایک بے قابو کار نے فٹ پاتھ پر سو رہے 4 بچوں کو کچل دیا، اس میں تین بچوں کی موت ہو گئی۔ اس کے بعد مشتعل بھیڑ نے گاڑی میں سوار 2لوگوں کی پٹائی کی، جس میں گاڑی چلانے والےنو جوان کی موت ہو گئی۔

فوٹو بہ شکریہ: ویڈیو گریب / اے این آئی

بہار : نہیں ملی سرکاری ایمبولینس، بچےکی لاش کندھے پر لےکر گئے والد

معاملہ بہار کے نالندہ ضلع کا ہے۔ آٹھ سالہ بچےکے والد کا الزام ہے کہ وہ اپنے بچے کو لے جانے کے لئے ایمبولینس کے لئے ہاسپٹل میں چکر لگاتے رہے لیکن ہاسپٹل انتظامیہ کے ذریعے ایمبولینس دستیاب نہیں کرائے جانے پر ان کو مجبوراً اپنے بیٹے کی لاش کندھے پر لاد‌کر گھر لے جانا پڑا۔

بہار کے ہری ونش پور گاؤں میں گرفتار کئے گئے لوگوں کے رشتہ دار (فوٹو بہ شکریہ: اے این آئی)

بہار : چمکی بخار سے بچوں کی موت کے خلاف مظاہرہ کرنے والے 39 لوگوں پر مقدمہ درج

گزشتہ18 جون کو وزیراعلی نتیش کمار کے مظفرپور دورے پر جانے کے دوران ہری ونش پور گاؤں کے لوگوں نے چمکی بخار سے بچوں کی موت اور پانی کی کمی کو لےکر سڑک کا گھیراؤ کیا تھا، جس کی وجہ سے پولیس نے ایف آئی آر درج کی ہے۔ نامزدلوگوں میں تقریباً آدھے درجن وہ لوگ ہیں جن کے بچوں کی موت چمکی بخار سے ہوئی ہے۔

Media Bol 24 June Thumbnail without text

میڈیا بول: مظفر پور میں بچوں کی موت پر حکومت کی بے فکری اور میڈیا کا مزاج

ویڈیو: بہار کے مظفر پور میں چمکی بخار سے ہو رہی بچوں کی موت پر حکومت کی بے فکری اور مین اسٹریم میڈیا کی سطحی صحافت پر جے این یو کے پروفیسر ڈاکٹر وکاس باجپئی اور سینئر صحافی براج سوین سے ارملیش کی بات چیت۔

safe_image

چمکی بخار: مرض تو پرانا ہے پھر حکومتوں کی جانب سے اتنی لاپروائی کیوں ؟

اے ای ایس/جے ای کے بارے میں جب مرکز-ریاستی حکومتیں اور ان کے وزیر بڑے-بڑے اعلان کرتے ہیں تو ان حقائق کو ضرور دھیان میں رکھانا چاہیے اور ان سے سوال پوچھا جانا چاہیے کہ اس بیماری سے جب اتنی بڑی تعداد میں بچوں کی موت ہو رہی ہے تو اس بیماری کی روک تھام کی تدبیروں پر عمل کرنے میں اتنی سستی کیوں ہے

فوٹو: پی ٹی آئی

کیا ہے چمکی بخار، جس نے بہار کے 100 سے زائد بچوں کی جان لے لی؟

ایکیوٹ انسفلائٹس سنڈروم (Acute Encephalitis Syndrome) یعنی اے ای ایس(دماغی بخار )کا دائرہ بہت وسیع ہے، جس میں کئی انفیکشن شامل ہوتے ہیں اور یہ بچوں کو متاثر کرتا ہے۔بہار میں گزشتہ 20 دنوں میں اس کے 350 سے زیادہ معاملے سامنے آچکے ہیں ۔

نتیش کمار/ (فوٹو بشکریہ : ٹوئٹر / @thevoiceofbihar)

بہار: دماغی بخار سے موت کا سلسلہ جاری،18 دن بعد مظفر پور پہنچے نتیش کمار

وزیر اعلیٰ کے دورے کے مد نظر ہاسپٹل میں سکیورٹی کے پختہ انتظامات کیے گئے تھے لیکن اس کے باوجود لوگوں نے ہاسپٹل کیمپس کے باہر جم کر نعرے بازی کی۔لوگوں نے نتیش واپس جاؤ، مردہ باد اور ہائے ہائے کے نعرے لگاتے ہوئے احتجاج کیا۔